• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موطأ للامام مالک

شمولیت
جنوری 02، 2017
پیغامات
175
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
39
موطأ امام مالک بروایت یحی بن یحی لیثی کا ترجمہ، تخریج اور فوائد شیخ الحدیث رفیق اثری حفظہ اللہ نے لکھے ھیں جسے "اثری ادارہ نشروتالیف " محلہ خواجگان-جلال پور پیر والا- ضلع ملتان نے شائع کیا ھے رابطہ نمبر ۰۳۰۰۷۱۸۰٦٣١- ۰۳۰۱۷٤٠٠٦٣٥
بھائی فراز توجہ فرمائیں
 

محمد فراز

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 26، 2015
پیغامات
536
ری ایکشن اسکور
154
پوائنٹ
116
بھائی جان آپ ٹیگ کرنے میں غلطی کرتے ہے آپ @(ایٹ کا سائن) نہیں لگاتے جس کی وجہ سے آپ جس کو ٹیگ کرتے ہے اسے اطلاع نہیں جاتی آپ ایسا کیا کریں پہلے @ پھر نام اس بھائی جس کو آپ ٹیگ کررہے ہیں آپ جب ایٹ کا سائن لگائے گے تو جیسے ہی آپ نام لکھے گے وہ نام خود آجائے گا پورا لکھا ہوا آپ کے کچھ شروع لفظ لکھنے پر اس کا مطلب آپ صحیح کررہے ہیں ٹیگ اس طرح
[SIZE=6]@مظاہر امیر[/SIZE] [SIZE=6]@javed satakpuri[/SIZE]
 
شمولیت
جنوری 02، 2017
پیغامات
175
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
39
@بھائی فراز مجھے ٹیگ کرنا ہی نھیں آتا اب پہلی مرتبہ کوشش کررہا ہوں


کچھ کتاب کے متعلق بھی معلومات فراہم کیجیے کب تک اپلوڈ ہونے کی امید ھے؟
 

محمد فراز

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 26، 2015
پیغامات
536
ری ایکشن اسکور
154
پوائنٹ
116
بھائی آپ نے اب بھی غلط کرا ٹیگ آپ پہلے لکھے ایٹ(@) کا سائن لگائے اور پھر نام اس طرح بھائی @javed satakpuri جب آپ صحیح ٹیگ کرے گے تو جس کو آپ نے ٹیگ کیا ہوگا اس کا نام بلو کلر سے ہائی لائیٹ ہوجائے گا
 

محمد فراز

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 26، 2015
پیغامات
536
ری ایکشن اسکور
154
پوائنٹ
116
اور آپ ہمارے @dblagnt بھائی کو بھی گزارش کریں کیا پتہ وہ ڈال دیں کیونکہ انہوں نے بھی ما شاء الله‎‎ سے بہت سی قیمتی بکس ڈالی ہے
 
شمولیت
اگست 01، 2019
پیغامات
30
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
56
مؤطا الامام مالک سے ایک اقتباس
کن لوگوں سے علم نہ لیا جائے:
خلف بن قاسم رحمہ اللہ نے اپنی سند سے بیان کیا کہ امام مالک رحمہ الله فرمایا کرتے تھے کہ چار قسم کے لوگ ایسے ہیں
کہ جن سے علم نہ لیا جائے۔
ا۔ جو بے وقوف اور نا کجھ ہو۔
۲۔ ایسا بدعتی جو لوگوں کو اپنی بدعت کے اختیار کرنے پر آمادہ کر تا ہو۔
۳ ۔ ایسا جھوٹا آدی جو عام گفتگو میں بھی جھوٹ سے احتراز نہ کرتا ہو خواہ حدیث رسول ﷺ میں جھوٹ بولنا اس سے ثابت نہ ہو
۴ - اور ایک نیک اور صالح شخص جو یہ بھی نہ جانتا ہو کہ اسے کسی چیز کا علم ہے اور وہ کیا بیان کر رہا ہے۔
ان کے علاوہ ہر آدی سے علم اخذ کیا جاسکتا ہے۔ ابراہیم بن منذر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے امام مالک رحمہ اللہ کے اس قول کا مطرف بن عبد اللہ رحمہ اللہ سے تذکرہ کیا تو وہ بولے میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے امام مالک رحمہ اللہ کو یوں فرماتے سنا کہ میں نے اس شہر مدینہ منورہ میں بہت سے ایسے علماء کو پایا جن کا فضیلت اور نیکی میں بہت شہرہ تھا۔ اور وہ احادیث بھی روایت کیا کرتے تھے اس کے باوجود میں نے ان سے معمولی سا بھی علم اخذ نہیں کیا۔ دریافت کیا گیا ابو عبد اللہ اس کی ایسی کیا وجہ ہوئی ؟ تو فرمایا: وہ نیکی اور پارسائی کے باوجود یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا بیان کر رہے ہیں۔ ابن عبدالبر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس قسم کے اقوال ابن ابی اویس ، اشہب بن عبد العزیز ، ابن کنانہ عثمان رحمہ اللہ اور بشر بن عمر رحمہ اللہ نے بھی امام مالک رحمہ اللہ سے بیان کئے ہیں۔ ان میں سے بعض نے امام مالک رحمہ اللہ سے یہ بھی بیان کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا: جن حضرات سے میں نے ان کی پارسائی کے باوجود علم نہیں لیا وہ اس قدر صالح اور پارسا تھے اگر بیت المال کی ذمہ داری انہیں سونپ دی جاتی تو وہ پورے طور پر دیانت دار ہوتے ۔ ان سے روایت اور علم اخذ نہ کرنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ اس فن کے اہل نہ تھے۔ جبکہ ابن شہاب جب ہمارے شہر میں تشریف لاتے تو اخذ علم کے لئے ہم ان کے ہاں خوب جمگٹھا کر دیتے۔
ابو عثان سعید بن نصر رحمہ اللہ اور ابوالقاسم عبد الوارث بن سفیان رحمہ اللہ نے باسند بیان کیا ہے کہ بشر بن عمر رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ میں نے امام مالک رحمہ اللہ سے ایک شخص کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: کیا تم نے اس
سے روایت کردہ کوئی بات میری کتابوں میں دیکھی ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں ۔ تو آپ نے فرمایا: اگر وہ روایت حدیث میں ثقہ ہوتا تو تم اس کا ذکر میری کتابوں میں ضر در پاتے۔ عثمان بن کنانہ رحمہ اللہ امام مالک رحمہ اللہ اسے بیان کرتے ہیں کہ بسا اوقات کوئی بیان کرنے والا ہمارے ہاں بیٹھ کر سارا سارا دن احادیث بیان کرتا ہے اور ہم اس سے ایک بھی حدیث نہیں لیتے۔ ہم اس پر جھوٹا ہونے کی تہمت نہیں لگاتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہماری نظر میں وہ حدیث روایت کرنے کا اہل نہیں ہوتا۔ امام عبد الرزاق نے معمر رحمہ اللہ سے اور انہوں نے موکل جندی رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ نے ایک آدمی کی گواہی کو محض اس لئے رد کر دیا تھا کہ اس نے صرف ایک ہی بار جھوٹ بولا تھا۔ معمر کہتے ہیں کہ میں نہیں کہہ سکتا کہ اس نے اللہ پر کوئی جھوٹ باندھا تھا یا اللہ کے رسول ﷺ کی طرف جھوٹی بات منسوب کی تھی یا کسی عام آدمی کی طرف جھوٹ کی نسبت کی تھی۔ ابو عمر ابن عبدالبر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام مالک رحمہ اللہ ایسے حدیث کی بناء پر اس آدمی کی روایت بھی قبول نہیں کرتے تھے۔ جو عام لوگوں پر جھوٹ باندھتا ہو ۔ اگرچہ وہ حدیث رسول میں جھوٹ نہ ہی بولتا ہو۔ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول
کو جب پتہ چلتا کہ آپ کے اہل خانہ میں سے کسی نے جھوٹ بولا یا جھوٹی بات کی ہے تو آپ ﷺ اس سے اس وقت تک اعراض کئے رہتے جب تک وہ اللہ کے حضور خلوص دل سے سچی توبہ نہ کر لیتا۔
مؤطا امام مالک رحمہ اللہ، صفحہ 43، 44
یہ ترجمہ ابھی نیٹ پر دستیاب نہیں ہے الحمدللہ دو سال قبل جلال پور پیر والا سے شیخ صاحب کے گھر سے 1000 میں ایک نسخہ لایا تھا،
انتخاب، محمد مرتضیٰ ساجد آف قصور پنجاب
 
Top