عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
منہج سلف کےبہترین ترجمان
منہج سلف کےبہترین ترجمان
تحریر:عبدالعلیم بن عبدالحفیظ سلفی /سعودی عرب
الحمد لله وحده والصلاة والسلام على من لا نبي بعده, و بعد:ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سےمروی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا" إن العلماء ورثة الأنبياء، إن الأنبياء لم يورثوا ديناراً ولا درهما، وأورثوا العلم، فمن أخذه؛ أخذ بحظ وافر" "علماء انبیاء کے وارث ہیں، اور نبیوں نے اپنا وارث درہم و دینار کا نہیں بنایا ،بلکہ علم کا وارث بنایا ،تو جس نے علم حاصل کیا اس نے ایک وافر حصہ لے لیا۔"( ابوداود/3641، ترمذی /2682 ، ابن ماجہ223 ، احمد:5/196 ، علامہ البانی نے اسے صحیح قرار دیاہے )۔
بلا شبہ علماء کی متنوع دینی ، علمی اوردعوتی خدمات ان کے نبی کی وراثت کے سچے حقدار ہونےکی گواہی دیتی ہیں ، اور قدرومنزلت اور خدمت میں ان علماء کا مقام اور بڑھ جاتاہے جنہوں ، فتنوں کے دور میں ثابت قدمی کے ساتھ انہیں ختم کرنے کی سعی کی ، اور کسی بھی طرح کی عملی وفکری گمراہی کے سامنے سینہ سپر ہوکرکھڑے ہوگئے ۔ بسا اوقات ایسا ہوتاہے کہ آدمی کی پوری زندگی علم وعمل ، تعلیم وتعلم اور درس وتدریس میں گزرجاتی ہے ،اور دنیامیں اس کا وہ عمل جاوداں ہوجاتاہے جو دفاعی اندازمیں دین وعقیدہ کی نصرت کے لئے خاص ہوتاہے، اور بسا اوقات اس کی زندگی کا حرف حرف سنہرے اندازمیں تاریخ کے اوراق پر مرصع ہوتاہے ۔
حافظ صلاح الدین یوسف ہمارے دور کے انہیں علماء میں سے ایک ہیں جن کی خدمات کا نہ یہ کہ ایک عالم معترف ہے بلکہ ان کی دینی خدمات کا زمزم لوگوں کے لئے علمی ودینی سیرابی کا چشمئہ صافی ہے ۔
حافظ صلاح الدین یوسف کا نام میرے لئے اس وقت سے معروف ہے جب میں جامعہ سلفیہ بنارس کے ابتدائی درجہ کا طالب تھا ، اس وقت برصغیر کے چند سلفی علماء کا نام ہمارے لئے بڑے ہی تعظیم اور تکریم کا ہوا کرتاتھا ، جن سے ہم جیسے چھوٹے اور بے وقعت طلباء بھی بے انتہاء متأثرتھے ،جن میں شیخ صفی الرحمن مبارکپوری بجرڈیہہ بنارس کے مناظرہ میں اہل بدعت پر فتح اور الرحیق المختوم کی عالمی مقبولیت کی وجہ سے ، مولانا مختار احمد ندوی بے انتہاء دینی خدمات کی وجہ سے جن میں مختلف اداروں اور جامعات کی سرپرستی ، مجلہ البلاغ کی تحریریں اور دیگر دینی خدمات شامل ہیں ،خطیب الاسلام عبد الرؤوف جھنڈانگری ، ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ، مولانا عبداللہ مدنی جھنڈانگری ، رحمہم اللہ اورشیخ صلاح الدین مقبول حفظہ اللہ ، وغیرہم خصوصی طور پر قابل ذکرہیں ۔ انہیں میں سے نہایت ہی قابل قدر نام حافظ صلاح الدین یوسف کا ہے ۔ فجزاھم اللہ خیرالجزاء ۔
یوں تو ان کی بے شمار دینی خدمات ہیں جن میں تصنیف وتالیف اور بحث تحقیق کا خاص اورقابل ذکر لائق قدر حصہ ہے ،لیکن یہاں میں سردست ان کی صرف دو کتابوں سے متعلق اپنے خیالات قلمبندکروں گا، جن سے میں تعلیمی ، تدریسی اور دعوتی زندگی میں خاصا متأثر رہاہوں ۔اور وہ ہیں " خلافت و ملوکیت :تاریخی و شرعی حیثیت" اور "احسن البیان"۔