ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
موسیقی پلس شرک والی موسیقی سے پرہیز کریں
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ :۔
ترقی یافتہ اس دور میںہم نے قُرآن کی تلاوت کو چھوڑ کر موسیقی کو اپنے اوپر حاوی کر لیا ہے۔ اللہ معاف کرے ہمیںاس میں بہت لُطف ملنے لگ گیا ہے۔ اٹھتے بیٹھتے موسیقی سنتے ہیں۔
آپ نے اکثر نہیںبلکہ زیادہ تر دیکھا ہو گا کالجز و اسکول میں، ڈرائیونگ کرتے ہوئے،پڑھتے ہوئے ، شادیوںپر، کھانا کھاتے ہوئے لوگوںکے ہاتھ میںموبائل نظر آتے ہیں کوئی ایس ایم ایس کر رہا ہے کوئی کسی کو گانے سینڈ کر رہا ہے کبھی کچھ تو کبھی کچھ۔ کیا یہ جہالت نہیںہے۔کوئی ہم سے یہ کہہ دے کہ یار تیرے فلاںگانا ہے تو فورا جواب ملے گا کہ ہاںیار ہے تم بتائو کہ تمہیںکون کون سا چاہیے؟ کیا کبھی انہوں نے یہ پوچھا کہ یار تیرے پاس کوئی اسلامی کتاب ہے جس پڑھ کر میں اپنی غلطیوںکو ٹھیک کر سکوں؟ نہیںہم ایسا نہیںپوچھیںگے کیونکہ ہمیںدُنیاوی چیزوںمیںمزہ ملتا ہے نا کہ دینی نعوذ باللہ اللہ معاف کرے ہمیں۔
موسیقی میںاس قدر کھوئے ہوئے ہیںکہ اُس ورڈنگ کو بھی غور نہیںسنتے کہ اُس میںکیا کیا گا جاتے ہیںگانے والے،شرک سے بھری ہوتی ہے انڈیا کی موسیقی لیکن ہم اُس کو مزے لے لے کر سُنتے ہیں۔شرم آنی چاہیے ہمیں ایسا کرتے ہوئے۔آپ دوستوںاور بھائیوںسے کچھ ایسی ہی ورڈنگ شیئر کرتا ہوںجسے ہمارے ہی ایک پاکستانی نے گایا ہے جو انڈیا میںبڑی مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔نام ہے راحت فتح علی خان،اب ذرا غور کیجیئے گا
فلم : لو آج کل
گانا :۔ مانگا جو میرا ہے جاتا کیا تیرا، میںنے کون سی تجھ سے جنت مانگ لی، کیسا خُدا ہے تو بس نام کا ہے جا رَبا تیری اتنی سی بھی نہ چلی
نعوذ باللہ،نعوذ باللہ،نعوذ باللہ،نعوذ باللہ
اسی طرح اور بہت سے گانے ہوں گے جس میں شرک کی پزاروں مثالیں ملیں گی لیکن ہم اس چیز کی طرف دھیان نہیں دیتے آخر کیوں؟ سننے کے علاوہ ہم روزمرہ کی روٹین میں وہ گانے بار بار گنگنانے پھرتے ہیں آخر کیوں؟
دوستو ہم کبھی کبھی انجانے میںسہی لیکن بہت بڑا گُناہ کر جاتے ہیں، لیکن جو جان بوجھ کر یہ کرتے ہیںاُن کا کیا؟ انجانے میں غلطی ایک بار ہوتی ہے اور جو بار بار ہو اُسے غلطی نہیںکہتے ۔ ہمیںاس چیز پر غور کرنا ہو گا ورنہ ہم تباہی کی طرف گامزن ہو رہے ہیں۔
تحریر : ساجد تاج
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ :۔
ترقی یافتہ اس دور میںہم نے قُرآن کی تلاوت کو چھوڑ کر موسیقی کو اپنے اوپر حاوی کر لیا ہے۔ اللہ معاف کرے ہمیںاس میں بہت لُطف ملنے لگ گیا ہے۔ اٹھتے بیٹھتے موسیقی سنتے ہیں۔
آپ نے اکثر نہیںبلکہ زیادہ تر دیکھا ہو گا کالجز و اسکول میں، ڈرائیونگ کرتے ہوئے،پڑھتے ہوئے ، شادیوںپر، کھانا کھاتے ہوئے لوگوںکے ہاتھ میںموبائل نظر آتے ہیں کوئی ایس ایم ایس کر رہا ہے کوئی کسی کو گانے سینڈ کر رہا ہے کبھی کچھ تو کبھی کچھ۔ کیا یہ جہالت نہیںہے۔کوئی ہم سے یہ کہہ دے کہ یار تیرے فلاںگانا ہے تو فورا جواب ملے گا کہ ہاںیار ہے تم بتائو کہ تمہیںکون کون سا چاہیے؟ کیا کبھی انہوں نے یہ پوچھا کہ یار تیرے پاس کوئی اسلامی کتاب ہے جس پڑھ کر میں اپنی غلطیوںکو ٹھیک کر سکوں؟ نہیںہم ایسا نہیںپوچھیںگے کیونکہ ہمیںدُنیاوی چیزوںمیںمزہ ملتا ہے نا کہ دینی نعوذ باللہ اللہ معاف کرے ہمیں۔
موسیقی میںاس قدر کھوئے ہوئے ہیںکہ اُس ورڈنگ کو بھی غور نہیںسنتے کہ اُس میںکیا کیا گا جاتے ہیںگانے والے،شرک سے بھری ہوتی ہے انڈیا کی موسیقی لیکن ہم اُس کو مزے لے لے کر سُنتے ہیں۔شرم آنی چاہیے ہمیں ایسا کرتے ہوئے۔آپ دوستوںاور بھائیوںسے کچھ ایسی ہی ورڈنگ شیئر کرتا ہوںجسے ہمارے ہی ایک پاکستانی نے گایا ہے جو انڈیا میںبڑی مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔نام ہے راحت فتح علی خان،اب ذرا غور کیجیئے گا
فلم : لو آج کل
گانا :۔ مانگا جو میرا ہے جاتا کیا تیرا، میںنے کون سی تجھ سے جنت مانگ لی، کیسا خُدا ہے تو بس نام کا ہے جا رَبا تیری اتنی سی بھی نہ چلی
نعوذ باللہ،نعوذ باللہ،نعوذ باللہ،نعوذ باللہ
اسی طرح اور بہت سے گانے ہوں گے جس میں شرک کی پزاروں مثالیں ملیں گی لیکن ہم اس چیز کی طرف دھیان نہیں دیتے آخر کیوں؟ سننے کے علاوہ ہم روزمرہ کی روٹین میں وہ گانے بار بار گنگنانے پھرتے ہیں آخر کیوں؟
دوستو ہم کبھی کبھی انجانے میںسہی لیکن بہت بڑا گُناہ کر جاتے ہیں، لیکن جو جان بوجھ کر یہ کرتے ہیںاُن کا کیا؟ انجانے میں غلطی ایک بار ہوتی ہے اور جو بار بار ہو اُسے غلطی نہیںکہتے ۔ ہمیںاس چیز پر غور کرنا ہو گا ورنہ ہم تباہی کی طرف گامزن ہو رہے ہیں۔
تحریر : ساجد تاج