بھائی جان، فقط لنک دینے کے بجائے کچھ تبصرہ کر دیں یا ویڈیو کا خلاصہ پیش کر دیں تو زیادہ مفید رہے گا، ان شاء اللہ۔
کیا تبصرہ کروں۔۔۔
بس یہ ہی کہوں گا کے تنقیدسعودی عرب پر۔۔۔
اور سود پر فتوے روشن خیالوں سے۔۔۔
یہ ایک ایسا حساس موضوع ہے جس پر بہت سوچ سمجھ کر دلائل سے بات کی جانی چاہئے۔۔۔
کچھ دنوں پہلے علماء اہلحدیث کا موقف نظروں سے گذرا تھا یہاں پر ہی فورم پر کے
سود لے کر اپنے لئے استعمال کرنا حرام ہے۔۔۔ لیکن اس سے اگر کسی دوسرے کی مدد کردی جائے تو جائز۔۔۔
پھر بات سود سے پیپر کرنسی پر چلی گئی۔۔۔ یعنی مسئلہ وہیں کا وہیں رہا یہاں اس لئے تاثرات بیان نہیں کئے کے ۔۔۔
پہلے قارئیں اس کو دیکھ لیں۔۔۔ لیکن یہ ایک کڑوی حقیقت ہے کے الاھلی بینک پر جو سود کے حصول یا اکاونٹ کے لئے یا کریڈٹ کارڈ کے لئے فارم مہیا کرتا ہے اس پر واضح لکھا ہے
متعمد الشرعیۃ۔
اور ہم حنفیوں کے پیچھے پڑے ہیں؟؟؟۔۔۔ کہ وہ حدیث کو نہیں مانتے اور اگر مان لیں تو من مانی تاویلات کرتے ہیں۔۔۔ تو ہم خود کیا کررہے ہیں؟؟؟۔۔۔
پھر ایک جگہ پڑھا کے مارکیٹ سے سافٹ ویئر خریدا تو خریدنے والا گناہ سے بری ہے لیکن بیچنے والا وہ اس کا ذاتی عمل ہے۔۔۔لیکن خریدنے والے کو یہ تو معلوم ہے وہ ناجائز ذریعہ سےلیاگیا ہے۔۔۔
زانیہ زنا کرتی ہے جو پیسہ وہ اس سے کماتی ہے وہ حرام ہے تو پھر مالک مکان کے لئے وہ حلال ہوجاتا ہے۔۔۔ یعنی ایک حرام کام سے آنے والی کمائی قیمت کی ادائیگی پر حلال ہوگئی۔۔۔
یہ ہم کس طرف جارہے ہیں۔۔۔ یہ بڑے سنجیدہ موضوعات ہیں۔۔۔
آج ہمارا معاشرہ جس تباہی وبربادی کے کنارے پر کھڑا ہے اس کے اسباب ہم نے خود مہیا کئے ہیں۔۔۔میں بس اتنا جانتا ہوں۔۔۔
اور حضرت عمررضی اللہ عنہ کا قول ہے جب حلال مہنگا ہوجائے گا تو حرام خود ہی سستا ہوجائے گا۔۔۔
اللہ سے ہی دعا ہے وہ ہمارے حکمرانوں کی اصلاح کرے۔۔۔