• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مستدرک حاکم؟

شمولیت
اپریل 18، 2020
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
40
یہاں پر بریلوی مکتبہ فکر نے ترجمہ کر رکھا ہے لنک
میں کوئی عالم نہیں ہوں۔ تراجم تو بہت مل جاتے ہیں لیکن مسئلہ تحکیم کا ہے۔ اہل بدعت عموماً اسی کتاب کی روایات پیش کرتے ہیں۔ اب مجھے کسی نے ایک روایت بھیجی جہاں ایک شخص نے حسن رضی اللہ عنہ پر تنقید کی کہ آپ نے معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت کیوں کی؟ غالباً 4611 نمبر روایت تھی۔ اب روایت ضعیف تھی لیکن راوی کا نام نہیں پتہ چل سکا۔ اسی لیے کیا علماء کی کوئی ایسی مکمل تحکیم کے ساتھ ہے جیسے شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ یا شیخ البانی رحمہ اللہ نے مکمل کتب کی تحکیم کی ہے؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
میں کوئی عالم نہیں ہوں۔ تراجم تو بہت مل جاتے ہیں لیکن مسئلہ تحکیم کا ہے۔ اہل بدعت عموماً اسی کتاب کی روایات پیش کرتے ہیں۔ اب مجھے کسی نے ایک روایت بھیجی جہاں ایک شخص نے حسن رضی اللہ عنہ پر تنقید کی کہ آپ نے معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت کیوں کی؟ غالباً 4611 نمبر روایت تھی۔ اب روایت ضعیف تھی لیکن راوی کا نام نہیں پتہ چل سکا۔ اسی لیے کیا علماء کی کوئی ایسی مکمل تحکیم کے ساتھ ہے جیسے شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ یا شیخ البانی رحمہ اللہ نے مکمل کتب کی تحکیم کی ہے؟
ایسا کوئی ترجمہ نہیں ہوا ہے ابھی تک جس میں تحکیم بھی پیش کی گئی ہو !
آپ وہ روایت یہاں لگائیں۔
 
شمولیت
اپریل 18، 2020
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
40
ایسا کوئی ترجمہ نہیں ہوا ہے ابھی تک جس میں تحکیم بھی پیش کی گئی ہو !
آپ وہ روایت یہاں لگائیں۔
یہ وہ روایت ہے جو ایک رضا خانی نے بیان کی اور اس کو بنیاد بنا کر امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر طعن و تشنیع کا بازار گرم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس میں سے کون سا راوی ضعیف ہے؟

بنو امیہ کے حکمرانوں جن کی حکومت کو سیدی رسولﷺ نے ناپسند فرمایا ان میں معاویہ بن ابو سفیان بھی شامل ہے امام حسن علیہ سلام نے یہ حدیث معاویہ سے صلح و بیعت کے بعد لوگوں کو سنائی کیونکہ یہ امر الہی تھا جسے روک پانا ممکن نہیں تھا اس لئے خون خرابے سے بچنے اور دوسروں کو بچانے کےلئے امام حسن علیہ السلام نے صلح کر لی ایک روائیت میں بندروں کی طرح اچھلنے کے الفاظ بھی مزکور ہیں

مستدرک للحاکم

حدیث نمبر:4811

حدثنا أبو العباس محمد بن يعقوب ، ثنا العباس بن محمد الدوري، ثنا قراد أبو نوح، أنبأ القاسم بن الفضل، عن يوسف بن مازن قال: عرض رجل للحسن بن علي حين بايع معاوية فأنبه وقال سودت وجوه المؤمنين وفعلت وفعلت فقال : لا تؤنبني فإن رسول اللہ ﷺ رأى بني أمية يتواثبون على منبره رجلا رجلا فشق ذلك عليه واهتم فأنزل الله عز وجل (إنا أعطيناك الكوثر» نهر في الجنة «وإنا أنزلناه في ليلة القدر وما أدراك ما ليلة القدر ليلة القدر خير من ألف شهر» يقضون بعدك

ترجمہ:یوسف بن مازن روایت کرتے ہیں کہ جب حضرت حسن بن علی علیھم سلام نے حضرت معاویہ کی بیعت کی تو ایک آدمی نے ان کو ملامت کرتے ہوئے کہا تم نے مومنین کا منہ کالا کر وا دیا تم نے یہ کیا تم نے وہ کیا ۔ حضرت حسن علیہ السلام نے فرمایا: بے شک رسول اللہ ﷺ نے بنی امیہ کو خواب میں ایک ایک کر کے اپنے منبر پر چڑھتے دیکھا تو ان کی یہ حرکت آپ ﷺ کو بری لگی ، تو اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرما دی

أنَ أعطيناك الكوثر

اور کوثر جنت کی ایک نہر ہے ۔ اور یہ آیات نازل فرمائیں ۔ إنا أنزلناه في ليلة القدر وما أدراك ما ليلة القدر ليلة القدر خير من ألف شهر
یہ لوگ آپ کے بعد حکومت کر یں گے

حسن بن علی (صحابی)

ابو العباس محمد بن یعقوب (ثقہ) العباس بن محمد الدوری(ثقہ حافظ) قاسم بن فضل بن معدان بن قریط(ثقہ) یوسف بن مازن ( ثقہ ابن حبان)

نوٹ: بنو امیہ اور اس کے آگے تمام الفاظ رضا خانی کے ہیں جن کو میں نے ہوبہو نقل کردیا ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
111
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
حدیث نمبر:4811

حدثنا أبو العباس محمد بن يعقوب ، ثنا العباس بن محمد الدوري، ثنا قراد أبو نوح، أنبأ القاسم بن الفضل، عن يوسف بن مازن قال: عرض رجل للحسن بن علي حين بايع معاوية فأنبه وقال سودت وجوه المؤمنين وفعلت وفعلت فقال : لا تؤنبني فإن رسول اللہ ﷺ رأى بني أمية يتواثبون على منبره رجلا رجلا فشق ذلك عليه واهتم فأنزل الله عز وجل (إنا أعطيناك الكوثر» نهر في الجنة «وإنا أنزلناه في ليلة القدر وما أدراك ما ليلة القدر ليلة القدر خير من ألف شهر» يقضون بعدك
یوسف بن مازن مجھول ہے۔ سوائے ابن حبان کے کسی نے توثیق نہیں کی۔ اور جب ابن حبان کسی کی اکیلے توثیق کرتے ہیں تو وہ قابلِ قبول نہیں ہوتا۔ کیونکه ابن حبان متساہل مشہور ہیں
 
Top