حفظہ اللہ سے رحمہ اللہ کا سفر
انا للہ وانا الیہ راجعون، انا للہ وانا الیہ راجعون، انا للہ وانا الیہ راجعون
✿ ✿ ✿
اچانک یہ خبر نظر سے گزری کہ مفسر قرآن ، مؤرخ جماعت حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ وفات پاگئے ، موبائل پر لگی انگلیاں کانپ اٹھیں ، جسم لرز اٹھا ، یقین نہیں آرہا تھا کہ اچانک ایسا ہوسکتا ہے، میں نے بعض احباب سے اس امید پر رابطہ کیا کہ شاید خبر غلط ثابت ہو لیکن افسوس !
حافظ رحمہ اللہ سے کئی بار گفتگو ہوئی، بڑی نرمی ، بڑی شفقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ہوئے پایا ، دوران گفتگو آپ کی تالیف کردہ کتابوں پر بات ہوتی رہتی تھی بالخصوص خلافت وملوکیت کی شرعی حیثیت ، اس کے طریقہ تالیف اور اس کے پس منظر پر آپ نے مجھے تفصیل سے آگاہ کیا تھا ، آخری عمر میں آپ نے جن کتابوں پر کام کیا اس سے متعلق بھی آپ مجھے آگاہ کیا کرتے تھے ۔
آپ نے اس ناچیز کو نہ صرف اپنے علم و تجربہ سے مستفید کیا ہے ، بلکہ قدم قدم پر میری حوصلہ افزائی بھی فرمائی ہے ، میری دو کتابوں پر آپ نے تقریظ رقم فرمائی ہے جو مجھ پر بہت بڑا احسان ہے ، خواہش تھی کہ طلاق اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے متعلق میری کتب بھی آپ کی تقریظ کے ساتھ شائع ہوتیں لیکن افسوس کہ ان کتابوں کی تکمیل سے پہلے آپ کا سفرحیات مکمل ہوگیا۔انا للہ وانا الیہ راجعون !
آپ کی شفقت و عنایت ، علمی تعاون اور احسانات کو یہ ناچیز کبھی فراموش نہیں کرسکتا ، رب العالمین آپ کو اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے ، آمین۔
آپ جیسی علمی وفکری شخصیت کا رخصت ہوجانا دنیائے علم وفکر کا بہت بڑا خلا ہے جسے پر کرنا آسان نہیں ہے ، رب العالمین آپ کی خدمات قبول فرمائے ، آپ کے لئے اسے صدقہ جاریہ اور رفع درجات کا سبب بنائے ، اور آپ کی مغفرت فرما کر جنت الفردوس میں اعلی سےاعلی مقام عطا کرے ، آمین یا رب العامین !
(کفایت اللہ سنابلی)