عبداللہ شاکر
رکن
- شمولیت
- دسمبر 01، 2013
- پیغامات
- 63
- ری ایکشن اسکور
- 36
- پوائنٹ
- 43
آپ آثار صالحین سے تبرک کے موضوع پر بھاگے ہوئے ہیں پہلے اس تھریڈ میں آکر جواب دیں پھر کسی اور مسئلہ پر بات ہو گی۔نوٹ:- حرمین شریفین میں نماز تراویح اب بھی بیس رکعات ہی پڑھی جاتی ہیں- اس بات کی تصدیق اہل حدیث رائٹر ابو عدنان محمد منیر قمر کی کتاب "نماز تراویح" ناشر "توحید پبلیکیشنز" بنگلور سے بھی ہوتی ہے- دیکھئے اس کا صفحہ نمبر 77 و 78 بعنوان "مسئلہ تراویح اور آئمہ و علماء حرمین شریفین"
محترم! کہیں تو پناہ لینے دیں ۔۔۔۔ ابتسامہ!آپ آثار صالحین سے تبرک کے موضوع پر بھاگے ہوئے ہیں
بالکل غلط اندازہ اور خدشہ ، گویا بیس پڑھنے والے مکمل بیس پڑھ کر ہی نکلتے ہیں ؟ ایک نفل چیز کو ضروری قرار دینے کا مطلب ؟نمبر دو: اگر اہلِ سنت کی مساجد میں مجبوراً پڑھنی پڑھ رہی ہیں تو بیس پڑھیں۔ آٹھ پڑھ کر نہ نکلیں کہ اس سے انتشار پیدا ہوتا ہے۔
شر تو پیدا ابهی کردیا انتشار جب ہوگا تب ہوگا ۔ اور آپکی کون مانے اور کیوں مانے؟میری گذارش
تمام اہلحدیث کہلانے والوں سے گزارش ہے کہ اس رمضان میں؛
نمبر ایک: یا تو وہ اہل السنت کی مساجد میں تراویح نہ پڑھیں۔
نمبر دو: اگر اہلِ سنت کی مساجد میں مجبوراً پڑھنی پڑھ رہی ہیں تو بیس پڑھیں۔ آٹھ پڑھ کر نہ نکلیں کہ اس سے انتشار پیدا ہوتا ہے۔