• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معین اختر کی موت!!!!ایک سوالیہ نشان!

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
[JUSTIFY]کیا بادشاہ کیا گدا،کیا امیر کیا فقیر،کیا فنکار اور کیا فن کے پرستار سب کے سب موت کےہاتھوں زندگی کی بازی ہار بیٹھے۔چنانچہ معین اختر بھی چالیس سال فن کی دنیا میں راج کرنے کے بعد ۲۲ اپریل ۲۰۱۱ اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ ان کا شمارپاکستان کے ممتاز ترین کامیڈین، اداکار اور کمپیئر ز میں ہوتا تھا۔ انکی خوبی یہ تھی کہ وہ بحیثیت ایک فنکارہرکردار میں ڈھل کر اس کا حق ادا کردیتے تھے۔
معین اختر جیسے عظیم، معروف اور بڑے فن کارکی موت ہماری زندگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔کیا انسان کا مقدر اس بے بسی سے مرجانا، مٹی میں مل کر فنا ہوجانا اور کبھی واپس نہ آنے کے لئے چلے جانا ہے؟ کیا تقدیر کی الٹ پھیر میں یہی سب کچھ لکھا ہے کہ انسان محنت کرکے ایک مقام بنائے ، دولت جمع کرے، آشیانہ تعمیر کرے اور جب سکون کی گھڑیاں شروع ہوں تو موت سب کچھ چھین کر لے جائے؟ یوں تو زندگی میں پہلے ہی خوشیاں کم اور پریشانیاں زیادہ ہیں لیکن یہ کیاکہ جب سارے طوفانوں سے گذر کر زندگی کی کشتی استحکام کے ساحل تک پہنچے تو موت کا حملہ اس ناؤ کو عمیق اندھیروں میں ڈبودے۔
یہ تمام سوال درست اور ساری شکایتیں بجا ہوتیں اگر زندگی کا خاتمہ موت پر ہوجاتا۔ لیکن موت تو ابدی زندگی میں داخل ہونے کا دروازہ ہے۔ یہ ایک محدود اور نامکمل دنیا سے لامحدود اور مکمل دنیا میں دخول کا ذریعہ ہے۔ یہ فنا درحقیقت بقا کی ضامن ہے۔ موت ایک ایسی زندگی کی ابتدا ہے جو کبھی ختم نہ ہوگی، جہاں کامیاب لوگوں کی بادشاہت ہمیشہ رہے گی، جہاں دولت دائمی ہوگی، جہاں لذت کامل ہوگی، جہاں کا عیش کبھی زوال پذیر نہ ہوگا، جہاں باغات ،نہریں، مشروبات، دودھ شہد، محلات، خدام، ملبوسات اور ان گنت نعمتیں ہونگی۔ اور سب سے بڑھ کر اللہ کی رضا ، انکی شفقت اور پیار بھری نگاہ ہوگی۔
اللہ نے اس مختصر اور عارضی دنیا کو امتحان بنا کر ہر شخص کو موقع دیا کہ وہ خدا کی کبھی نہ ختم ہونے والی جنت کاباسی بن جائے۔لیکن انسان نے ہمیشہ اسی دنیا کو جنت بنانے کی ناکام کوشش کی۔ دوسری جانب موت کا بے رحم شکنجہ اس مقام کو ایک ناقابل اعتبار مستقر ثابت کرتا رہا۔معین اختر کی موت اسی ابدی زندگی کا آغاز ہےاس مرحلے سے معین اختر تو گذر گئے اب آپ کی اور میری باری ہے۔ دیکھیں کہ آنے والا کل ہمیں ابدی طور پر کیا دیتا ہے؟ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا؟
کل من علیہا فان، ویبقیٰ وجہ ربک ذوالجلال ولاکرام (سورہ رحمٰن)[/JUSTIFY]
(ماخوذ:پروفیسر عقیل کے مضامین)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
اختر بھائی،
میرے خیال میں تو یہ بس میڈیا کی یلغار کا اثر ہے کہ معین اختر اور ان جیسے دیگر ’فنکار‘ حضرات کی موت پر عوام اتنا دکھی ہو جاتی ہے۔ کسی عام (نان میڈیا) عالم دین کی موت پر بھی کبھی ٹاک شوز میں بات ہوئی ہو یا اخبارات میں کالمز آئے ہوں۔ عوام کے دکھ کو میڈیا پر بیان کیا گیا ہو؟
ٹھیک ہے کہ بحیثیت انسان کسی دوسرے انسان یا مسلمان کی موت پر دکھ ہونا فطری ہے۔ لیکن انہیں ہیرو کا درجہ دینا یا ان کی موت کو بہت بڑا سانحہ، المیہ ، کبھی نہ بھرنے والا خلا قرار دینا تو میڈیا کا غلط رویہ ہے۔ جس کا شکار ہم بحیثیت عوام ہو جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے علمائے کرام کو سلامت رکھے کہ ہمارے اصلی ہیروز تو وہی ہیں!
 

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
شاکر بھائی آپ کا موقف شرعی اور اخلاقی اعتبار سے بالکل درست ہے لیکن مصنف نے ایک معروف آدمی کی موت اور بے بسی کو بیان کیا ہے جس سے ایک بہت بڑی تعداد سبق حاصل کر سکتی ہے کیونکہ علماء کی موت سے بہت قلیل تعداد سبق حاصل کرتی ہے۔باقی پھر آپ تو باس ہیں نا!!باقی بات تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے۔ہا ہا ہا
 

بشیراحمد

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
459
پوائنٹ
115
میں باذوق بھائی سے اتفاق کرتا ہوں
ایسے شہرت یافتہ لوگوں کی زندگی یا موت کی عبرناک پہلوؤں کو پوائنٹ آؤٹ کرنا چاہئے
جیسے مائکل جیکسن کی عبرتناک موت
کامیڈین اداکار لہری کی کی مفلسانہ زندگی
گلوکار مہدی حسن کے قوت گویائی سے محروم عبرت ناک زندگی
انڈین ھیرو صادق علی کا کراچی کی گلیوں میں بھیک مانگنا
وحیدمراد کی خودکشی
شمیم آرا کی حالت زار
مشہور شاعر ساغر صدیقی کی بے بسی کی موت
ناصر کاظمی کی خودکشی
بہرحال اس قسم کے لوگوں کے اس قسم کے حالات یقینا عبرت ناک ہیں فاعتبرویا اولی الابصار
 

عمران اسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
میرے خیال میں حافظ اختر صاحب کا مضمون شئیر کرنے کا مقصد معین اختر یا کسی اور اداکار کے مرنے کا مرثیہ لکھنا یا رنج و الم کا اظہار کرنا نہیں تھا بلکہ انہوں نے تو اس بدیہی حقیقت سے نقاب کشائی کی ہے جس کا ہم سب کو سامنا کرنا ہے۔
 
Top