• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسجد میں وقت مقررہ پر جماعت ہو جائے تو بعد میں آنے والے جماعت ثانیہ کر سکتے ہیں یا نہیں

رانا ابوبکر

تکنیکی ناظم
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی مسجد میں وقتِ معینہ پر مصلیوں نے نماز باجماعت ادا کرلی، پیچھے سے چندنمازی اور بھی مسجد میں آئے تو وہ لوگ نماز جماعت سے ادا کریں یا فرداً فرداً پڑھ لیں اور اگرنماز باجماعت بنا کر پڑھیں تو اس موقعہ پر اقامت کہنی چاہیے یا نہیں اس کے خلاف بعض علماء فرماتے ہیں۔ کہ اقامت ضروری نہیں ہے
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
قطعی نظر اس مسئلہ میں علماء حضرات کے درمیان اخلاف ہے کہ نہیں لیکن چند وجوہ سے دوسری جماعت مناسب نہیں۔
مسافروں کے لئے جائز ہے اگر وہ جماعت کے بعد مسجد میں پہنچتے ہیں لیکن مقامی لوگوں کے لئے مناسب نہیں۔
ہمارے ہاں بہت زیادہ تفرقہ بازی ہے مسلک کے نام پر مساجد ہیں ایسے میں ایک مسلک کی اقتداء میں نماز پرھنے کے بجائے دوسری جماعت کرلی جائے، جیسا کہ بعض جگہوں پر ایسے معاملات ماضی میں ہوئے ہیں اور انتشار و افتراق پھیلا، سینے میں تعصب کو مزید بھڑکایا، مساجد جو خالص اللہ کے ذکر و عبادت کے لئے ہیں وہاں ایسی صورت یقینا مسلمانوں میں تفریق کا باعث بنتی ہیں اور مساجد کا احترام ختم ہو جاتا ہے۔
دوسرا سبب مقامی لوگوں میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا اہتمام ختم ہوجاتا ہے ، جب چاہا اپنی مرضی سے آئے اور چند لوگوں کو جمع کیا اور اپنی جماعت کرالی، اس طرح لوگوں میں کاہلی سستی کا آجانا یقینی ہے وہاں جماعت کی اہمیت اور اس کا ڈسپلن ختم ہوجاتا ہے ،
ایسی بہت سے وجوہ ہوسکتی ہیں دوسری جماعت کرانا مناسب نہیں ہے۔واللہ اعلم
 
Top