ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مصحف ِعثمانی کی اِشاعت اور شرق و غرب میں منتقلی
ڈاکٹر سحر السید عبد العزیز سالم
مُترجِم: فواد بادشاہ
تمام مصادرِ عربیہ اس بات پر شاہد ہیں کہ رسول اللہﷺ نزول وحی کے فوراً بعد صحابہ کرام کو کتابت وحی کا حکم دیتے اور ہر نازل شدہ قرآنی آیت کو فوراً ضبط کرلیا جاتا تھا۔مُترجِم: فواد بادشاہ
اس کتابت کا سہرا بالاتفاق چار صحابہ کرام کے سر پر رکھا گیا ۔
(١) حضرت ابی بن کعب (٢) حضرت معاذ بن جبل
(٣) حضرت زید بن ثابت (٤) حضرت ابو زید
یہ چاروں صحابہ انصارمیں سے تھے جبکہ دو کے بارے میں اختلاف ہے جن میں ایک ابودرداء اور دوسرے عثمانt ہیں۔
اس وقت کے حالات کے پیش نظر صحابہ کرام قرآن کو مختلف ٹکڑوں ، ہڈیوں ، کھجوروں کی لکڑیوں اورچمڑے وغیرہ پر لکھ لیتے تھے۔ گویا کہ نصوص قرآنی کا مواد ان چیزوں کے اندر محفوظ تھا۔ اسی وجہ سے آیات قرآنی جدا اور بکھری ہوئی تھیں اور بہت سے صحابہ نے ان آیات کو اپنے سینوں میں بھی محفوظ کیا ہوا تھا۔ لہٰذا اس طرح قرآن کریم کے محفوظ کرنے کے دو طریقے ہوئے:
(١) طریقہ صوتی (٢) طریقہ کتابی