حج پر کیوں نہ جاتے ؟ یہ بھی اللہ کا فیصلہ تھا ـیعنی بیت اللہ شریف میں شہید والے یہ عازمین حج اگر حج پر نہ بھی جاتے تو یہ اپنے اپنے آبائی علاقوں میں اسی وقت پر لازماً فوت ہوجاتے۔ (طریقہ موت کچھ بھی ہوسکتا تھا)۔
جی بالکل درست فرمایا ـ لیکن میں نے “اگر“ بھی لکھا تھا، جس پر شاید آپ نے توجہ نہیں دی :)حج پر کیوں نہ جاتے ؟ یہ بھی اللہ کا فیصلہ تھا ـ
اے ایمان والو! تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے انحج پر کیوں نہ جاتے ؟ یہ بھی اللہ کا فیصلہ تھا ـ
یعنی بیت اللہ شریف میں شہید والے یہ عازمین حج اگر حج پر نہ بھی جاتے تو یہ اپنے اپنے آبائی علاقوں میں اسی وقت پر لازماً فوت ہوجاتے۔ (طریقہ موت کچھ بھی ہوسکتا تھا)۔
حج پر کیوں نہ جاتے ؟ یہ بھی اللہ کا فیصلہ تھا ـ
پھر بھی درست نہیں ، میں نے آپ کے جملے پر غور کرکے ہی لکھا تھا ۔جی بالکل درست فرمایا ـ لیکن میں نے “اگر“ بھی لکھا تھا، جس پر شاید آپ نے توجہ نہیں دی :)
جس آیت کا آپ نے اوپر ترجمہ یا مفہوم لکھا ہے وہ بھی آپ کے موقوف کی دلیل نہیں بن سکتی ۔اے ایمان والو! تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اپنے ان
بھائیوں کے بارے میں یہ کہتے ہیں جو (کہیں) سفر پر
گئے ہوں یا جہاد کر رہے ہوں (اور وہاں مر جائیں) کہ اگر
وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل کئے جاتے، تاکہ
اللہ اس (گمان) کو ان کے دلوں میں حسرت بنائے رکھے
اور اللہ ہی زندہ رکھتا اور مارتا ہے ۔ اور اللہ تمہارے اعمال
خوب دیکھ رہا ہے ۔ سورہ آل عمران آیت نمبر 156
جب میں یہ لکھ رہا تھا کہ یہ شہید عازمین حج اگر حج پر نہ بھی جاتے تب بھی وہ اسی وقت فوت ہوتے ـ ـ ـ تو میرے ذہن میں اس آیت کا مفہوم تھاـ
جزاک اللہ خیراپھر بھی درست نہیں ، میں نے آپ کے جملے پر غور کرکے ہی لکھا تھا ۔
جس آیت کا آپ نے اوپر ترجمہ یا مفہوم لکھا ہے وہ بھی آپ کے موقوف کی دلیل نہیں بن سکتی ۔
اللہ نے موت کے لیے وقت بھی مقرر کیا ہے ، جگہ بھی مقرر کی ہے اس کے علاوہ دیگر تفصیلات بھی ، یہ سب اللہ کے علم میں ہیں ، ایسا ممکن ہی نہیں کہ کسی بھی فیصلے پر عمل درآمت میں ذرہ برابر بھی تبدیلی آئے ۔
مزید غور کرلیں ، کسی عالم دین سے مشورہ کرلیں ۔