• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلک اہلحدیث اور بیعت و اارادت

شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
م
حمد عاصم;70122]بھائی جان تصوف اور پیری مریدی کے سسٹم کی تائید ہم تبھی کریں گے جب آپ ہم کو اس پر قرآن اور حدیث سے دلائل فراہم کریں گے اور رہی بات کتابوں کے مطالعہ کی تو بھائی جان میرے لیئے اللہ کا قرآن اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کافی ہے اور ہر اس بندے کی بات جو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے مطابق بات کرئے وہ مجھے قبول ہے اب آپ مہربانی فرما کر ہمیں اس بارے دلائل عطاء کردیں شکریہ
عاصم بھائی میں پہلے بھی کچھ کتابوں کی طرف آپ کی توجہ دلائی تھی، یہ ایک چھوٹا سا پمفلٹ ہے نیٹ پر موجود ہے آپ اسکو بھی دیکھ لیں
ڈاؤن لوڈ"] ڈاؤن لوڈ[/URL]
میرے ایک دوست ہیں اور ہیں بھی اہلحدیث ، تو انہیں جب کبھی کسی کتاب کی طرف توجہ دلاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ میں قران پڑھ لیتا ہوں ۔ (ملتان کے کسی اہلحدیث مدرسہ سے فارغ تھے)ایک دن قلب کے متعلق بات ہو رہی تھی تو میں نے کہیں باتوں میں کہہ دیا کہ قران نے جابجا دل کو خطاب کیا ہے اور ہدایت کا دار ومدار اس کی اصلاح پر رکھا ہے تو وہ فرمانے لگے یہ کہاں لکھا ہے ؟ تو بڑی مشکل سے میں انہیں سمجھا سکا کہ ایسی کتب بھی پڑھو جو قرآن سمجھنے میں مدد کرتی ہیں ۔
آپ ذرا ان کتب کو پڑھ کر دیکھ لیں ،میں نے مزید اس سے اچھا کیا لکھنا ہے۔آپ غور فرمائیں۔
میں پہلے مشرکانہ عقائد کا مالک تھا کٹر قسم کا جاہل تھا پھر اللہ سے ہدایت مانگی تو اس نے ہدایت دی الحمدللہ،،، اب بھی میری یہی دعا ہوتی ہے کہ یا اللہ میرے دل میں سے ہر باطل عقیدے کو باہر نکال دے جو تیری ناراضگی کا سبب بن سکتا ہو اور مجھے اس دین پر چلا جس پر چل کر مجھے تیری رضا مل جائے، یہ وہی دعا ہے جب میرے سامنے دو رستے آئے تھے تو میں نے اللہ کو پکارا تھا کہ میں جاہل ہوں اور تو علم والا ہے میں گمراہ ہوں اور تو ہدایت دینے والا ہے یا اللہ مجھے نہیں پتا کہ ان دونوں جماعتوں میں سے کون حق پر ہے اس لیئے مجھے تو اس رستے پر چلا جو تیری رضا کا رستہ ہے میں نہیں کہتا کہ تو مجھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ بنا اور نہ یہ کہتا ہوں کہ تو مجھے۔۔۔۔۔۔۔۔ بنا بلکے تو مجھے اس دین پر چلا جس پر چل کر مجھے تیری رضا مل جائے بس۔
الحمدللہ اللہ نے میری پہلے بھی رہنمائی فرمائی تھی اب بھی اللہ کی مدد اور نصرت سے حق رستے یعنی قرآن اور صحیح حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش میں رتا ہوں کیونکہ یہی دینِ خالص ہے اس کے باہر گمراہی اور جہالت تو ہوسکتی ہے پر دین نہیں۔
میں ایک بات واضح کر دیتا ہوں کہ میں تصوف کے نہ ماننے والوں کو مسلمان ہی سمجھتا ہوں ،ہاں جو لوگ صوفیاء اکرام کا مذاق اڑائے ایسے لوگوں کےلئے میرے دل میں کوئی عزت نہیں۔ایک فلم تھی اسکا ایک پارٹ تھا کہ ایک بندہ بلندی سے چھلانگ لگاتا ہے اور ایک درخت میں پھنس جاتا ہے،وہ ادھر خدا کو پکارنا شروع کرتا ہے تو اسے جوابی آواز آتی ہے کہ کمر میں بندہ ہوا رسہ جو درخت میں پھنسا ہے کاٹ کرمکمل اپنا آپ ہمارے حوالے کر دو تو وہ بندہ بندہ نیچے دیکھتا ہے تو سوچتا ہے کہ اگر رسہ کاٹ دیا تو گر کر مر جاؤں گا پھر مدد کے لئے پکارتا ہے پھر وہی آواز آتی ہے ،کہ رسے کا آسرا چھورو اور مکمل اپنا آپ ہمارے حوالے کر دو مگر وہ اسی حالت میں رات گزار کر مر جاتا ہے،اور رسہ نہیں کھولتا ، صبح اسکے دوست آتے ہیں دیکھتے کہ زمین سے چند فٹ کی بلندی پر لٹک لٹک کر مر گیاہے،
بات یہ ہے کہ ہم نے رسے باندھے ہوتے ہیں اور ساتھ پڑھتے رہتے ہیں اھد نا اصراط المستقیم۔ رسے کھول دیئے جائے تو ہدایت دور نہیں رہتی بعض دفعہ کسی نحوست کی وجہ سے لاشعوری طور پر بھی رسے باندھے رہتے ہیں،آپ نے جس سفر کا ذکر کیا ،پہلے آپ جس مقام پر تھے دعوی ادھر قران وحدیث کو ماننے کا تھا آور آج جہاں کھڑے ہیں دعوی یہاں بھی قران و حدیث کو ماننے کا ہے،تو آپ کا زہنی ارتقائی سفر میں جو فرق آیا ہے وہ میں یہ سمجھا ہوں کہ آ ج آپ اپنی رائے کو قران وحدیث سمجھ رہئے ہیں جبکہ یہ سوچ بالکل ہی غلط ہے۔
اور ہاں بھائی جان آپ ان شاءاللہ غلظ لکھتے ہیں اس کو اکٹھا نہ لکھا کریں اس کا معنی بدل جاتا ہے بلکہ ایسے لکھا کریں ان شاءاللہ
شکریا بھائی

اور الحمدللہ صبح و شام کے اذکار اور باقی ماندہ اذکار باقائدگی سے کرتا ہوں کیونکہ یہ ایک مسلم کا قلعہ ہیں جس میں وہ محفوظ رہتا ہے۔
[/QUOTE]
جی تصوف میں اس سے اآگے پریکٹیکل سبق سکھایا جاتا ہے۔ اور وہ ہر لمحہ متوجہ الی اللہ رہنا۔ کھڑے بیٹھے لیٹے ہر لمحہ ذکر الہٰی ۔اس پر بھی توجہ کرنا یہ حصول تصوف ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
السلام علیکم
ؑعاصم کمال صاحب اللہ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے سورہ کہف کی مختلف تفاسیر کا مطالعہ فرمائیں یہ علم لدنی اور علم باطن اس کی تفاسیر میں مل جائے گا ابن کثیر سے استفادہ کرسکتے ہیں میں لکھ تو سکتا تھا یہاں ماحول سازگار نہیں ہےمیرے سر میں بہت تکلف ہے اللہ آپ کی مدد فرمائے میرے لیے خاص کر دعاء فرمائیں میں خود اسی لائیں کا آدمی ہوں اور اس کا ذائقہ حاصل کئے ہوئے ہوں میری آج کی مراسلت ملاحظہ فرمالیں اخیر کی سطروں میں کچھ رہنمائی مل جائے گی( شریعت و طریقت)
محترم یہ علم لدنی اور علم باطن سورۂ کہف میں آپ لوگوں کو ہی ملا ہے؟ صاحب قرآن نبی کریمﷺ اور صحابہ کرام﷢ کیوں نہ اس سے استفادہ کر سکے؟؟؟ اگر انہوں نے بھی استفادہ کیا ہے، تو ازراہِ کرم اس کا حوالہ دیجئے! ورنہ للہ ’افتراء علی اللہ‘ سے گریز کیجئے!
 

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
میرے ایک دوست ہیں اور ہیں بھی اہلحدیث ، تو انہیں جب کبھی کسی کتاب کی طرف توجہ دلاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ میں قران پڑھ لیتا ہوں ۔ (ملتان کے کسی اہلحدیث مدرسہ سے فارغ تھے)ایک دن قلب کے متعلق بات ہو رہی تھی تو میں نے کہیں باتوں میں کہہ دیا کہ قران نے جابجا دل کو خطاب کیا ہے اور ہدایت کا دار ومدار اس کی اصلاح پر رکھا ہے تو وہ فرمانے لگے یہ کہاں لکھا ہے ؟ تو بڑی مشکل سے میں انہیں سمجھا سکا کہ ایسی کتب بھی پڑھو جو قرآن سمجھنے میں مدد کرتی ہیں ۔
آپ ذرا ان کتب کو پڑھ کر دیکھ لیں ،میں نے مزید اس سے اچھا کیا لکھنا ہے۔آپ غور فرمائیں۔
بھائی جان الحمدللہ میرے پاس بےشمار کتابیں ہیں میں قرآن اور احادیث کی کتب کے علاوہ بھی بہت سی کتابیں پڑھ چکا ہوں ایسی بات نہیں ہے کہ جیسا آپ نے دوست کا واقعہ بیان کیا ہے۔ تصوف بارے بھی کافر عرصہ پہلے مطالعہ کرچکا ہوں صوفیاء کے کارنامے بھی پڑھے ہیں اور تصوف کی برکات کا بھی علم ہے اس میں سے عقیدہ حلول، عقیدہ وحدت الشہود، عقیدہ واحد الوجود اور عقیدہ فنا فی الشیخ، فنا فی الرسول اور بھی بہت سی برکات ہیں ان کے بارے صرف تنقیدی مطالعہ نہیں ہے بلکہ ان کے حق میں لکھی گئی کتب کا بھی مطالعہ ہے میرے گھر والے کٹر قسم کے بریلوی ہیں اور ہیں بھی مذہبی ان کے پاس ایسی بہت سی کتابیں ہیں جن میں تصوف کے بارے لکھا گیا ہے مگر مجھے آج تک کوئی واضح نص نہیں ملی ان کے دلائل نہیں بلکہ قرآن کی آیات کی غلط تاویلات ہیں۔
میں اسی لیئے آپ سے گزارش کر رہا ہوں کہ آپ ہمیں اس کے دلائل دیں ہوسکتا ہے ہمیں سمجھنے میں غلطی لگی ہو تو آپ کے دلائل سے ہماری غلطی کی اصلاح ہوجائے۔
میں ایک بات واضح کر دیتا ہوں کہ میں تصوف کے نہ ماننے والوں کو مسلمان ہی سمجھتا ہوں ،ہاں جو لوگ صوفیاء اکرام کا مذاق اڑائے ایسے لوگوں کےلئے میرے دل میں کوئی عزت نہیں۔
اور میری نظر میں اس بندے کی کوئی قدر نہیں جو قرآن اور حدیث کی قدر نہ کرئے قرآن و حدیث کو اہمیت نہ دے
ایک فلم تھی اسکا ایک پارٹ تھا کہ ایک بندہ بلندی سے چھلانگ لگاتا ہے اور ایک درخت میں پھنس جاتا ہے،وہ ادھر خدا کو پکارنا شروع کرتا ہے تو اسے جوابی آواز آتی ہے کہ کمر میں بندہ ہوا رسہ جو درخت میں پھنسا ہے کاٹ کرمکمل اپنا آپ ہمارے حوالے کر دو تو وہ بندہ بندہ نیچے دیکھتا ہے تو سوچتا ہے کہ اگر رسہ کاٹ دیا تو گر کر مر جاؤں گا پھر مدد کے لئے پکارتا ہے پھر وہی آواز آتی ہے ،کہ رسے کا آسرا چھورو اور مکمل اپنا آپ ہمارے حوالے کر دو مگر وہ اسی حالت میں رات گزار کر مر جاتا ہے،اور رسہ نہیں کھولتا ، صبح اسکے دوست آتے ہیں دیکھتے کہ زمین سے چند فٹ کی بلندی پر لٹک لٹک کر مر گیاہے،
بات یہ ہے کہ ہم نے رسے باندھے ہوتے ہیں اور ساتھ پڑھتے رہتے ہیں اھد نا اصراط المستقیم۔ رسے کھول دیئے جائے تو ہدایت دور نہیں رہتی بعض دفعہ کسی نحوست کی وجہ سے لاشعوری طور پر بھی رسے باندھے رہتے ہیں،آپ نے جس سفر کا ذکر کیا ،پہلے آپ جس مقام پر تھے دعوی ادھر قران وحدیث کو ماننے کا تھا آور آج جہاں کھڑے ہیں دعوی یہاں بھی قران و حدیث کو ماننے کا ہے،تو آپ کا زہنی ارتقائی سفر میں جو فرق آیا ہے وہ میں یہ سمجھا ہوں کہ آ ج آپ اپنی رائے کو قران وحدیث سمجھ رہئے ہیں جبکہ یہ سوچ بالکل ہی غلط ہے۔
دیکھیں بھائی آپ نے ایک بات سمجھانے کے لیئے مجھے کسی کافر کی یا کسی جاہل انسان کی بنائی ہوئی فلم سے نصحت کی اور جبکہ میں اور دوسرے بھائی آپ سے کئی دن سے قرآن اور حدیث سے نصحت کرنے کو کہہ رہے ہیں مگر آپ نے قرآن و حدیث کے مقابل ایک فلم کو اس لائق سمجھا کہ اس سے سمجھایا جائے واہ عاصم کمال بھائی آپ تو واقعی کمال کے بندے ہو۔ میں بھی یہ کہتا ہوں کہ ہم سب غیر کے پٹے جو گلوں میں ڈال رکھے ہیں ان کو کاٹ دیں اور اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کردیں یعنی نہ تیری چلے نہ میری چلے بلکہ اللہ اور رسول ﷺ بات چلے، مگر اس سے پہلے گلوں میں تقلید کے قفل لگے پٹے اتارنے ہوں گے۔
اور میں جن میں پہلے تھا ان کا دعویٰ قرآن و حدیث کا نہیں تھا بلکہ دعویٰ تھا کہ جو امام صاحب نے کہا ہے وہی ہمارا مذہب ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
=
حافظ صاحب اللہ کا خوف کی جئے ۔اور دوسروں پر بہتان نہ لگائیں۔
اللہ کا ہی خوف ہے، جب ہی یہ بات کہی گئی۔۔۔
اگر حافظ صاحب نے بہتان لگایا ہے تو اس کو دلیل سے رفع کردیجئے۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محترم یہ علم لدنی اور علم باطن سورۂ کہف میں آپ لوگوں کو ہی ملا ہے؟ صاحب قرآن نبی کریمﷺ اور صحابہ کرام﷢ کیوں نہ اس سے استفادہ کر سکے؟؟؟ اگر انہوں نے بھی استفادہ کیا ہے، تو ازراہِ کرم اس کا حوالہ دیجئے! ورنہ للہ ’افتراء علی اللہ‘ سے گریز کیجئے!
علم لدنی
حضرت خضر علیہ السلام کے پاس کون سا علم تھا وضاحت فرمادیں۔؟
علم باطن
ملاحظہ فرمائیں
قد أفلح من تزكى
قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا
وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ
وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى
بَلِ اللّهُ يُزَكِّي مَن يَشَاء
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى
لاَّ يُحِبُّ اللّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوَءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلاَّ مَن ظُلِمَ
وَّيُحِبُّونَ أَن يُحْمَدُواْ بِمَا لَمْ يَفْعَلُواْ فَلاَ تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ
وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ
فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ
لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا
وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا
الَّذِينَ آمَنُواْ وَلَمْ يَلْبِسُواْ إِيمَانَهُم بِظُلْمٍ أُوْلَئِكَ لَهُمُ الأَمْنُ وَهُم مُّهْتَدُونَ
لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ
إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ
وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاضِرًا
خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ
من ذكرني في نفسه ذكرته في نفسي
(ومن ذكرني في ملأ ذكرته في ملأ خير منه
لا يزال لسانك رطباً بذكر الله
يا محمد أقرئ أمتك السلام، وأخبرهم أن الجنة قيعان، وغراسها التسبيح والتحميد والتهليل والتكبير
من قال: سبحان الله وبحمده مائة مرة حطت عنه خطاياه، وإن كانت مثل زبد البحر

یہ آیات قرآنیہ اور احادیث مبارکہ کی چند مثالیں ہیں اگر کہیں تو اور بھی بیان کردی جائیں ۔ یہ تصوف، سلوک ،ولایت، تزکیہ نفس ،اصلاح ظاہر و باطن ذکر قلبی ذکر لسانی اور طریقت کی بنیادی تعلیمات ہیں اگر صرف ان امثلہ پر ہی لکھا جائے تو کئی کتابیں لکھی جاسکتی ہیں فتدبروا!
 

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
اسلام نے ایک مسلم کی اس نہج پر اصلاح کا کام کیا ہے کہ کسی دوسرے مذہب میں اس کی مثال بھی نہیں ملتی، انسان کی ظاہری پاکی کے متعلق ہو یا باطنی پاکی کے متعلق ہو ،اور ان سب احکامات پر عمل کر کے اللہ کے نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو دیکھا دیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیئے اسوء حسنہ بنادی گئی ہے، اب ایمان لانے کے بعد جو اللہ قبول کرئے گا وہ اعمال صالح ہیں یعنی وہ اچھے کام جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق کیئے جائیں ورنہ وہ اچھا کا م بھی اللہ قبول نہیں کرتا جو سنت کے خلاف ہو یعنی اگر کوئی نماز پڑھتا ہے لیکن وہ سنت کے مطابق نہیں پڑھتا تو وہ اللہ قبول نہیں کرتا، اگر کوئی نفلی روزہ رکھتا ہے مگر سنت کے مطابق نہیں رکھتا تو وہ بھی اللہ کے ہاں قابلِ قبول نہیں ہے یعنی عمل صالح وہی ہے جو سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہو۔
صوفیاء کے چلے کشی، مراقبے، اپنے نفس کو اذیت دینا، قتال کے مقابل نفس کے جہاد کو اپنانا، ایسے عقائد کی بنیاد فراہم کرنا جو قرآن و حدیث کے خلاف ہی نہیں بلکہ واضح کفر ہیں جس کا نام تصوف ہے وہ ایسے کام کروا رہا ہے مگر جو آیات آپ نے پیش کی ہیں ان میں ایسا کچھ بھی ثابت نہیں ہوتا ہے۔ اب آپ لوگ یا تو ایسے تصوف کے خلاف بولیں اور یا پھر تصوف کا نام لیئے بنا لوگوں کی اصلاح کا اکم کریں۔ شکریہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
علم لدنی
حضرت خضر علیہ السلام کے پاس کون سا علم تھا وضاحت فرمادیں۔؟
علم باطن
ملاحظہ فرمائیں
قد أفلح من تزكى
قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا
وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ
وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى
بَلِ اللّهُ يُزَكِّي مَن يَشَاء
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ
فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى
لاَّ يُحِبُّ اللّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوَءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلاَّ مَن ظُلِمَ
وَّيُحِبُّونَ أَن يُحْمَدُواْ بِمَا لَمْ يَفْعَلُواْ فَلاَ تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ
وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ
فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ
لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا
وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا
الَّذِينَ آمَنُواْ وَلَمْ يَلْبِسُواْ إِيمَانَهُم بِظُلْمٍ أُوْلَئِكَ لَهُمُ الأَمْنُ وَهُم مُّهْتَدُونَ
لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ
إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ
وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاضِرًا
خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ
من ذكرني في نفسه ذكرته في نفسي
(ومن ذكرني في ملأ ذكرته في ملأ خير منه
لا يزال لسانك رطباً بذكر الله
يا محمد أقرئ أمتك السلام، وأخبرهم أن الجنة قيعان، وغراسها التسبيح والتحميد والتهليل والتكبير
من قال: سبحان الله وبحمده مائة مرة حطت عنه خطاياه، وإن كانت مثل زبد البحر

یہ آیات قرآنیہ اور احادیث مبارکہ کی چند مثالیں ہیں اگر کہیں تو اور بھی بیان کردی جائیں ۔ یہ تصوف، سلوک ،ولایت، تزکیہ نفس ،اصلاح ظاہر و باطن ذکر قلبی ذکر لسانی اور طریقت کی بنیادی تعلیمات ہیں اگر صرف ان امثلہ پر ہی لکھا جائے تو کئی کتابیں لکھی جاسکتی ہیں فتدبروا!
یہ آیات کریمہ واحادیث تزکیہ نفس، اصلاح اور ذکر وغیرہ کی فضیلت سے متعلق ہیں۔

ان میں سے کوئی ایک نص بھی علم لدنی، علم باطن یا تصوف، طریقت اور سلوک سے متعلق نہیں!!
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
یہ آیات کریمہ واحادیث تزکیہ نفس، اصلاح اور ذکر وغیرہ کی فضیلت سے متعلق ہیں۔
ان میں سے کوئی ایک نص بھی علم لدنی، علم باطن یا تصوف، طریقت اور سلوک سے متعلق نہیں!!
السلام علیکم
اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
اتنا تو آپ بھی قبول فرمارہے ہیں کہ مذکورہ امثلہ تزکیہ نفس ،اصلاح اور ذکر سے متعلق ہیں ۔ تو ذکر لسانی بھی موجود ہے اور ذکر نفس (ذکر قلب) بھی موجود ہے ۔
اور جو بھی ان مذکورہ تعلیمات پر عمل کرے گا اس کا نفس پاک ہوجائےگا( تزکٰی) ان تعلیمات کو علم باطن کہا جاتا ہے ،اس علم کے مختلف نام رکھ لیے گئے کچھ نے بدعتیں داخل کردیں کہیں شرک شامل کردیا گیا تو یہ کھلی بات ہےاسلام اس طرح کی لغو چیزوں کو قبول نہیں کرتا اب اگرکچھ سر پھرے لوگ اس طرح کے غلط طریقہ کو رائج کریں تو اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہوگا کہ یہ طریقہ اصلاح ہی غلط ہوگیا۔ جس طرح سے تصوف یا سلوک کو چند وجوہات کی بنا پر آپ حضرات غلط ٹھہرا رہے ہیں یہ بات تو مسلمانوں تک محدود ہے جو اس کو اچھا یا برا سمجھتے ہیں ۔اسی طرح سے اگر غیر مسلم یہ کہنے لگیں یا کہتے ہیں کہ اسلام کی تعلیمات( نعوذباللہ من ذالک ) غلط ہیں تو اس کا مطلب یہ تھوڑی ہوجائے گا کہ اسلام غلط ہوگیا۔
جہاں تک علم لدنی کا معاملہ ہے اگر آپ میرے اس سوال کا جواب مرحمت فرمادیتے کہ حضرت خضر علیہ السلام کے پاس کون سا علم تھا تو شاید یہ مسئلہ حل بھی ہوگیا ہوتا کیونکہ حضرت خضر علیہ السلام کے علم کی نسبت اسی علم کی طرف تھی ۔ اگر آپ یہ فرمائیں کہ حضرت موسٰی علیہ السلام اور حضرت خضر علیہ السلام کے پاس ایک ہی علم تھا تو یہ بات نہ عقل تسلیم کرتی ہے اور نہ قرآن پاک کا سیاق کلام اس طرف اشارہ کرتا ہے وہ تو کسی دوسرے ہی علم کی طرف اشارہ کرتا ہے جو نبینا حضرت موسیٰ علیہ السلام کے پاس نہیں تھا۔
 
شمولیت
نومبر 10، 2012
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
237
پوائنٹ
49
بھائی جان الحمدللہ میرے پاس بےشمار کتابیں ہیں میں قرآن اور احادیث کی کتب کے علاوہ بھی بہت سی کتابیں پڑھ چکا ہوں ایسی بات نہیں ہے کہ جیسا آپ نے دوست کا واقعہ بیان کیا ہے۔ تصوف بارے بھی کافر عرصہ پہلے مطالعہ کرچکا ہوں صوفیاء کے کارنامے بھی پڑھے ہیں اور تصوف کی برکات کا بھی علم ہے اس میں سے عقیدہ حلول، عقیدہ وحدت الشہود، عقیدہ واحد الوجود اور عقیدہ فنا فی الشیخ، فنا فی الرسول اور بھی بہت سی برکات ہیں ان کے بارے صرف تنقیدی مطالعہ نہیں ہے بلکہ ان کے حق میں لکھی گئی کتب کا بھی مطالعہ ہے میرے گھر والے کٹر قسم کے بریلوی ہیں اور ہیں بھی مذہبی ان کے پاس ایسی بہت سی کتابیں ہیں جن میں تصوف کے بارے لکھا گیا ہے مگر مجھے آج تک کوئی واضح نص نہیں ملی ان کے دلائل نہیں بلکہ قرآن کی آیات کی غلط تاویلات ہیں۔
حضرت میرے ناقص علم کے مطابق بریلویت میں کوئی صوفی نہیں اور نہ ہی ان میں کہیں احسان و سلوک کی تربیت کی جاتی ہے،اگر آپ کے علم میں ہو تو بتا دیجئے ہ۔مارا طریق وہ ہے جو مولانا ابرھیم میر سیالکوٹیؒ نے سرا جامنیرا میں پیش کیا ہے۔ جو سید عبد اللہ غزنوی ؒ اور سید شاہ اسماعیل شہیدؒ ،شاہ ولی اللہؒ اور مجدد الف ثانیؒ جیسے عارفین پیش کر رہئے ہیں،اس لئے جو اعتراضات آپکو ان کے طریق السلوک پر ہیں ۔وہ پیش کریں۔
میں اسی لیئے آپ سے گزارش کر رہا ہوں کہ آپ ہمیں اس کے دلائل دیں ہوسکتا ہے ہمیں سمجھنے میں غلطی لگی ہو تو آپ کے دلائل سے ہماری غلطی کی اصلاح ہوجائے۔
دلائل کے لئے ہی ایک چھوٹا سے پمفلٹ کا لنک دیا تھا اگر آپ نے مطالعہ کیا ہے

اور میری نظر میں اس بندے کی کوئی قدر نہیں جو قرآن اور حدیث کی قدر نہ کرئے قرآن و حدیث کو اہمیت نہ دے
حضرت میں جن لوگوں کا تذکرہ کیا ہے وہ محدث مفسر ہیں ،آپ زیادتی نہ کریں۔
دیکھیں بھائی آپ نے ایک بات سمجھانے کے لیئے مجھے کسی کافر کی یا کسی جاہل انسان کی بنائی ہوئی فلم سے نصحت کی اور جبکہ میں اور دوسرے بھائی آپ سے کئی دن سے قرآن اور حدیث سے نصحت کرنے کو کہہ رہے ہیں مگر آپ نے قرآن و حدیث کے مقابل ایک فلم کو اس لائق سمجھا کہ اس سے سمجھایا جائے واہ عاصم کمال بھائی آپ تو واقعی کمال کے بندے ہو۔ میں بھی یہ کہتا ہوں کہ ہم سب غیر کے پٹے جو گلوں میں ڈال رکھے ہیں ان کو کاٹ دیں اور اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کردیں یعنی نہ تیری چلے نہ میری چلے بلکہ اللہ اور رسول ﷺ بات چلے، مگر اس سے پہلے گلوں میں تقلید کے قفل لگے پٹے اتارنے ہوں گے۔
حضرت میں نے ایک مثال دی مقصد فلم دکھانا نہیں بلکہ بات سمجھانا تھی ،اور فلم اچھی اور بری دونوں ہو سکتی ہیں۔میں آپ سے پھر کہوں گا آپ بے جا تنقید نہ کریں۔بھائی ہم نے الحمد للہ اندھی تقلید کے پٹے اتا رے ہوئے ہیں۔مگر ایسے نہیں کے پیروی نفس میں آ کر اپنے اساتذہ کو جاہل اور بدعتی اور مشرک سمجھتے ہوں
اور میں جن میں پہلے تھا ان کا دعویٰ قرآن و حدیث کا نہیں تھا بلکہ دعویٰ تھا کہ جو امام صاحب نے کہا ہے وہی ہمارا مذہب ہے۔
اور ابھی جن میں ہیں انکا دعوی ہے کہ ہمارے علاوہ سارے جاہل ہیں ہماری رائے ہی قران و حدیث ہے
 
Top