السلام و علیکم و رحمت الله -
سیدھی سی بات ہے کہ جب کوئی غیر ملکی عالم یا معزز شخصیت کسی کی دعوت پر ہمارے ہاں بطور مہمان تشریف لاتی ہے تو باوجود اس کے کہ وہ پوری طرح ہمارے علموں ، ا کابرین اور ان کی جماعت کے اصل منہج سے واقف نہیں ہوتے زبان کے فرق سے کی وجہ سے بھی- لیکن وہ حسن زن کے طور پر ہمارے اکابرین کی مداح سرائی کرتے ضرور ہیں- امام کعبہ کا بیان جماعت اسلامی اورجماعت کے خالق مولانا مودودی کے حق میں اور ان کی مداح سرائی صرف حسن زن کی بنیاد پر تھی- باقی جہاں تک مولانا مودودی کی اپنی شخصیت کا تعلق ہے تو ان کا اور ان کی جماعت کا منہج اہل سلف کے منہج سے کافی ہٹ کر ہے- مولانا کافی خود پسند اور آزاد فہم اںسان تھے اور قرانی اور اسلامی تاریخ اور خلفاء کی تاریخ کے حوالے سے ان سے اکثر و بیشتر کافی فاش غلطیاں سر زد ہوئیں - جس کی ایک واضح مثال ان کی کتاب "خلافت و ملوکیت" ہے- (الله ان کی ان غلطیوں سے در گزر فرماے) - لیکن بحثیت مجموعی مولانا مودودی اور ان کی جماعت کے نظریات میری نظرمیں قابل اتباع نہیں ہیں-