ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
جوابات
(١) ابی لیلیٰ اور اعمش کا شیعہ ہونا:
جواب: عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کو ائمہ رجال میں سے کسی نے بھی رافض نہیں کیا، بلکہ اس کے برعکس وہ سنی تھے۔عجلی کہتے ہیں: ’’وہ فقیہ سنی اور قرآن کے عالم تھے اور دوسری بات یہ کہ ان پر جرح حدیث میں ہے فقہ، قضاء اور قرآن و قراء ت میں نہیں۔‘‘
٭ رہی بات اعمش کی تو کتب رجال میں کسی نے بھی کسائی کو اعمش کاشاگرد نہیں لکھا بلکہ وہ زائدہ بن قدامہ کے شاگرد ہیں اورزائدہ اعمش کے شاگرد ہیں۔ (طبقات القراء :۱؍۵۳۵)
امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’اعمش ثقات میں سے ایک ثقہ ہیں ان کا شمار صغار تابعین میں ہوتاہے ان پر محدثین کے ہاں صرف تدلیس(عن الضعفاء) کا عیب ہے۔‘‘ (میزان الاعتدال:۲؍۲۲۴)
معلوم ہوا اعمش ثقہ اور عادل و ضابط ہیں۔ ان کی تدلیس صرف محدثین کے ہاں ہے۔ قراء ت میں تدلیس کا سوال ہی پیدانہیں ہوسکتا، کیونکہ قراء ات کی اسانید متواترہ ہیں لہٰذا اعمش کی قراء ت حجت ہے۔
٭ رہی بات ان کے رفض کی تو وہ بھی صرف حب علی کی حد تک ہے جو مضر اور قادح نہیں ہے۔
(١) ابی لیلیٰ اور اعمش کا شیعہ ہونا:
جواب: عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کو ائمہ رجال میں سے کسی نے بھی رافض نہیں کیا، بلکہ اس کے برعکس وہ سنی تھے۔عجلی کہتے ہیں: ’’وہ فقیہ سنی اور قرآن کے عالم تھے اور دوسری بات یہ کہ ان پر جرح حدیث میں ہے فقہ، قضاء اور قرآن و قراء ت میں نہیں۔‘‘
٭ رہی بات اعمش کی تو کتب رجال میں کسی نے بھی کسائی کو اعمش کاشاگرد نہیں لکھا بلکہ وہ زائدہ بن قدامہ کے شاگرد ہیں اورزائدہ اعمش کے شاگرد ہیں۔ (طبقات القراء :۱؍۵۳۵)
امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’اعمش ثقات میں سے ایک ثقہ ہیں ان کا شمار صغار تابعین میں ہوتاہے ان پر محدثین کے ہاں صرف تدلیس(عن الضعفاء) کا عیب ہے۔‘‘ (میزان الاعتدال:۲؍۲۲۴)
معلوم ہوا اعمش ثقہ اور عادل و ضابط ہیں۔ ان کی تدلیس صرف محدثین کے ہاں ہے۔ قراء ت میں تدلیس کا سوال ہی پیدانہیں ہوسکتا، کیونکہ قراء ات کی اسانید متواترہ ہیں لہٰذا اعمش کی قراء ت حجت ہے۔
٭ رہی بات ان کے رفض کی تو وہ بھی صرف حب علی کی حد تک ہے جو مضر اور قادح نہیں ہے۔