ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
معزز مفتیان کے تفصیلی فتاویٰ جات
(۱)
مولانا محمد اَصغر
الحمد ﷲ رب العالمین والصلاۃ والسَّلام علی سید الأنبیاء والمرسلین وعلی آلہ وأصحابہ أجمعین أما بعد:اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی ہدایت ورہنمائی کے لئے اپنے آخری رسول ﷺ پراپنا صحیفہ ہدایت قرآن مجید کی شکل میں اتاراہے اوروہ لفظ ومعنی دونوں اعتبارسے تیسیروسہولت سے مزین وآراستہ ہے اوریہ تیسیر وآسانی قیامت تک کے لوگوں کے لئے ہے اس عملی سہولت وآسانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایک طرف فرمایا ’’طٰہٰ مَا أنْزَلْنَا عَلَیکَ القُرْآنَ لِتَشْقٰی إلاَّتَذْکِرَۃً لِمَنْ یَخْشٰی ‘‘
’’ ہم نے آپ پر قرآن اس لیے نہیں اتارا کہ آپ پر بھاری ہوجائے۔ یہ تو ڈرنے والے کے لیے نصیحت ہے۔‘‘
دوسر ی طرف فرمایا:’’وَلَقَدْ یَسَّرْنَاالقُرآنَ لِلْذِّکْرِفَہَلْ مِنْ مُدَّکِر ‘‘ [القمر: ۲۲]
’’ہم نے قرآن مجید (پڑھنا اور سمجھنا)سمجھنے اوریاددہانی کے لئے آسان کردیا ہے کوئی ہے یاددہانی حاصل کرنے والا!۔‘‘
اوراس کے پڑھنے اورسہولت کے ساتھ ساتھ سمجھنے کے لئے فرمایا :
’’فَإِنَّمَا یَسَّرْنٰہُ بِلِسَانِکَ لِتُبَشِّرَ بِہِ المُتَّقِینَ وَتُنْذِرَ بِہٖ قَومًا لُدَّا‘‘ (مریم :۹۷)
’’سوہم نے اسے تیری زبان کے ذریعہ آسان کردیاہے تاکہ آپ اس کے ذریعے حدود الٰہی کی پابندی کرنے والوں کوبشارت دیں اورجھگڑالو لوگوں کو آگاہ کردیں۔‘‘
جس طرح عملی تیسیر وآسانی کے لئے آپ نے اپنے قول وفعل سے قرآن کی توضیح وتشریح فرمائی ہے اسی طرح پڑھنے میں سہولت وآسانی کے لئے سبعہ احرف میں پڑھنے کی اجازت فرمائی ہے ۔ صحیح مسلم میں روایت ہے کہ
’’أتاہ جبرائیل علیہ السلام فقال إن اﷲ یأمرک أن تقریٔ أمتک القرآن علی حرف فقال اسئل اﷲ معافاتہ ومغفرتہ وإن أمتی لا تطیق ذلک ثم أتاہ الثانیۃ فقال إن اﷲ یأمرک أن تقریٔ أمتک القرآن علی حرفین فقال اسئل اﷲ معافاتہ ومغفرتہ وإن أمتی لاتطیق ذلک ثم جاء ہ الثالثۃ فقال إن اﷲ یأمرک أن تقریٔ أمتک القرآن علی ثلاثۃ أحرف فقال اسئل اﷲ معافاتہ ومغفرتہ وإن أمتی لا تطیق ذلک ثم جاء ہ الرابعۃ فقال إن اﷲ یأمرک أن تقریٔ أمتک القرآن علی سبعۃ أحرف فأیما حرف قرء وا علیہ فقد أصابوا‘‘ (صحیح مسلم :۸۲۱)