• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلمان کی مدد اور پردہ پوشی کی فضیلت

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

باب البر والصلۃ کی بارہویں حدیث یہ ہے

وعن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ ﷺ:
من نفس عن مسلم کربۃ من کرب الدنیا نفس اللہ عنہ کربۃ من کرب یوم القیامۃ ومن یسر علی معسر یسر اللہ علیہ فی الدنیا ولاخرۃ ومن ستر مسلما سترہ اللہ فی الدنیا ولاخرۃ واللہ فی عون العبد ما کان العبد فی عون اخیہ
(اخرجہ مسلم)


ابو ہریرۃ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جو شخص کسی مسلم سے دنیا کی تنگیوں میں سے کوئی تنگی دور کرے گا اللہ تعالی اس سے آخرت کی تنگیوں میں سے کوئی تنگی دور فرمائے گا ۔۔۔اور جو شخص کسی تنگدست پر آسانی کرے گا اللہ تعالی اس پر دنیا و آخرت میں آسانی فرمائیں گے ۔۔۔اور جو شخص کسی مسلم کے عیب پر پردہ ڈالے اللہ تعالی اس پر دنیا اور آخرت میں پردہ ڈالیں گے۔۔۔اور اللہ تعالی بندے کی مدد میں رہتے ہیں جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے
(مسلم)
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
مسلمان کو دنیا میں کئی اقسام کی تنگیاں در پیش ہو سکتی ہیں جنہیں دور کرنے کی فضیلت بیان ہوئی ۔۔۔کسی تنگی کو دور کرنے میں کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنا باعث ثواب ہو گا۔۔۔مثلا اگر کسی مسلمان کو مالی تنگی در پیش ہے تو دوسرے مسلمان کے پاس اگر مال ہے تو مال سے اس کی مدد کرے اور اگر مال نہیں ہے تو کسی ایسے شخص کی طرف اس کی رہنمائی کر دے ہو اس کی مالی مدد کرنے پر قادر ہو یا کسی بھی اور طریقے سے اس کی مدد کرے تو اس کی یہ کوشش عند اللہ ماجور ہو گی
امام نووی نے فرمایا ہے کہ مسلم بھائی کی تنگی دور کرنے والے کے لیے آخرت کی تنگیوں میں سے کوئی تنگی دور کرنے کی بشارت اسی صورت میں پوری ہو سکتی ہے جب اس کا خاتمہ ایمان پر ہو ۔۔۔اس حدیث میں ایمان پر خاتمے کی بشارت بھی ضمنا مذکور ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
تنگ دست پر آسانی کے متعلق فرمایا
وان کان ذو عسرة فنظرة إلی میسرۃ وان تصدقوا خیر لکم إن کنتم تعلمون
اور اگر وہ تنگدست ہے تو اسے آسانی تک مہلت دینا ہے اور اگر تم صدقہ کر دو تو یہ تمہارے لیے بہت بہتر ہے اگر تم جانتے ہو

اس آیت سے معلوم ہوا کہ تنگدست کے لیے آسانی کی ایک صورت تو یہ ہے کہ اسے مہلت دے دے یہ تو واجب ہے ۔۔۔دوسری صورت یہ ہے کہ اس کا قرض معاف کر دے بلکہ ہو سکے تو اس کا مالی تعاون بھی کر دے تاکہ اس کی تنگی دور ہو سکے۔۔۔یہ صورت مباح ہے اور حدیث مبارکہ میں اس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے
ابو ہریرۃ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا
ایک تاجر لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا۔۔۔جب کسی تنگدست کو دیکھتا تو اپنے نوکر سے کہتا اس سے درگذر کرو شاید اللہ ہم سے در گذر کر دے تو اللہ تعالی نے اس کو معاف کر دیا ( متفق علیہ)
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جو شخص کسی تنگدست پر آسانی کرے گااللہ تعالی دنیا وآخرت میں اس پر آسانی فرمائیں گے ۔۔۔اس کا مفہوم مخالف یہ ہوا کہ اگر تنگدست پر سختی کرے گا تو اللہ تعالی بھی اس پر سختی کریں گے ۔۔۔نیز یہ بھی کہ اگر کوئی شخص خوشحال ہو اور وہ بلاوجہ قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کر رہا ہو تو اس سے اپنا حق لینے کے لیے سختی کر سکتا ہے ۔۔۔کیونکہ غنی آدمی کا حق ادا کرنے میں حجت بازی کرنا ظلم ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
من ستر مسلماجو شخص کسی مسلمان کی کسی لغزش یا غلطی پر مطلع ہو اور پھر اس پر پردہ ڈال دے تو اسے یہ اجر ملے گا کہ اللہ تعالی دنیا اور آخرت میں
اس کی غلطیوں پر پردہ ڈال دیں گے۔۔۔دنیا میں اس طرح کہ اسے ایسی غلطی سے ہی محفوظ رکھے گایا اگر ایسی کوئی غلطی طر بیٹھے تو کسی کو معلو م نہیں ہو گی۔۔۔۔اور آخرت میں اس کے گناہ معاف فرمائے گا اس کے برے اعمال ظاہر نہیں کرے گا
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جو شخص چھپ کر گناہ کرتا ہے اس کے عیب چھائے جائیں گے ۔۔۔۔لیکن جو کھلم کھلا نافرمانی کرتا ہے اور روکنے سے باز نہیں آتا تو اس کا معاملہ ان لوگوں کے پاس لے جایا جائے گا جو اسے روک سکیں کیونکہ اگر اس مسئلے میں خاموشی اختیار کی جائے گی تو یہ برائی میں اس کی معاونت ہو گی ۔۔۔فرمان باری تعالی ہے
ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
حدیث کے راویوں کی کمزوریوں پر پردہ ڈالنا جائز نہیں ہےکیونکہ اس سے دین میں تحریف کا خطرہ ہے ۔۔۔۔اسلام اور مسلمانوں کے بیت المال یا ان کے اجتماعی معاملات میں میں خیانت کرنے والوں کو بے نقاب کرنا بھی جائز ہے کیونکہ یہ مسلمانوں کی خیر خواہی ہے جو کہ فرض ہے ۔۔۔جیسے حکمرانوں کے راز افشاء کرنا۔۔اسی طرح رشتے کے معاملات میں کسی کے بارے میں اگر رائے دینے کی ضرورت محسوس ہو جائے تو مناسب اور ڈھکے چھپے میں اس کے عیوب بتا دینے چاہییں۔۔۔جیسے فاطمہ بنت قیس آپﷺ کے پاس رشتے کے معاملے میں مشورہ کرنے آئیں تھیں تو آپﷺ نے دونوں کے عیوب بتا کر اچھے انداز میں ان کو مشورہ دیا تھا۔۔۔ایسے معاملات میں اگر کوئی عیب پوشی والی حدیث پر عمل کرے گا تو یہ درست نہ ہو گا
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
مسلمان کی لطی پر پردہ ڈالنے میں دیگر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ انسان خود بھی شامل ہے ۔۔۔اس سے اگر کوئی غلطی ہو جائے تو اس کا بلاوجہ ڈھنڈورا پیٹنے کی بجائے اللہ تعالی سے استغفار کرے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں ہوتا ہے اللہ تعالی اس کی مدد میں ہوتے ہیں۔۔۔۔انسان اپنے بھائی کا تعاون جس بھی انداز میں کر رہا ہوتا ہے اللہ کی نصرت اس کو میسر آتی ہے اس کے علاوہ اس کے اپنے کاموں میں بھی اللہ کی مددشامل حال ہوتی ہے۔۔۔اگرچہ اللہ کی مدد کے بغیر انسان کوئی کام نہیں کر سکتا لیکن اس صورت میں اسے خاص مدد حاصل ہوتی ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
مسلم کو خوش کرنے کو حدیث مبارکہ میں افضل عمل قرار دیا گیا ہے۔۔۔ابو ہریرۃ راوی ہیں آپﷺ نے فرمایا
افضل الاعمال ان تدخل علی اخیک المومن سرورااویفضی عنہ دینا اور تطعمہ خبزا ( الاحدیث الصحیحۃ )
سب سے افضل کام یہ ہے کہ تو اپنے مسلم بھائی پر خوشی داخل کرے یا اس کی طرف سے قرض ادا کرے یا اسے روٹی کھلا دے
 
Top