• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسجد نبوی سے محبت سیاسی یا حقیقی ؟

شمولیت
اپریل 10، 2021
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
21
مسجد نبوی سے محبت سیاسی یا حقیقی ؟
اللہ کے بندو ! خدارا کچھ تو اپنی عقل سے کام لو ۔۔۔ دلائل میں غور کرو ۔۔۔ اگر دلائل سمجھ میں نہیں آتے تو واقعات کو ذرا دیکھو ۔۔۔ ہر دلیل تمہیں جمہوریت سے توبہ کی طرف بلا رہی ہے ۔۔۔ ہر واقعہ تمہیں جھنجھوڑ رہا ہے کہ جمہوریت لعنت ہے جمہوریت کفر ہے جمہوریت سے نکلو جمہوریت کو طلاق دو جمہوریت سے توبہ کرو ۔۔۔۔ جب کفر ہے تو شر ہی شر ہے اس میں کسی قسم کی کوئی خیر نہیں ۔۔۔
اسی جمہوریت نے ہمیں بری طرح اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار بنادیا ۔۔۔ یہاں نفرت بھی سیاسی ، محبت بھی سیاسی ، دین بھی سیاسی ، مسجد بھی سیاسی ، مدرسہ بھی سیاسی ۔۔۔ عزت بھی سیاسی ۔۔۔ غیرت بھی سیاسی ۔۔۔
پچھلے دنوں سے مسجد نبوی میں نعرے بازی بارے پاکستانی قوم کا رد عمل دیکھتا رہا ۔۔۔ بار بار مجھے ڈر لگا کہ کہیں میں بے ایمان تو نہیں ۔۔۔ دیکھ ! مسجد نبوی سے محبت تو یہ ہوتی ہے جیسے پاکستانی قوم کر رہی ہے ۔۔۔ تمہیں تو اس محبت کا شاید سواں حصہ بھی نصیب نہیں ۔۔۔ لیکن پھر میں نے دیکھا کہ اسی مسجد نبوی میں نعرے بازی کے دو اور واقعات بھی ہوئے اور کلپس بھی عام ہوئے ۔۔۔۔ مگر پاکستانی قوم اور خاص طور پر نام نہاد مذہبی پارٹیوں نے خاموشی کا روزہ رکھا ۔۔۔۔ تب میرے اس یقین میں مزید اضافہ ہوگیا کہ پاکستانی قوم مجموعی طور پر ایک منافق قوم ہے ۔۔۔
انہیں مسجد نبوی سے کوئی لینا دینا نہیں ۔۔۔ انہیں بس اپنے سیاسی حریف کو پچھاڑنا ہے ۔۔۔۔ پاکستانی معاشرے کے تمام عناصر کی بات ہو رہی ہے ۔۔۔ مولوی ہوں ملا ہوں یا مسٹر ۔۔۔ سب کا یہی حال ہے ۔۔۔
اس جمہوریت کی نحوست ہے کہ یہاں سیاسی حریف ایک دوسرے کے کفر کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں کہ خدایا اس سے کوئی کفر سرزد ہو جائے تاکہ مجھے شور کرنے اور بغلیں بجانے کا موقع مل جائے ۔۔۔
پچھلے دنوں پاکستانی قوم اپنے جذبات و تاثرات کا اظہار یوں کر رہی تھی جیسے ان کے دلوں پر چھرے چل گئے ہوں ۔۔۔ حالانکہ جس گروہ کو نعروں کا نشانہ بنایا گیا وہ ایک مخلوط گروہ تھا جس میں نامحرم مرد عورتیں مسجد نبوی میں آئے ہوئے تھے ۔۔۔ اب نعروں نے تو پاکستانی قوم پر قیامت ڈھا دی اور ان کے دل ٹوٹ کر قیمہ بن گئے لیکن مخلوط مرد و زن کا مسجد نبوی میں جانا اور بےحجابانہ گھومنا پھرنا بالکل بھی قابل اعتراض نہیں تھا ۔۔۔ حالانکہ شرعاً یہ نعروں سے کئی گنا زیادہ قابل اعتراض ہے ۔۔۔ لیکن وائے رے پاکستانی قوم کا دوغلہ پن اور منافقت ۔۔۔۔
اگر یہ جذبات سیاسی نہیں حقیقی تھے تو پاکستانی قوم کو اب تک مر جانا چاہئے تھا کیونکہ مسجد اقصی یہودیوں کے قبضے میں ہے ۔۔۔ جو قوم چند نعروں پر نیم جان مردہ ہو جاتی ہے وہ ثالث الحرمین پر یہودی دشمن کے قبضے کو کیونکر برداشت کر سکتی ہے ؟ ۔۔۔
اللہ کے بندو خدارا اس کفر جمہوریت کو سمجھو ۔۔۔ اس نے دین اور شرافت کا جنازہ نکال دیا ہے ۔۔۔ یہ منافقت کو ترقی دے رہی ہے ۔۔۔ اس میں سوائے ذلت کے کچھ بھی نہیں ۔۔۔
موت کا کچھ پتا نہیں لوٹ آؤ اپنے دین کی طرف اور توبہ کرو ۔۔۔
قوا أنفسكم وأهليكم نارا
أخوكم عبد المعز حقمل
 
Last edited:
شمولیت
اپریل 10، 2021
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
21
مفتی عبدالمعز حقمل حفظہ اللہ کی تحریر مسجد نبوی سے
جمہوریت :
تعصب کی لعنت لاتی ہے اور پھر وہ مسجد نبوی تک پہنچ جاتی ہے
اس میں سب جمہوری برابر کے شریک ہیں ۔۔
سب نے مل کر یہ ماحول بنایا..... بولنگ ، کیپنگ ، بیٹنگ اور فیلڈنگ والے سب ایک کھیل کا حصہ ہوتے ہیں ۔۔۔
لہٰذا بیماری کی جڑ یہی ہے ۔۔۔
یعنی "نظام ک ف ر "۔۔۔"نظام جمہوریت"
أخوكم عبد المعز حقمل
جوار المسجد النبوي الشريف
 
Top