• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معذور شخص کا جماعت کروانا

طلحہ غازی

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 05، 2015
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
13
السلام علیکم !

عرصہ سے ایک اشکال ذھن میں تھا کہ کیا کسی ایسے شخص کا جماعت کروانا ٹھیک ہے جو کہ قدرے معذور ہو یعنی جسمانی طور (ایک پاؤں نہ ہو یا پاؤں تو ہو لیکن کمزور ہو جیسے پولیو وغیرہ سے ہو جاتا ہے)۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
السلام علیکم !

عرصہ سے ایک اشکال ذھن میں تھا کہ کیا کسی ایسے شخص کا جماعت کروانا ٹھیک ہے جو کہ قدرے معذور ہو یعنی جسمانی طور (ایک پاؤں نہ ہو یا پاؤں تو ہو لیکن کمزور ہو جیسے پولیو وغیرہ سے ہو جاتا ہے)۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ ؛
الشیخ عبد العزیز بن باز ؒ نے اس مسئلہ میں درج ذیل فتوی دیا ::

ما حكم إمامة المعذور للصحيح، مع العلم أن الصحيح لا يجيد قراءة القرآن؟
هذا فيه تفصيل: إذا كان المعذور عذره لا يمنع شيئاً من واجبات الصلاة ولا من أركانها فلا بأس أن يؤم، مثل إنسان مقطوع اليد، أو مقطوع بعض الأصابع، أو نحو ذلك، لا بأس أن يؤم الناس، أما كون عذره يمنعه من القيام يجلس هذا يؤمهم وهو جالس، فيقدم من يؤمهم غيره، إلا إذا كان هو إمام الحي، هو الإمام الراتب هو إمام المسجد فلا بأس أن يؤمهم وهو جالس، كما أَمَّ النبي صلى الله عليه وسلم أصحابه وهو جالس لما مرض عليه الصلاة والسلام، أمهم وهو جالس، وقال: (إنما جعل الإمام ليؤتم به، فإذا صلى قاعداً فصلوا قعوداً)، فإذا كان إمامهم الراتب صلى قاعداً صلوا خلفه قعوداً، وإن صلوا قياماً فلا حرج أجزأهم كما فعله النبي في آخر حياته، فإنه صلى بهم قاعداً وصلوا خلفه قياماً ولم يأمرهم بالجلوس فدل على الجواز، أما إذا كان ليس إمام الحي فإنه لا يؤمهم وهو جالس، بل يلتمس من يؤمهم من غير المعذورين الذين يستطيعون أن يؤموا وهم قيام ))
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
محدث فتوی سے :
بیٹھ کر نماز پڑھنے والے معذور امام کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے جیسا کہ رسول اللہﷺ نے اپنی عمر کے آخری حصہ میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے پہلو میں بیٹھ کر نماز پڑھائی اور آپ کے پیچھے باقی حضرات کھڑے ہوکر نماز ادا کررہے تھے۔(صحیح بخاری،الاذان:۶۸۳)
لیکن اس صورت حال پر استمرار اور دوام اچھا نہیں ہے ۔
مزید تفصیل کے لیے :
معذور امام کا کرسی پر بیٹھ کر امامت کروانا
معذور آدمی کی امامت
 

طلحہ غازی

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 05، 2015
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
13
محدث فتوی سے :
بیٹھ کر نماز پڑھنے والے معذور امام کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے جیسا کہ رسول اللہﷺ نے اپنی عمر کے آخری حصہ میں حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے پہلو میں بیٹھ کر نماز پڑھائی اور آپ کے پیچھے باقی حضرات کھڑے ہوکر نماز ادا کررہے تھے۔(صحیح بخاری،الاذان:۶۸۳)
لیکن اس صورت حال پر استمرار اور دوام اچھا نہیں ہے ۔
مزید تفصیل کے لیے :
معذور امام کا کرسی پر بیٹھ کر امامت کروانا
معذور آدمی کی امامت
جزاک اللہ خیر بھائی
یعنی اگر وہ شخص کھڑے ہو کر جماعت کرواتا ہے تو ایسے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جائز ہے اس کے لیے
 

طلحہ غازی

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 05، 2015
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
13
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ ؛
الشیخ عبد العزیز بن باز ؒ نے اس مسئلہ میں درج ذیل فتوی دیا ::

ما حكم إمامة المعذور للصحيح، مع العلم أن الصحيح لا يجيد قراءة القرآن؟
هذا فيه تفصيل: إذا كان المعذور عذره لا يمنع شيئاً من واجبات الصلاة ولا من أركانها فلا بأس أن يؤم، مثل إنسان مقطوع اليد، أو مقطوع بعض الأصابع، أو نحو ذلك، لا بأس أن يؤم الناس، أما كون عذره يمنعه من القيام يجلس هذا يؤمهم وهو جالس، فيقدم من يؤمهم غيره، إلا إذا كان هو إمام الحي، هو الإمام الراتب هو إمام المسجد فلا بأس أن يؤمهم وهو جالس، كما أَمَّ النبي صلى الله عليه وسلم أصحابه وهو جالس لما مرض عليه الصلاة والسلام، أمهم وهو جالس، وقال: (إنما جعل الإمام ليؤتم به، فإذا صلى قاعداً فصلوا قعوداً)، فإذا كان إمامهم الراتب صلى قاعداً صلوا خلفه قعوداً، وإن صلوا قياماً فلا حرج أجزأهم كما فعله النبي في آخر حياته، فإنه صلى بهم قاعداً وصلوا خلفه قياماً ولم يأمرهم بالجلوس فدل على الجواز، أما إذا كان ليس إمام الحي فإنه لا يؤمهم وهو جالس، بل يلتمس من يؤمهم من غير المعذورين الذين يستطيعون أن يؤموا وهم قيام ))
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھائی ترجمہ کر دیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
جزاک اللہ خیر بھائی
یعنی اگر وہ شخص کھڑے ہو کر جماعت کرواتا ہے تو ایسے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جائز ہے اس کے لیے
جی بظاہر تو یہی لگتا ہے ۔
 

طلحہ غازی

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 05، 2015
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
13
اللہ رب العزت آپ کے علم و عمل میں برکت دیں ۔ میری تسلی ہو گئی ۔
 
Top