ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مصالح اور مفاسد میں تقابل
ابورجال
قرآن و حدیث میں غوروخوض اور احکام شرعیہ کے استقراء و تحقیق کے بعد یہ صاف پتہ چلتا ہےکہ شریعت اپنی تعلیمات میں تمام مخلوقات کی مصلحتوں کاخیال رکھتی ہے۔ اسی طرح شریعت کے وہ احکام جو عبادات کے متعلق ہوتے ہیں ان میں مقصود اولیں یہ ہوتا ہے کہ مخاطبین و مکلفین کی مصالح کا لحاظ کیا جائے۔ لیکن اس سلسلے میں یہ واضح رہے کہ جب شریعت اپنے احکام دیتے ہوئے بندوں کےمصالح کا لحاظ کرتی ہے تو اس میں اصل مقصود مفاسد دور کرناہوتا ہے ۔کیونکہ شریعت کا مزاج یہ ہے کہ وہ جیسے جیسےمصالح کا لحاظ کرتی ہے ویسے ویسے مفاسد کا ازالہ کرتی جاتی ہے۔یعنی جس حکم میں جس قدر مصلحت کاخیال کرتی ہے اسی کے بقدر مفسدے کا ازالہ کرتی جاتی ہے۔اور مکلفین سے مفاسد کا ازالہ کرنا بھی شریعت کے مزاج میں سے ہے۔