• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلک اہلحدیث کی مکمل معلومات

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
السلام علیکم

یہ فورم میں نے ایک ماہ قبل جوائن کیا ہے۔ اس سے پہلے مجھے جو معلومات مسلک اہلحدیث کے بارے میں تھیں ۔ان میں قرات خلف الامام،آمین بالجہر،تروایح کی رکعتوں میں اختلاف اور تین طلاقوں کے مسائل کے بارے میں حنفیوں سے اختلافات کا پتہ تھا۔
اب کئی نئے اختلافی مسائل آشکار ہوئے ہیں جیسے کہ تشہد میں انگلی کو مسلسل حرکت دینا،قضائے عمری،وضو کے فرائض وغیر ہ میں اختلاف وغیرہ۔
میری استدعا یہ ہے کہ ایسی کتب کا لنک دے دیا جائے جس میں اہلحدیث کے مکمل عقائد اور مسلک حنفیہ سے اختلافی مسائل مذکور ہوں ۔
شکریہ
 

ابوانیقہ

مبتدی
شمولیت
نومبر 15، 2016
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
احادیٹ صحیحہ ہی اہل الحدیٹ کا مسلک ہیں ۔ اھل الحدیٹ کا ایک اصول اطیعو اللہ و اطیعو الرسول صلی اللہ علیہ وسلم
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

یار لوگوں نے ہر چیز کو ہی اختلافی بنا ڈالا. افسوس کا مقام ہے.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم

یہ فورم میں نے ایک ماہ قبل جوائن کیا ہے۔ اس سے پہلے مجھے جو معلومات مسلک اہلحدیث کے بارے میں تھیں ۔ان میں قرات خلف الامام،آمین بالجہر،تروایح کی رکعتوں میں اختلاف اور تین طلاقوں کے مسائل کے بارے میں حنفیوں سے اختلافات کا پتہ تھا۔
اب کئی نئے اختلافی مسائل آشکار ہوئے ہیں جیسے کہ تشہد میں انگلی کو مسلسل حرکت دینا،قضائے عمری،وضو کے فرائض وغیر ہ میں اختلاف وغیرہ۔
میری استدعا یہ ہے کہ ایسی کتب کا لنک دے دیا جائے جس میں اہلحدیث کے مکمل عقائد اور مسلک حنفیہ سے اختلافی مسائل مذکور ہوں ۔
شکریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم بھائی! اس ضمن میں چند لنکس پیش خدمت ہیں۔۔ان میں سے اپنی مطلوبہ کتب پڑھ لیں۔
تصانیف بدیع الدین شاہ راشدی
تصانیف ارشاد الحق اثری
تصانیف صلاح الدین یوسف
مزید یہاں پر دیکھ لیں۔۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اس کے علاوہ بحیثیت ایک عام مسلمان کے :
شافعی و حنبلی مذاهب کا مطالعہ بهی کریں ۔ مطالعہ صرف اختلافی مسائل جاننے کی بجائے اس لیئے کریں ائمہ الکرام نے کسی مسئلہ کو اخذ کرتے وقت کیا دلائل اپنے قول پر لئیے ہیں ۔ اگر آپ حنفی نہیں ہیں تو آپ کو فقہ حنفیہ کا مطالعہ بهی کرنا چاہیئے ۔
کسی امام نے یہ شرط نہیں رکهی کہ اس کے ہی مذهب پر عمل کیا جائے نا ہی ان میں سے کسی نے دعوی کیا کہ انکا مذہب ہی صحیح هے ۔ انہوں نے البتہ تلقین خاص ضرور کی هیکہ ان کے قول کو قرآن اور سنت پر تولا جائے اور اگر انکا قول قرآن اور سنت سے مخالف هو تو اس پر عمل نا کیا جائے ۔
منهج اہل حدیث بهی مطالعہ فرمائیں ۔
مثبت علم مثبت فکر لاتا هے ، اختلافی مسائل پر مکمل علم رکهنے کے بعد ہی ان پر گفتگو کرنی چاہیئے اور اول و آخر هر مسلمان کو اللہ کی گرفت کا خوف هونا ہی چاہیئے ۔ اختلاف سے هر ممکن بچنا چاہیئے ۔
سب سے اہم عقیدہ کی حیثیت هے ۔ عقیدہ کی پختگی کے لیئے مطالعہ بهی کریں اور اہل علم سے بهی ادب و احترام سے دریافت کریں ۔
والسلام
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
السلام علیکم
محترم آپ کی مخلصانہ رائے پر آپ کا مشکور ہوں۔تعلق فقہ حنفی سے ہے ابھی تک صرف اس بارے میں ہی معلومات ہے۔حنفی علماء سے یہی سنا ہے کہ آپ ایک فقہ میں رہتے ہوئے کسی دوسرے فقہ کے عالم کے بتائے ہوئے مسائل پر عمل نہی کر سکتے اس میں آپ اپنے نفس کی پیروی کریں گے ۔ یعنی جو مسائل آپ کو جہاں آسان نظر آئیں گے وہ اختیار کرلیں گے۔
واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
تب تو انکی بات ضرور مانیں ۔
یہاں سوال پیش کرنے سے کیا فائدہ؟
اختلافات ڈهونڈنے پر کسی نے روکا نہیں !؟
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
محترم
مسلک اہلحدیث کے بارے میں جاننے کیلئے ہی سوال کیا تھا ۔ سوال میں اختلافات ضمناً ذکر کئے تھے۔ کیونکہ آج کل سب سہل کسی بھی چیز کی معلوت ویب سائٹ ہی ہیں۔
نعیم صاحب نے اس سلسلے میں اچھی رہمنائی کر تے ہوئے کافی مواد فراہم کردیا ہے۔
آپ اس سوال پر کوئی بد گمانی اپنے دل میں نہ لائیں۔
 
Top