- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
مکہ مکرمہ مسجد حرام میں صفا مروہ کی طرف تعمیراتی سلسلے میں نصب کی گئی کرینوں میں سے ایک کرین گرگئی ہے ، جس کی وجہ سے اب تک 60 سے زائد اموات ہونے کی خبر ملی ہے ، جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے ،۔ انا للہ و انا الیہ رجعون ۔
امدادی کاروائیاں زور شور سے جاری ہیں ، جبکہ اس حادثے کے اسباب و نتائج پر بھی فوری غور و فکر کے لیے کمیٹی تشکل دی جاچکی ہے ۔ ( حوالہ )
مکہ مکرمہ میں بارش بھی بہت تیز ہوئی ہے ، ایک دوست کے مطابق تمام اہل مکہ کو الرٹ کردیا گیا ہے ۔
بہت ہی افسوس ناک واقعہ ہے ، پتہ نہیں کہاں کہاں سے رب کے بندے ، کیا خوابیں اور امیدیں سجائے ہوئے آئے تھے ، کچھ نے تو بڑی محنت کے ساتھ ارکان حج کا طریقہ سیکھا ہوگا ، حج کے تین چار دن کے لیے خوب تیاری اور پلاننگ کی ہوگی ، لیکن ۔۔
قدر اللہ و ما شاء فعل ۔
إنهم شهداء إن شاءالله - جیساکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے صاحب الہدم ( یعنی کسی گرتی ہوئی چیز کے نیچے آکر فوت ہونے والا ) شہید ہے ۔
حجۃ الوداع کے موقعہ پر عرفات والے دن ایک صحابی اپنی سواری سے گر کر گردن ٹوٹنے سے وفات پاگئے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : انہیں اسی حالت میں دفن کیا جائے ، قیامت والے دن اسی طرح تلبیہ کہتے ہوئے اٹھائے جائیں گے ۔
حادثے کا دکھ ہے ، لیکن شہداء کی کیا قسمت ہے ، دنیا کا افضل ترین شہر ، افضل ترین مسجد ، مقدس مہینہ ، مقدس دن جمعہ کو عبادت انجام دیتے ہوئے ، اتنے اچھے اوقات میں اللہ نے اپنے پاس بلا لیا ۔
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے ، یہ بڑے نصیب کی بات ہے ۔
امدادی کاروائیاں زور شور سے جاری ہیں ، جبکہ اس حادثے کے اسباب و نتائج پر بھی فوری غور و فکر کے لیے کمیٹی تشکل دی جاچکی ہے ۔ ( حوالہ )
مکہ مکرمہ میں بارش بھی بہت تیز ہوئی ہے ، ایک دوست کے مطابق تمام اہل مکہ کو الرٹ کردیا گیا ہے ۔
بہت ہی افسوس ناک واقعہ ہے ، پتہ نہیں کہاں کہاں سے رب کے بندے ، کیا خوابیں اور امیدیں سجائے ہوئے آئے تھے ، کچھ نے تو بڑی محنت کے ساتھ ارکان حج کا طریقہ سیکھا ہوگا ، حج کے تین چار دن کے لیے خوب تیاری اور پلاننگ کی ہوگی ، لیکن ۔۔
قدر اللہ و ما شاء فعل ۔
إنهم شهداء إن شاءالله - جیساکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے صاحب الہدم ( یعنی کسی گرتی ہوئی چیز کے نیچے آکر فوت ہونے والا ) شہید ہے ۔
حجۃ الوداع کے موقعہ پر عرفات والے دن ایک صحابی اپنی سواری سے گر کر گردن ٹوٹنے سے وفات پاگئے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : انہیں اسی حالت میں دفن کیا جائے ، قیامت والے دن اسی طرح تلبیہ کہتے ہوئے اٹھائے جائیں گے ۔
حادثے کا دکھ ہے ، لیکن شہداء کی کیا قسمت ہے ، دنیا کا افضل ترین شہر ، افضل ترین مسجد ، مقدس مہینہ ، مقدس دن جمعہ کو عبادت انجام دیتے ہوئے ، اتنے اچھے اوقات میں اللہ نے اپنے پاس بلا لیا ۔
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے ، یہ بڑے نصیب کی بات ہے ۔
Last edited: