محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
::: مسئلہ تکفیر کو سمجھنے کے لیے ایک نہایت قیمتی علمی خزانہ :::
کتاب کا ڈاونلوڈ
لنک
https://archive.org/download/MaqalatETakfeer/Maqalat E Takfeer.pdf
نوٹ: محترم بھائی یہاں چونکہ اس فورم پر اس موضؤع پر بات کرنا منع ہے البتہ آپ نے صرف تعارف کروایا ہے اور میں نے بھی کسی خاص مسئلہ کو لے کر بات کرنے کی بجائے کوشش کی ہے کہ اجمالی بات ہی کی جائے پس اگر اس کتاب کی جن باتوں کو میں اچھا سمجھتا ہوں اور جن کو غلط سمجھتا ہوں اس پر بات کرنی ہے تو اسکے لئے فیس بک پر آپ میری وال پر سوال لکھ دیں وہاں بات ہو جائے گی باقی بھائیوں سے بھی گزارش ہے کہ یہاں مزید بات کرنے کی بجائے فیس بک کر بات کر لیں تو عین نوازش ہو گی جزاکم اللہ خیراجزاک اللہ محترم بھائی آپ کی بھائی درست ہے مگر اگر اسکو تھوڑا سا بدل دیا جائے اور آپکی بات پر غور کیا جائے تو زیادہ درست بات یہ ہو گی کہ
مسئلہ یہ نہیں کہ جب سے خلافت گئی ہے تو یہ خلافت لانے کا ہتھیار تکفیری یا صوفی لوگوں نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور اس کا اس طرح استعمال کر رہے ہیں جس طرح کہاوت ہے کہ بندر کے ہاتھ میں حجام کا استرا آئے تو وہ سارے لوگوں کو زخمی کرے گا کیونکہ وہ حجام نہیں
بلکہ آج زیادہ گھمبیر مسئلہ یہ ہو چکا ہے کہ جب حجام اپنا استرا اپنے ہاتھ میں نہ رکھیں گے اور ادھر ادھر رکھ دیں گے تو کوئی نہ کوئی بندر تو اٹھا ہی لے گا اب مجبورا جن لوگوں نے استرے کا کام کروانا ہو گا وہ تو اس بندر کے پاس استرا دیکھ کر اسکے پاس ہی جائیں گے اب بھی اگر حجام کو شعور نہ آئے اور وہ اپنا استرا اس بندر سے واپس لے کر اپنے ہاتھ میں نہ رکھے تو پھر کیا خیال ہے زیادہ قصور وار نہ تو بندر ہو گا نہ اسکے پس جانے والے بلکہ جو حجام اپنے ہاتھ میں استرا نہیں لے رہا وہی کام جاننے کے باوجود اسکو نہ کرنے کی وجہ سے مورد الزام ٹھرے گا
پس آج جب ہم اہل علم نے اس شریعت کے نافذ کرنے کا اللہ کی طرف سے فرض اپنے ہاتھ میں نہیں لیا ہوا اور اس شریعت کے نفاذ کو وقعت ہی نہیں دے رہے بلکہ اسی طاغوتی نظام کو عین اسلام سمجھ کر اس پر صبر کیے ہوئے ہیں یا کوئی اگر کہتا ہے کہ ہم شریعت لانا چاہتے ہیں تو وہ ہتھیار ہی غلط منتخب کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ الیکشن کے ذریعے ہی شریعت نافذ ہو جائے گی جو ایک عام انسان کو بھی درست نہیں لگتا تو پھر کوئی بھی اس پر اعتبار نہیں کرتا اور متبادل لوگوں کو تلاش کرتا ہے چاہے بندر ملے یا کوئی اور
محترم بھائی انتہائی معذرت کے ساتھ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ ان تکفیریوں اور صوفی بندروں کو چھوڑ کر ہم اہل علم میں سے کون ہے جو علی الاعلان یہ بات میڈیا پر کرے کہ ہمارے حکمران شریعت کے رکھوالے نہیں بلکہ شرک کے رکھوالے ہیں (یہ باتیں پہلے کی جاتی تھیں اب ختم ہو گئی ہیں)
بھلا مجھے یہ بتائیں شریعت کا سب سے پہلا حکم جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیا گیا قم فانذر والا حکم ہی ہے ناں کہ علی ہجویری کے دربار پر جا کر توحید کی دعوت دو اگرچہ وہ دعوت انتہائی حکمت سے ہو اور کسی سے زبر دستی نہ کی جائے اب اگر یہ نبیوں والا پہلا کام کرنے میں دربار لاہور پر جاوں اور انتہائی بے ضرر طریقے سے توحید کی دعوت دوں تو تمام مشرکین مجھے مارنے لگ جائیں گے حالانکہ اس ملک میں سونامی نکالنے اور ڈی چوک میں اپنے مطالبات رکھنے کی عدالتوں نے آزادی دی ہوئی ہے اور اگر حکومت ان پر سختی کرتی ہے تو عدالتیں فورا نوٹس لیتی ہیں مگر میری انتہائی حکمت سے توحید کی دعوت دینے پر مشرکین میرا جواب دلائل سے دینے کی بجائے مجھے مارنے لگ جائیں تو اس وقت پولیس میری پشتیبان بنے گی یا مشرکین کی یعنی مجھے بند کرے گی اور دہشت گردی کا مقدمہ چلائے گی یا ان مشرکین کے خلاف مقدمہ چلائے گی
محترم بھائی یہ بھی یاد رکھیں کہ میں آپ کو ایسا نہیں سمجھ رہا آپ تو الحمد للہ اس بات کو سمجھتے ہیں میں تو اپنے بڑوں کی بات کر رہا ہوں کہ جب وہ لوگوں کو یہ بات کلیئر نہ کریں گے تو توگ اطمینان ڈھونڈنے کے لئے غلط لوگوں کا شکار تو ہوں گے
محترم بھائی یہاں ایک اور بات بھی لکھ دوں کہ پاکستان کی حقیقی حالت لوگوں کو بیان کرنا ایک علیحدہ مسئلہ ہے اور پاکستان میں خانہ جنگی شروع کر دینا ایک علیحدہ مسئلہ ہے پہلی چیز اسلام میں عین مطلوب ہے اور دوسری چیز اسلام میں عین منع ہے بلکہ میری اوپر وضاحت کے بعد یہ بات کہنا بھی مناسب ہو گا کہ پہلی کو واضح کرنے سے ہی دوسری بات پر کنٹرول کیا جا سکے گا یعنی جو لوگ ٹھوس دلائل اپنے سامنے رکھتے ہیں کہ یہاں پاکستان میں شرک والوں کی اجارہ داری ہے اور یہ نظام شرک کا پشتی بان ہے توحید کا نہیں تو جب انکے سامنے اسکے خلاف کوا سفید والی بات کی جاتی ہے اور سارے مل کر انکو اسی پر قائل کرنا چاہتے ہیں تو وہ اس سے اتنے متنفر ہو جاتے ہیں کہ جب بھی کہیں انکو اپنی بات کی تائید کرنے والا ملتا ہے تو اسکے گرویدہ ہو جاتے ہیں اور انکی باقی غلطیاں ہی بھول جاتے ہیں جیسا کہ حیاتی اور مماتی میں جب بہت اختلاف ہوا اور مماتی کم تھے تو ان مماتیوں کو اپنی بات کی تائید کرنے والے اگر عذاب قبر کا انکار کرنے والے بھی ملے تو انہوں نے ان عذاب قبر کا انکار کرنے والوں کو اپنا بنا لیا اور حیاتیوں کو درست نہ کہا
عبدہ بھائی مجھے بھی فرینڈ لسٹ میں شامل کر لیںمحترم بھائی مولانا عبداللہ بہاولپوری رحمہ اللہ کہا کرتے تھے کہ
اپنے بھی ہیں نا خوش مجھ سے بیگانے بھی نا خوش
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہ نہ سکا قند
محترم بھائی جو انسان نماز میں پاؤں ملانا چاہتا ہے وہ دوسرے کا پاؤں اکٹھے کرنا دیکھ کر ردعمل میں اپنے عقیدے سے بھی آگے بڑھ جاتا ہے پس اسی ردعمل میں بہت جگہوں پر مسلمانوں میں غلطیاں ہوئیں اسی میں رافضیوں کے جواب میں ناصبی بنے اور پھر ظاہری کے مقابلے میں غالی مقلد بنے وغیرہ
محترم بھائی میں نے یہ کتاب ڈاون لوڈ کی ہے اور تھوڑی سی پڑھی اور اس میں بہت اچھے دلائل بھی پائے ہیں اور واقعی پاکستان میں لڑنے والوں کے خلاف لڑنے والوں کا اچھا رد موجود ہے مگر دوسری طرف انکو اسلام کے دائرے میں کھینچتے ہوئے کچھ جگہوں پر غلو بھی کیا جا رہا ہے
مثلا دستور پاکستان کے اسلامی ہونے یا پاکستان کے اسلام کا رکھوالا ہونے پر کسی موحد کو دوسرے موحد سے اختلاف تو ہو سکتا ہے لیکن یہ دلائل دینا کہ ہمارا موقف اس دلیل پر قائم ہے تو درست رویہ ہو سکتا ہے مگر دوسرے کو ہر معاملے میں گمراہ کہ دینا غلط رویہ ہے پس اگر کوئی پاکستان میں لڑنے پر غلطی پر ہے اور ہم نے پاکستان کو بچانا ہے تو اسکا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کی اصل حالت سے ہی آنکھیں بند کر لیں کہ جیسے عیسائیوں نے اپنے نبی کو یہودیوں کی زد کی وجہ سے خدا بنا دیا تو ہم بھی پاکستان کو طالبان کی زد میں ایک نیا بت بنا دیں جسکو علامہ اقبال نے کہ کہا تھا کہ ان تازہ خداوں میں بڑا سب سے وطن ہے
اس کتاب میں محترم بھائی نے مندرجہ ذیل بات تو بڑی اچھی لکھی ہے مگر اس پر عمل اپنی باقی تالیف میں نظر نہیں آیا
مولف کا مفہوم تھا کہ دستور پاکستان میں خرابیوں پر (میں سمجھتا ہوں شریعت کے نافذ نہ ہونے پر) ہمارے اندر احساس ہی ختم ہو جائے یہ بات تو درست نہیں لیکن اسکو بنیاد بنا کر پاکستان میں لڑائی شروع کر دینا یہ تکفیری لوگوں کا کام ہے
اسی بات کی وضآحت میں نے ایک اور جگہ اس طرح کی تھی
نوٹ: محترم بھائی یہاں چونکہ اس فورم پر اس موضؤع پر بات کرنا منع ہے البتہ آپ نے صرف تعارف کروایا ہے اور میں نے بھی کسی خاص مسئلہ کو لے کر بات کرنے کی بجائے کوشش کی ہے کہ اجمالی بات ہی کی جائے پس اگر اس کتاب کی جن باتوں کو میں اچھا سمجھتا ہوں اور جن کو غلط سمجھتا ہوں اس پر بات کرنی ہے تو اسکے لئے فیس بک پر آپ میری وال پر سوال لکھ دیں وہاں بات ہو جائے گی باقی بھائیوں سے بھی گزارش ہے کہ یہاں مزید بات کرنے کی بجائے فیس بک کر بات کر لیں تو عین نوازش ہو گی جزاکم اللہ خیرا
بھائی آپ کس نام سے وہاں ہیں میں تو انگلش میں عبدہ ابو محمد کے نام سے ہوںعبدہ بھائی مجھے بھی فرینڈ لسٹ میں شامل کر لیں
آپ کتاب کے جن مندرجات سے اختلاف رکھتے ہیں وہ واضح کریں اور رد لکھیں کیونکہ ہمارا مقصد ایک دوسرے کی اصلاح کرنا یے. باقی اپنی آئی ڈی کا لنک دے دیں ان شاء اللہ مزید گپ شپ ادھر ہی کریں گے
محترم بھائی میں نے اپنا فیس بک آئی ڈی اوپر طلحہ بھائی کو بتایا ہوا ہے کہ انگلش میں عبدہ ابو محمد ہے یعنی abdohu abumuhammad
بھائی کسی اور کو بھیج دی مجھے تو نہیں ملیبھیج دی
اور میری مل گیبھائی کسی اور کو بھیج دی مجھے تو نہیں ملی