• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا وحید الزماں کا عقیدہ ومسلک بزبان اکابرین "اہل الحدیث"

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
''کان شدیدا في التقلید في بدایۃ أمرہ ثم رفضہ وتحرر واختار مذھب أھل الحدیث مع شذوذ عنھم في بعض المسائل_'[/_arb]' (ص۵۱۵، ج۸)

''موصوف ابتدائی دور میں تقلید کے پرزور حامی تھے، پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے لیکن اس کے باوجود بعض مسائل میں یہ 'اہلحدیث' سے بھی جداگانہ

یہ ترجمہ غلط ہے آل حنفیت نےاس ترجمے میں اپنے بہت بڑے عیب کو چھپایا ہے
_



میں نے یہاں صرف آپ کے محدث میگزین سے اک سادہ سا مضمون کاپی کر کے پیسٹ کردیا ہے آپ جیسے فرقہ جماعت اہل حدیث کے کارکنوں کی بند آنکھیں کھولنے کے لئے کہ دیکھو دیکھو وحید الزمان کل بھی تمارے اکابرین کی صف میں کھڑا تھا آج بھی کھڑا ہوا ہے۔آپ کو اگر اختلاف ہے تو جاکر اپنے علماء سے کرو ،کہ وہ وحید الزمان جو کہ شیعہ ہوکر مرا ، اسکو اہلحدیث جماعت میں کیوں شامل کرتے ہیں؟
مجھے پتہ تھا کہ تم میری بات کا جواب نہیں دے سکتے کیوں کہ مقلد جاہل اور غبی ہوتا ہے
''کان شدیدا في التقلید في بدایۃ أمرہ ثم رفضہ وتحرر واختار مذھب أھل الحدیث مع شذوذ عنھم في بعض المسائل_'[/_arb]' (ص۵۱۵، ج۸)
''موصوف ابتدائی دور میں تقلید کے پرزور حامی تھے، پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے لیکن اس کے باوجود بعض مسائل میں یہ 'اہلحدیث' سے بھی جداگانہ
یہ ترجمہ غلط ہے آل حنفیت نےاس ترجمے میں اپنے بہت بڑے عیب کو چھپایا ہے[/h1
یہ بعض مسائل وہی ہیں جو وحید صاحب نے اپنے پرانے مسلک یعنی حنفیت سے لیے تھے اور مین یہ دعوے سے کہتا ہوں کہ تم اس بات چھپا گئے ہو اور اس کو عوام کے سامنے نہیں لاؤ گے اور نہ ہی میری اس بات کا جواب دو گے ، اب دیکھنا اس بات کا جواب نہیں آئے گا بلکہ کچھ نیا آئے گا یہ دعوی ہے[/quote]


موصوف کی مختلف کتابیں اور تراجم دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کتاب میں تو وہ تقلید کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کہیں دوسری کتاب میں اس سے زیادہ شدت سے تقلید کی تردید کررہے ہوتے ہیں۔ بعض اقتباسات سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرحوم شیعہ فکر سے متاثر ہیں جبکہ اکثر و بیشتر مقامات پر موصوف شیعہ حضرات کی تردید و ابطال کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں، اسی طرح کہیں یہ شک پڑتا ہے کہ موصوف حنبلی ہیں یااہلحدیث ہیں؟ جبکہ ان کے بعض اقوال سے کتاب وسنت کی حدود میں آزادیٔ فکر کے حامل نظر آتے ہیں۔ گویا ان کے عقیدہ ومسلک کی نشاندہی کرنا خاصا اُلجھا ہوا مسئلہ ہے۔
علامہ وحید الزماں مرحوم کے مختلف الجہت افکار و خیالات سے ایک یہ الجھن بھی پیدا ہوتی ہے کہ جب ان کی خدمات حدیث اور علم دوستی کو دیکھا جاتا ہے تو ہر مسلک کے لوگ انہیں اپنا ہم مسلک و ہم مشرب قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جب ان کے تفردات و شذوذ پر نظر پڑتی ہے تو پھر ہر ایک کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ ان سے برأت کرکے دوسرے مسلک کو بدنام کیا جائے اور ان کے تفردات سے بھی اس طرح فائدہ اٹھایا جائے۔ إن هی الاقسمة ضيزی !
مرحوم کی 'لغات الحدیث' نامی کتاب کی روشنی میں ان کے عقیدہ ومسلک پر حتمی روشنی ڈالی جاسکتی ہے کیونکہ یہ وہ ضخیم اور قیمتی کتاب ہے جو موصوف نے اپنی زندگی کے آخری حصہ میں تالیف کی تھی۔ جیسا کہ اسی کتاب کے مقدمہ میں مصنف رقم طراز ہیں کہ
''اب شروع ۱۳۲۴ھ سے باوجود اس کے، میں کمالِ نقاہت اور ضعف پیری اور امراضِ مختلفہ میں گرفتار تھا لیکن اس پر بھی اوقات کو خالی گذارنا مشکل معلوم ہوا اور بالہامِ غیبی یہ حکم ہواکہ ایک کتاب لغات حدیث میں بزبان اُردو مرتب کر اور اس میں جہاں تک ہوسکے فریقین یعنی اہل سنت اور امامیہ کی حدیثیں جمع کرتاکہ حدیث ِشریف کے تمام طالبین کو شرح کا کام دے۔'' (دیکھئے : ج۱؍ ص۴)
یاد رہے کہ موصوف ۱۳۳۸ھ میں فوت ہوئے جبکہ مذکورہ کتاب کی تالیف ۱۳۲۴ھ میں انہوں نے شروع کی اور ظاہر ہے اتنی ضخیم کتاب کی تیاری میں بھی چند سال لگے ہوں گے۔ موصوف کے اپنے ہی بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنی وفات سے چند سال پہلے اس کی تکمیل کرلی تھی، البتہ اس کی اشاعت میں موصوف کو مختلف مشکلات کا سامنا رہا جیسا کہ موصوف کے اس دعائیہ جملے سے ظاہر ہوتا ہے : ''یااللہ! تو اس کتاب کو قبول فرما اور اپنے فضل و کرم سے اس کو میری زندگی میں تمام اور شائع کرا دے۔'' (مزید تفصیل کیلئے ملاحظہ ہو: کتابِ مذکور کا مقدمہ از مصنف)
لوگوں کو دھوکا دینے کے لیے ایک بات بغیر سیاق و سباق کے ذکر انصاف کے منافی ہے ، اور یہ مقلدین کا طرہ امتیا ز ہے جس کا اظہار گاہے گاہے ہوتا رہتا ہے
جواب مسٹر عمران الٰہی کے لئے
بزبانی محدث میگزین اور از قلم مبشر حسین صاحب لاہوری


مولانا وحید الزماں ؒ کا عقیدہ ومسلک


اور مسٹر شاہد نزیر کی تحقیقانہ تحریر دیکھئے

چلیں کم ازکم اپنے مستند جہلاء کی باتوں کو تو تسلیم کرتے ہیں ناں؟ جیسے امین اوکاڑوی دیوبندی (معاف کیجئے گا میں نے امین اوکاڑوی کو جاہل اس لئے کہا ہے کہ موصوف کسی بھی مدرسے سے فارغ التحصیل باقاعدہ عالم نہیں تھے لیکن ان کو دیوبندیت میں جو مقام حاصل ہوا وہ کسی عام عالم کو بھی حاصل نہیں ہوا) لہذا آپکے اس مستند جاہل امین اوکاڑوی کی گواہیاں آپ پر حجت ضرور ہیں ملاحظہ ہو:

دیوبندیوں کے کثیر الالقاب عالم امین صفدر اوکاڑوی لکھتے ہیں: نواب صدیق حسن خان، میاں نذیر حسین، نواب وحیدالزماں، میر نورالحسن، مولوی محمد حسین اور مولوی ثنا ء اللہ وغیرہ نے جو کتابیں لکھی ہیں، اگر چہ وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے قرآن و حدیث کے مسائل لکھے ہیں لیکن غیر مقلدین کے تمام فرقوں کے علماء اور عوام بالاتفاق ان کتابوں کو غلط قرار دے مسترد کر چکے ہیں بلکہ برملا تقریروں میں کہتے ہیں کہ ان کتابوں کو آگ لگا دو۔ (تحقیق مسئلہ تقلید، صفحہ 6)

یہی دیوبندیوں کے مناظر اسلام جناب امین اوکاڑوی صاحب جو کہ بلا خوف و خطر جھوٹ بولنے اور دغا دینے کی بد عادت سے متصف تھے اپنی ایک اور تصنیف میں جو تصنیف کم اور جھوٹ نامہ زیادہ ہے اپنی اس جھوٹ بولنے اور دغا دینے کی عادت کے برعکس سچ بولتے ہوئے لکھتے ہیں: نواب وحیدالزماں نے ہدیۃ المہدی ، نزل الابرار اور کنز الحقائق وغیرہ کتابیں لکھیں مگر ان کتابوں کا جو حشر ہوا وہ خدا کسی دشمن کی کتاب کا بھی نہ کرے۔نہ ہی غیر مقلد مدارس نے ان کو قبول کیا کہ ان میں سے کسی کتاب کو داخل نصاب کرلیتے نہ ہی غیرمقلد مفتیوں نے ان کو قبول کیا کہ اپنے فتاویٰ میں ان کو لیتے اور نہ ہی غیر مقلد عوام نے ان کو قبول کیا ۔(تجلیات صفدر ، جلد1، صفحہ 621)

مزید تفصیل یہاں صرف وحیدالزماں ہی کیوں؟ ایک تحقیق



اسکے بعد بھی سہج صاحب آپ کا یہ کہنا کہ اہل حدیث وحیدالزماں کو اپنا عالم تسلیم کرتے ہیں آپ کا اپنے مستند مناظر امین اوکاڑوی کی گواہی کو جھٹلانا ہے۔ اگر آپ کو اپنی عزت کی کوئی فکر نہیں تو کم ازکم اپنے معتبر علماء کی عزت کا کچھ پاس کرلو انکی باتوں کو جھٹلاکر انہیں یوں کذاب اور جھوٹا تو نہ ثابت کرو۔
مسٹر شاہد نزیر جھوٹ ،کذب بیانی اور اور اور سب کچھ ختم کرنے کے بعد آپ کی یہ بیکار تحقیق آپ کے کسی کام کی نہیں ۔ چلو ایسا کرو آپ وحید الزمان کو کیا مانتے ہو اپنا عقیدہ لکھو اگر ہمت ہے تو صاف صاف۔

میں یہاں صرف آپ ہی کے اکابرین علماء فرقہ جماعت اہل حدیث سے آپ کو دکھاتا ہوں کہ وہ وحید الزمان کے بارے میں کیا عقیدہ رکھتے تھے اور ہیں
1
وحید الزمان اہل حدیث عالم تھا ؟
اگر نہیں تھا تو مولانا ثناء اللہ امرتسری کو آپ کیا کہو گے جو وحید الزمان کو "اہل حدیث عالم " لکھتے ہیں ؟


2
اگر وحید الزمان کافر تھا تو کیا اس کے حق میں" رحمۃ اللہ علیہ" اور "مرحوم" لکھنا سہی ہے؟

مولانا وحید الزماں ؒ کا عقیدہ ومسلک

اور محدث میگزین میں مبشر حسین صاحب لاہوری نے وحید الزمان کے لئے دعائیہ کلمہ "رحمہ اللہ" اور "مرحوم"لکھا ہے کئی جگہ۔
مولانا مرحوم ہی کے فیضانِ قلم کا نتیجہ ہیں
اس کے علاوہ مرحوم نے 'موضحۃ الفرقان مع تفسیر وحیدی'
یہی وجہ ہے کہ مرحوم نے بعض عربی کتابوں
حضرت مولانا وحید الزمان ؒ کی ذاتِ گرامی تھی
مولانا مرحوم ۱۲۶۷ھ میں کانپور میں پیدا ہوئے اور اپنے والد بزرگوار مسیح الزماں اور برادر اکبر حافظ بدیع الزماں کے علاوہ دیگر علمائے کانپور سے دینی علوم حاصل کئے اور چھوٹی ہی عمر میں تصنیف و تالیف کا سلسلہ شروع کردیا، یاد رہے کہ مرحوم نے حجاز کے کبار علما سے بھی دینی علوم حاصل کئے جبکہ شیخ الکل سید نذیر حسین دہلویؒ سے سندحدیث حاصل کی۔ (ملاحظہ ہو:نزہۃ الخواطر از عبدالحی لکھنویؒ:۸؍۵۱۴)
سوال مسٹر شاہد نزیر سے
وحید الزمان جسے آپ فرقہ جماعت اہل حدیث سے باہر بلکہ اسلام سے ہی باہر سمجھتے ہو اسی وحید الزمان کو آپ کے کابرین متاخرین و حاضرین دعائیں دیتے اور اہل حدیث عالم لکھتے تھے اور ہیں۔ تو کیا آپ ایسے سارے علماء وغیرہ کو بھی اہل حدیثیت و اسلام سے باہر کرو گے؟بشمول محدث میگزین اور اس کی ساری کی ساری ٹیم ۔
شکریہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
یہ میرے سوال کا جواب نہیں ہے جناب سوال پر غور کریں
آپ بھی غور فرمائیے میرے جواب پرمسٹر گڈ مسلم،جناب کو سچ مچ وہم ہوگیا ہے لگتا۔
مسٹر گڈ مسلم آپ کو میری کس بات سے یہ وہم ہوگیا کہ میں آپ کے علماء کی باتوں کو تسلیم کرتا ہوں ؟
اس کے ساتھ ساتھ میں نے کچھ اور بھی لکھا تھا
میں نے یہاں صرف آپ کے محدث میگزین سے اک سادہ سا مضمون کاپی کر کے پیسٹ کردیا ہے آپ جیسے فرقہ جماعت اہل حدیث کے کارکنوں کی بند آنکھیں کھولنے کے لئے کہ دیکھو دیکھو وحید الزمان کل بھی تمارے اکابرین کی صف میں کھڑا تھا آج بھی کھڑا ہوا ہے۔آپ کو اگر اختلاف ہے تو جاکر اپنے علماء سے کرو ،کہ وہ وحید الزمان جو کہ شیعہ ہوکر مرا ، اسکو اہلحدیث جماعت میں کیوں شامل کرتے ہیں؟
امید ہے سمجھ میں بات اب آجائے گی۔
شکریہ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344

آپ بھی غور فرمائیے میرے جواب پرمسٹر گڈ مسلم،جناب کو سچ مچ وہم ہوگیا ہے لگتا۔

اس کے ساتھ ساتھ میں نے کچھ اور بھی لکھا تھا

امید ہے سمجھ میں بات اب آجائے گی۔


شکریہ
مضمون کا کچھ حصہ اٹھا کر لگا دیا اور جس حصے سے بات واضح ہوتی تھی اس کو چھوڑ دیا یہ کہا کا انصاف ہے اور یہ کسی نے بھی نہیں بتایا کہ وہ کس امام کے شدید مقلد تھے ؟ آخر اس شدت کااثر کچھ تو باقی رہا تھا جس کے اثر سے یہ بعض مسائل ان سے سر زد ہوے ہیں میٹھا میٹھا ہپ اور کڑوا کڑوا تھو
اور میرے سوال کا جواب اب بھی نہیں آیا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
مسٹر شاہد نزیر جھوٹ ،کذب بیانی اور اور اور سب کچھ ختم کرنے کے بعد آپ کی یہ بیکار تحقیق آپ کے کسی کام کی نہیں ۔ چلو ایسا کرو
سہج صاحب آپ جتنا چالاک بننے کی کوشش کرتے ہیں اس سے کہیں زیادہ بے وقوف ہیں کیونکہ چالاکی کے لئے بھی عقل درکار ہوتی ہے جو مقلد کے پاس نہیں ہوتی۔ آپ نے خود ہی یہ ارشاد فرمایا تھا کہ میں اہل حدیث علماء کی بات نہیں مانتا اسی لئے حسب منشاء آپکو آپکے عالم کا حوالہ دیا گیا لیکن اسے تسلیم کرنے کے بجائے آپ ان حوالہ جات کو جھوٹ، کذب بیانی اور بیکار کی تحقیق کہہ رہے ہیں۔ آپ گول مول بات لکھنے کے بجائے صاف صاف یہ بات لکھ دیں کہ آپ کے نزدیک امین اوکاڑی کذاب اور دجال تھا اسی لئے آپ کو اسکی گواہی قبول نہیں۔ جب تک آپ یہ بیان نہیں دینگے آپکے خلاف آپکے مستند عالم کا حوالہ پیش کیا جاتا رہے گا۔ امین اوکاڑوی کی گواہی سے یہ بات ثابت ہوتی کہ اہل حدیث عوام اور علماء نے وحیدالزماں سے اظہار براءت کردیا تھا اور وہ اسے اپنا عالم تسلیم نہیں کرتے۔ امین اوکاڑوی کی گواہی سے سہج سمیت وہ تمام دیوبندی علماء جھوٹے اور دروغ گو ثابت ہوتے ہیں جو آج بھی وحیدالزماں کو اہل حدیث کہتے رہتے ہیں اور امین اوکاڑوی کی بات نہ تسلیم کرنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سہج اور دیگر دیوبندی علماء کے نزدیک امین اوکاڑوی جھوٹی گواہی دینے کے سبب کذاب ہے۔ اب معاملہ سہج صاحب کے ہاتھ میں ہے یا تو خود کو جھوٹا اور بہتان طراز تسلیم کرلیں یا پھر اپنے چہیتے امین اوکاڑوی دیوبندی کو۔

چلو ایسا کرو آپ وحید الزمان کو کیا مانتے ہو اپنا عقیدہ لکھو اگر ہمت ہے تو صاف صاف۔
وحیدالزماں کے بارے میں میری تحقیق یہ ہے کہ یہ کٹر اور متعصب حنفی تھا پھر ترک تقلید کرکے غیرمقلد بن گیا تھا اور آخر عمر میں شیعہ ہوگیا تھا۔ اور یہ اپنی زندگی میں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا۔

یاد رہے غیرمقلد سے مراد اہل حدیث ہرگز نہیں کیونکہ ضروری نہیں کہ ہر غیرمقلد یعنی تقلید نہ کرنے والا اہل حدیث ہو جیسے ابوحنیفہ صاحب غیرمقلد تھے لیکن اہل حدیث نہیں تھے۔

مزید تفصیل کے لئے میرا تحقیقی مضمون مطالعہ فرمائیں: صرف وحیدالزماں ہی کیوں؟؟؟ ایک تحقیق۔

میں یہاں صرف آپ ہی کے اکابرین علماء فرقہ جماعت اہل حدیث سے آپ کو دکھاتا ہوں کہ وہ وحید الزمان کے بارے میں کیا عقیدہ رکھتے تھے اور ہیں
وحید الزمان اہل حدیث عالم تھا ؟

اگر نہیں تھا تو مولانا ثناء اللہ امرتسری کو آپ کیا کہو گے جو وحید الزمان کو "اہل حدیث عالم " لکھتے ہیں ؟
وحیدالزماں نے جب تقلید کو ترک کیا اور قرآن وحدیث کے مطابق کچھ مسائل کو اختیار کیا تو اکثر لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوئی کہ وہ اہل حدیث ہوگیا ہے۔ تو اس وقت بہت سے علماء نے اپنی تقریروں اور تحریروں میں وحیدالزماں کے اہل حدیث ہونے کا ذکر کیا۔ ہمارے نزدیک ثناء اللہ امرتسری کا یہ حوالہ بھی اسی دور کا ہے اس لئے سہج صاحب کو مفید مطلب نہیں۔ جس وقت وحیدالزماں اہل حدیث تھا اگر اس وقت کسی عالم نے اسکا اہل حدیث ہونا ذکر کیا ہے تو آخر اس میں اعتراض والی کون سی بات ہے۔ ہاں اگر کسی اہل حدیث نے وحیدالزماں کے شیعہ ہوجانے کے بعد اس کو اہل حدیث میں شمار کیا ہے تو یہ ضرور اعتراض والی بات ہے۔ سہج صاحب سے عرض ہے کہ وہ ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کے حوالے سے ثابت کریں کہ انہوں نے وحیدالزماں کو اس وقت اہل حدیث کہا جب وہ شیعہ ہوچکا تھا۔وگرنہ و یہ حوالہ پیش نہیں کرسکتے۔

مزید وضاحت یہاں ملاحظہ کریں۔ وحیدالزماں کو اہل حدیث تسلیم کرنے والے علمائے اہل حدیث کا حکم

اگر وحید الزمان کافر تھا تو کیا اس کے حق میں" رحمۃ اللہ علیہ" اور "مرحوم" لکھنا سہی ہے؟
مولانا وحید الزماں ؒ کا عقیدہ ومسلک
اور محدث میگزین میں مبشر حسین صاحب لاہوری نے وحید الزمان کے لئے دعائیہ کلمہ "رحمہ اللہ" اور "مرحوم"لکھا ہے کئی جگہ۔
اسکا جواب کئی مرتبہ آپ کے منہ پر مارا جاچکا ہے لیکن آپ کوشرم نہیں آتی۔ اسکا جواب یہ ہے کہ دیوبندی علماء نے کئی ایسے لوگوں کے ساتھ دعائیہ کلمات لکھے ہیں جنھیں وہ خود گمراہ قرار دے چکے ہیں۔ جیسے احمد رضا خان وغیرہ اس بارے میں سہج صاحب کی کیا رائے ہے؟؟

مبشر حسین لاہوری صاحب کا پورا مضمون وحید الزماں کے بارے میں شک و شبہ سے پر ہے۔ انہوں نے کہیں بھی یقینی طور پر وحیدالزماں کو اہل حدیث قرار نہیں دیا بلکہ ایک جگہ ان کے حنبلی ہونے کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ ان کے مسلک سے متعلق باتیں الجھی ہوئی ہیں اس لئے کوئی یقینی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔

سوال مسٹر شاہد نزیر سے
وحید الزمان جسے آپ فرقہ جماعت اہل حدیث سے باہر بلکہ اسلام سے ہی باہر سمجھتے ہو اسی وحید الزمان کو آپ کے کابرین متاخرین و حاضرین دعائیں دیتے اور اہل حدیث عالم لکھتے تھے اور ہیں۔ تو کیا آپ ایسے سارے علماء وغیرہ کو بھی اہل حدیثیت و اسلام سے باہر کرو گے؟بشمول محدث میگزین اور اس کی ساری کی ساری ٹیم ۔
شکریہ
ہم نے تو یہ کبھی اور کہیں نہیں کہا کہ وحیدالزماں کافر ہے۔ ہم یہ جانتے ہیں کہ وہ اہل حدیث نہیں تھا بلکہ شیعہ ہوگیا تھا۔ اور ہر وہ شخص جو جماعت اہل حدیث سے خارج ہے اسے کافر سمجھنے کا نظریہ ہمارا نہیں ہے۔ جہاں تک ہمارے علماء کا وحیدالزماں کو دعائیں دینے کے تعلق ہے تو اس عمل سے وحیدالزماں اہل حدیث نہیں ہوجاتا پھر آپکے رشید احمد گنگوہی صاحب تو غلام احمد قادیانی کو بھی مرد مومن قرار دیتے تھے تو کیا اس سے غلام احمد قادیانی دیوبندی ہوجاتا ہے؟ آپکے علماء احمد رضا خان کو دعائیں دیتے ہیں کیا وہ بھی دیوبندی تھا؟ آپکے علماء علامہ احسان الہیٰ ظہیر رحمہ اللہ کے نام کے ساتھ دعائیہ کلمات بھی لکھتے ہیں تو ان کے بارے میں کیا کہیں گے؟؟؟ کیا آپ نے اس عمل کی بناء پر اپنے سارے علماء کو دیوبندیت سے خارج کردیا ہے؟؟؟

محدث میگزین کے اس مضمون میں کہیں بھی یقینی طور پر وحیدالزماں کو اہل حدیث شمار نہیں کیا گیا پھر ان پر اعتراض کیسا؟؟؟

یہ سارے گھسے پٹے اعتراضات ہیں وحیدالزماں سے متعلق آپکے ہر ممکن اعتراض کا یہاں جواب دے دیا گیا ہے۔
صرف وحیدالزماں ہی کیوں؟؟؟ ایک تحقیق۔
اب آپ کوئی نیا اعتراض سامنے نہیں لاسکتے بلکہ انہیں اعتراضات کو بار بار پیش کروگے جو کہ پہلے ہی بارہا پیش کرچکے ہو۔

سہج صاحب آپکا منہ بند کرنے کے لئے امین اوکاڑوی کا حوالہ ہی کافی ہے۔ آپ میں اگر زرا سی بھی شرم ہو تو زندگی بھر یہ اعتراض نہ کرو کہ علمائے اہل حدیث وحیدالزماں کو اہل حدیث شمار کرتے ہیں۔ آپ تمام باتوں کو چھوڑ کر ہمیں امین اوکاڑوی کے حوالے کا جواب دو۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
وحید الزمان وہ شخصیت ہے جو کئی غیر مقلدوں کے سر چڑھ کر بولتی ہے جادو کی طرح
اور ہمیشہ ہر اس غیر مقلد کا دماغ شل ہوجاتا ہے جو وحید الزمان کو فرقہ جماعت اہلحدیثیت سے باھر کرنا چاھتا ہے
بحرحال زیادہ لمبی باتیں اس سے کی جاتی ہیں جو اس کا اہل سمجھا جائے یہاں مخاطب جو شخصیت ہے وہ پل میں تولہ اور پل میں ماشہ۔ ماشاء اللہ
دیکھئے شاہد نزیر کا عقیدہ
وحیدالزماں کے بارے میں میری تحقیق یہ ہے کہ یہ کٹر اور متعصب حنفی تھا پھر ترک تقلید کرکے غیرمقلد بن گیا تھا اور آخر عمر میں شیعہ ہوگیا تھا۔ اور یہ اپنی زندگی میں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا۔
یہ تھا تولہ اس تولے میں شاہد نزیر نے وحید الزمان کے بارے میں کہا کہ
یہ اپنی زندگی میں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا

اور اب دیکھئے ماشہ
جس وقت وحیدالزماں اہل حدیث تھا اگر اس وقت کسی عالم نے اسکا اہل حدیث ہونا ذکر کیا ہے تو آخر اس میں اعتراض والی کون سی بات ہے۔
دیکھا جناب قاری حضرات؟
ماشہ میں شاہد نزیر کہتے ہیں کہ
جس وقت وحید الزمان اہل حدیث تھا


یہ ہے حال جس بندے کا اس سے کیا بات کی جائے ؟

مبشر حسین لاہوری صاحب کا پورا مضمون وحید الزماں کے بارے میں شک و شبہ سے پر ہے۔ انہوں نے کہیں بھی یقینی طور پر وحیدالزماں کو اہل حدیث قرار نہیں دیا بلکہ ایک جگہ ان کے حنبلی ہونے کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ ان کے مسلک سے متعلق باتیں الجھی ہوئی ہیں اس لئے کوئی یقینی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔
یہ دعوٰی بھی دماغی کیفیت کا عکاس ہے کہ مسٹر شاہد نزیر کو مبشر لاہوری کا لکھا یہ فیصلہ بھی نظر نہیں آیا ؟
مذکورہ اقتباس جہاں موصوف کی آزادیٔ فکر کی بھرپور عکاسی کرتا ہے وہاں ان کے صحابہ کرام کے سچا شیدائی ہونے اور ان کے خلاف زبانِ طعن دراز کرنے والوں سے بریٔ الذمہ ہونے کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔ مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سے اتفاق ہے جسے وہ اپنی کتاب 'نزہۃ الخواطر' میں ان الفاظ کے ساتھ تحریر فرما چکے ہیں کہ
''کان شدیدا في التقلید في بدایۃ أمرہ ثم رفضہ وتحرر واختار مذھب أھل الحدیث مع شذوذ عنھم في بعض المسائل'' (ص۵۱۵، ج۸)
''موصوف ابتدائی دور میں تقلید کے پرزور حامی تھے، پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے لیکن اس کے باوجود بعض مسائل میں یہ 'اہلحدیث' سے بھی جداگانہ نکتہ نظر رکھتے تھے۔''

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے



اور مولانا مبشر لاہوری صاحب متفق کا بٹن بھی دبا چکے ہوئے ہیں مسٹر شاہد نزیر
یہ دیکھو


مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سےاتفاق ہے

مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سےاتفاق ہے

مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سےاتفاق ہے


تو ثابت ہوا کہ مولانا مبشر لاہوری ہی نہیں مسٹر شاہد نزیر بھی وحید الزمان کو اہل حدیث میں شامل مانتے ہیں بس تھوڑی سی شرموشرمی والا معاملہ بیچ میں آجاتا ہے ورنہ جھوٹ بولنے سے شاہد نزیر صاحب بہت شرماتے ہیں ، بس کبھی کبھی جھوٹ کا سہارہ لیتے ہیں مگر اس میں بھی فورا پکڑے دھکڑے جاتے ہیں ۔


نوٹ
مسٹر شاہد نزیر کو ہولا ہتھ رکھیا ہے فلحال
موجاں کرو
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
وحید الزمان وہ شخصیت ہے جو کئی غیر مقلدوں کے سر چڑھ کر بولتی ہے جادو کی طرح
اور ہمیشہ ہر اس غیر مقلد کا دماغ شل ہوجاتا ہے جو وحید الزمان کو فرقہ جماعت اہلحدیثیت سے باھر کرنا چاھتا ہے
امین اوکاڑوی بھی اس بات کا اعتراف کرچکا ہے کہ اہل حدیثوں نے بالاتفاق وحیدالزماں کی کتابوں اور شخصیت سے اظہار براءت کردیا ہے۔ لیکن آپکے نزدیک شاید امین اوکاڑوی کا دماغ بھی شل ہوگیا تھا اور وہ پاگل ہوگیا تھا یا پھر خود آپ ہی کا دماغی توازن درست نہیں کہ وحیدالزماں کے بارے میں اہل حدیثوں کا نظریہ جان کر آپ کے مقلدانہ دماغ نے کام کرنا ہی بند کردیا ہے اس لئے فضول کی ہانک رہے ہو۔

بحرحال زیادہ لمبی باتیں اس سے کی جاتی ہیں جو اس کا اہل سمجھا جائے یہاں مخاطب جو شخصیت ہے وہ پل میں تولہ اور پل میں ماشہ۔ ماشاء اللہ
دیکھئے شاہد نزیر کا عقیدہ

یہ تھا تولہ اس تولے میں شاہد نزیر نے وحید الزمان کے بارے میں کہا کہ
یہ اپنی زندگی میں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا

اور اب دیکھئے ماشہ

دیکھا جناب قاری حضرات؟
ماشہ میں شاہد نزیر کہتے ہیں کہ
جس وقت وحید الزمان اہل حدیث تھا


یہ ہے حال جس بندے کا اس سے کیا بات کی جائے ؟
سیاق و سباق سے کاٹ کر عبارات کو اپنا من پسند رنگ دینا اور لوگوں کو دھوکہ میں مبتلا کرنا آپکی عادت ہے جو آپ نے اپنے اکابرین سے ورثہ میں پائی ہے وہ لوگ بھی زندگی بھر یہی حرکتیں کرتے رہے کیونکہ آپ کی طرح وہ بھی دلائل نام کی کوئی چیز اپنے پاس نہیں رکھتے تھے۔

میری پہلی پوری عبارت ملاحظہ کریں جو میں نے سہج صاحب کے مطالبے کہ وحیدالزماں کے متعلق اپنا عقیدہ لکھو کے جواب میں لکھی:
وحیدالزماں کے بارے میں میری تحقیق یہ ہے کہ یہ کٹر اور متعصب حنفی تھا پھر ترک تقلید کرکے غیرمقلد بن گیا تھا اور آخر عمر میں شیعہ ہوگیا تھا۔ اور یہ اپنی زندگی میں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا۔
اس اقتباس سے واضح ہے کہ وحیدالزماں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا یہ میری زاتی تحقیق ہے۔اور اسکے لئے میرے پاس ٹھوس دلائل بھی ہیں دیکھئے: وحیدالزماں کسی دور میں بھی اہل حدیث نہیں رہا

اب میری دوسری پوری عبارت ملاحظہ فرمائیں:
وحیدالزماں نے جب تقلید کو ترک کیا اور قرآن وحدیث کے مطابق کچھ مسائل کو اختیار کیا تو اکثر لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوئی کہ وہ اہل حدیث ہوگیا ہے۔ تو اس وقت بہت سے علماء نے اپنی تقریروں اور تحریروں میں وحیدالزماں کے اہل حدیث ہونے کا ذکر کیا۔ ہمارے نزدیک ثناء اللہ امرتسری کا یہ حوالہ بھی اسی دور کا ہے اس لئے سہج صاحب کو مفید مطلب نہیں۔ جس وقت وحیدالزماں اہل حدیث تھا اگر اس وقت کسی عالم نے اسکا اہل حدیث ہونا ذکر کیا ہے تو آخر اس میں اعتراض والی کون سی بات ہے۔
مذکورہ بالا مکمل عبارت سے بھی یہ ظاہر ہے کہ ترک تقلید کے بعد وحیدالزماں اہل حدیث ہوگیا تھا یہ اہل حدیث علماء کی اپنی تحقیق یا غلط فہمی ہے۔چونکہ علمائے اہل حدیث وحیدالزماں کو شیعہ ہونے سے پہلے اہل حدیث ہی سمجھتے تھے اس لئے میں نے اہل حدیث علماء کے حوالے سے وحیدالزماں کو اہل حدیث لکھا۔

ثابت ہوا کہ سہج صاحب جو ان عبارتوں سے میرا تضاد ثابت کرنا چاہ رہے ہیں وہ میرا تضاد نہیں بلکہ سہج صاحب کا مکر و فریب ہے۔

یہ دعوٰی بھی دماغی کیفیت کا عکاس ہے کہ مسٹر شاہد نزیر کو مبشر لاہوری کا لکھا یہ فیصلہ بھی نظر نہیں آیا ؟

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے

پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے
آپ نے یہاں پھر وہی مکر و فریب والی شیطانی حرکت کی ہے کہ عبارت کا ایک ٹکڑا الگ کرکے اپنا من پسند مطلب اخذ کرنا چاہا ہے۔ اس عبارت کے آگے یہ بھی لکھا ہے۔
''موصوف ابتدائی دور میں تقلید کے پرزور حامی تھے، پھر تقلید سے تائب ہوکر 'اہل حدیث'ہوگئے لیکن اس کے باوجود بعض مسائل میں یہ 'اہلحدیث' سے بھی جداگانہ نکتہ نظر رکھتے تھے۔''
وحیدالزماں ترک تقلید کے باوجود بعض مسائل میں اہل حدیث سے مختلف اور جداگانہ نکتہ نظر رکھتے تھے اس بات کا واضح اعتراف کرکے حکیم سید عبدالحی اور مبشر حسین لاہوری نے اس بات کی طرف واضح اشارہ کردیا ہے کہ وحیدالزماں میں گڑبڑ تھی اور وہ صحیح اور مکمل اہل حدیث نہیں تھا۔ دیوبندیوں نے مماتیوں کو صرف ایک مسئلہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں جداگانہ نکتہ نظر رکھنے کی بنا پر دیوبندیت سے ہی خارج کردیا تو وحیدالزماں کئی مسائل میں اہل حدیث سے جداگانہ نکتہ نظر رکھنے کی بنا پر بھی کس طرح جماعت اہل حدیث سے خارج نہیں ہوگا زرا ہمیں یہ مسئلہ سمجھا دیں۔


اور مولانا مبشر لاہوری صاحب متفق کا بٹن بھی دبا چکے ہوئے ہیں مسٹر شاہد نزیر
یہ دیکھو


مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سےاتفاق ہے

مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سےاتفاق ہے

مرحوم کے مسلک کے بارے میں ہمیں انہی کے معاصر مولانا حکیم سید عبدالحی(والد سید ابو الحسن ندوی) کی رائے ہی سےاتفاق ہے
مبشر حسین لاہوری صاحب نے حکیم سید عبدالحی کی رائے سے اتفاق ضرور کیا ہے لیکن خود حکیم سید عبدالحی کی اپنی رائے وحیدالزماں کے متعلق یقینی نہیں جسے اوپر بیان کردیا گیا ہے اس لئے مبشر حسین لاہوری صاحب کا حکیم سید عبدالحی کی رائے سے اتفاق وحیدالزماں کے مسلک پر یقینی اور واضح روشنی نہیں ڈالتا۔

مبشر حسین لاہوری صاحب نے یہ اعتراف کیا ہے کہ یقینی طور پر وحیدالزماں کے مسلک کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
موصوف کی مختلف کتابیں اور تراجم دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کتاب میں تو وہ تقلید کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کہیں دوسری کتاب میں اس سے زیادہ شدت سے تقلید کی تردید کررہے ہوتے ہیں۔ بعض اقتباسات سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرحوم شیعہ فکر سے متاثر ہیں جبکہ اکثر و بیشتر مقامات پر موصوف شیعہ حضرات کی تردید و ابطال کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں، اسی طرح کہیں یہ شک پڑتا ہے کہ موصوف حنبلی ہیں یااہلحدیث ہیں؟ جبکہ ان کے بعض اقوال سے کتاب وسنت کی حدود میں آزادیٔ فکر کے حامل نظر آتے ہیں۔ گویا ان کے عقیدہ ومسلک کی نشاندہی کرنا خاصا اُلجھا ہوا مسئلہ ہے۔
مبشر حسین لاہوری صاحب نے ایک اہم بات یہ لکھی ہے:
مرحوم کی 'لغات الحدیث' نامی کتاب کی روشنی میں ان کے عقیدہ ومسلک پر حتمی روشنی ڈالی جاسکتی ہے کیونکہ یہ وہ ضخیم اور قیمتی کتاب ہے جو موصوف نے اپنی زندگی کے آخری حصہ میں تالیف کی تھی۔
وحیدالزماں کی اس آخری تصنیف لغات الحدیث کے حوالے سے میں نے ثابت کیا ہے کہ وحیدالزماں شیعہ ہوگیا تھا۔ دیکھئے: وحیدالزماں بطور شیعہ اپنی تحریروں کے آئینہ میں

الحمداللہ ثابت ہوا کہ مبشرحسین لاہوری کے نزدیک بھی وحیدالزماں کا شمار اہل حدیث میں نہیں ہوتا کیونکہ لغات الحدیث کے حوالے سے وحیدالزماں کا حتمی عقیدہ و مسلک جو سامنے آتا ہے وہ اہل تشیع کا ہے۔

تو ثابت ہوا کہ مولانا مبشر لاہوری ہی نہیں مسٹر شاہد نزیر بھی وحید الزمان کو اہل حدیث میں شامل مانتے ہیں بس تھوڑی سی شرموشرمی والا معاملہ بیچ میں آجاتا ہے ورنہ جھوٹ بولنے سے شاہد نزیر صاحب بہت شرماتے ہیں ، بس کبھی کبھی جھوٹ کا سہارہ لیتے ہیں مگر اس میں بھی فورا پکڑے دھکڑے جاتے ہیں ۔
ہم نے تو دلائل کے ساتھ واضح کردیا کہ اہل حدیث وحیدالزماں کو جماعت اہل حدیث میں شامل نہیں مانتے اور آپکے مستند عالم امین اوکاڑوی نے بھی ہماری ہی بات کی توثیق و تائید کی ہے۔ لیکن آپ کا ہمیں سمجھ نہیں آیا کہ امین اوکاڑوی کی گواہی آپ کیوں تسلیم کرنے سے گریزاں ہے کیا امین اوکاڑوی آپ کے نزدیک کذاب و دجال تھا جس کی گواہی مردود ہے۔ یہی وہ اہم ترین سوال ہے جو پچھلی دو پوسٹس سے ہم آپ سے مسلسل پوچھ رہے ہیں لیکن آپ بات ہمیشہ گول کردیتے ہیں۔ جب آپکے اپنے عالم نے اس بات کا فیصلہ کردیا ہے کہ اہل حدیث وحیدالزماں کو اہل حدیث نہیں مانتے اور اس سے علی الاعلان براءت کا اظہار کرتے ہیں تو آپ کی ان کذب بیانیوں اور دھوکہ دہی کی حیثیت ہی کیا ہے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
امین اوکاڑوی بھی اس بات کا اعتراف کرچکا ہے کہ اہل حدیثوں نے بالاتفاق وحیدالزماں کی کتابوں اور شخصیت سے اظہار براءت کردیا ہے۔ لیکن آپکے نزدیک شاید امین اوکاڑوی کا دماغ بھی شل ہوگیا تھا اور وہ پاگل ہوگیا تھا یا پھر خود آپ ہی کا دماغی توازن درست نہیں کہ وحیدالزماں کے بارے میں اہل حدیثوں کا نظریہ جان کر آپ کے مقلدانہ دماغ نے کام کرنا ہی بند کردیا ہے اس لئے فضول کی ہانک رہے ہو۔


سیاق و سباق سے کاٹ کر عبارات کو اپنا من پسند رنگ دینا اور لوگوں کو دھوکہ میں مبتلا کرنا آپکی عادت ہے جو آپ نے اپنے اکابرین سے ورثہ میں پائی ہے وہ لوگ بھی زندگی بھر یہی حرکتیں کرتے رہے کیونکہ آپ کی طرح وہ بھی دلائل نام کی کوئی چیز اپنے پاس نہیں رکھتے تھے۔

میری پہلی پوری عبارت ملاحظہ کریں جو میں نے سہج صاحب کے مطالبے کہ وحیدالزماں کے متعلق اپنا عقیدہ لکھو کے جواب میں لکھی:

اس اقتباس سے واضح ہے کہ وحیدالزماں کبھی بھی اہل حدیث نہیں رہا یہ میری زاتی تحقیق ہے۔اور اسکے لئے میرے پاس ٹھوس دلائل بھی ہیں دیکھئے: وحیدالزماں کسی دور میں بھی اہل حدیث نہیں رہا

اب میری دوسری پوری عبارت ملاحظہ فرمائیں:


مذکورہ بالا مکمل عبارت سے بھی یہ ظاہر ہے کہ ترک تقلید کے بعد وحیدالزماں اہل حدیث ہوگیا تھا یہ اہل حدیث علماء کی اپنی تحقیق یا غلط فہمی ہے۔چونکہ علمائے اہل حدیث وحیدالزماں کو شیعہ ہونے سے پہلے اہل حدیث ہی سمجھتے تھے اس لئے میں نے اہل حدیث علماء کے حوالے سے وحیدالزماں کو اہل حدیث لکھا۔

ثابت ہوا کہ سہج صاحب جو ان عبارتوں سے میرا تضاد ثابت کرنا چاہ رہے ہیں وہ میرا تضاد نہیں بلکہ سہج صاحب کا مکر و فریب ہے۔


آپ نے یہاں پھر وہی مکر و فریب والی شیطانی حرکت کی ہے کہ عبارت کا ایک ٹکڑا الگ کرکے اپنا من پسند مطلب اخذ کرنا چاہا ہے۔ اس عبارت کے آگے یہ بھی لکھا ہے۔

وحیدالزماں ترک تقلید کے باوجود بعض مسائل میں اہل حدیث سے مختلف اور جداگانہ نکتہ نظر رکھتے تھے اس بات کا واضح اعتراف کرکے حکیم سید عبدالحی اور مبشر حسین لاہوری نے اس بات کی طرف واضح اشارہ کردیا ہے کہ وحیدالزماں میں گڑبڑ تھی اور وہ صحیح اور مکمل اہل حدیث نہیں تھا۔ دیوبندیوں نے مماتیوں کو صرف ایک مسئلہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں جداگانہ نکتہ نظر رکھنے کی بنا پر دیوبندیت سے ہی خارج کردیا تو وحیدالزماں کئی مسائل میں اہل حدیث سے جداگانہ نکتہ نظر رکھنے کی بنا پر بھی کس طرح جماعت اہل حدیث سے خارج نہیں ہوگا زرا ہمیں یہ مسئلہ سمجھا دیں۔


مبشر حسین لاہوری صاحب نے حکیم سید عبدالحی کی رائے سے اتفاق ضرور کیا ہے لیکن خود حکیم سید عبدالحی کی اپنی رائے وحیدالزماں کے متعلق یقینی نہیں جسے اوپر بیان کردیا گیا ہے اس لئے مبشر حسین لاہوری صاحب کا حکیم سید عبدالحی کی رائے سے اتفاق وحیدالزماں کے مسلک پر یقینی اور واضح روشنی نہیں ڈالتا۔

مبشر حسین لاہوری صاحب نے یہ اعتراف کیا ہے کہ یقینی طور پر وحیدالزماں کے مسلک کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔


مبشر حسین لاہوری صاحب نے ایک اہم بات یہ لکھی ہے:

وحیدالزماں کی اس آخری تصنیف لغات الحدیث کے حوالے سے میں نے ثابت کیا ہے کہ وحیدالزماں شیعہ ہوگیا تھا۔ دیکھئے: وحیدالزماں بطور شیعہ اپنی تحریروں کے آئینہ میں

الحمداللہ ثابت ہوا کہ مبشرحسین لاہوری کے نزدیک بھی وحیدالزماں کا شمار اہل حدیث میں نہیں ہوتا کیونکہ لغات الحدیث کے حوالے سے وحیدالزماں کا حتمی عقیدہ و مسلک جو سامنے آتا ہے وہ اہل تشیع کا ہے۔


ہم نے تو دلائل کے ساتھ واضح کردیا کہ اہل حدیث وحیدالزماں کو جماعت اہل حدیث میں شامل نہیں مانتے اور آپکے مستند عالم امین اوکاڑوی نے بھی ہماری ہی بات کی توثیق و تائید کی ہے۔ لیکن آپ کا ہمیں سمجھ نہیں آیا کہ امین اوکاڑوی کی گواہی آپ کیوں تسلیم کرنے سے گریزاں ہے کیا امین اوکاڑوی آپ کے نزدیک کذاب و دجال تھا جس کی گواہی مردود ہے۔ یہی وہ اہم ترین سوال ہے جو پچھلی دو پوسٹس سے ہم آپ سے مسلسل پوچھ رہے ہیں لیکن آپ بات ہمیشہ گول کردیتے ہیں۔ جب آپکے اپنے عالم نے اس بات کا فیصلہ کردیا ہے کہ اہل حدیث وحیدالزماں کو اہل حدیث نہیں مانتے اور اس سے علی الاعلان براءت کا اظہار کرتے ہیں تو آپ کی ان کذب بیانیوں اور دھوکہ دہی کی حیثیت ہی کیا ہے۔
مسٹر شاہد نذیر آخر آپ کو ملتا کیا ہے غلط بیانی کر کر کے ؟
افسوس کہ اہل حدیث ہونے کا دعوٰی کرتے ہیں اور نعرے لگاتے ہیں اہل حدیث کا ایک اصول اطیعواللہ و اطیعوالرسول
اور عمل اس کے بلکل برخلاف
دیکھئیے
میں نے اپنی پوسٹ میں مبشر حسین لاہوری صاحب کے مضمون کا اقتباس پیش کیا تھا جس میں صاف صاف لکھا ہوا ہے وحید الزمان کے حق میں


sahj نے کہا ہے:
مذکورہ اقتباس جہاں موصوف کی آزادیٔ فکر کی بھرپور عکاسی کرتا ہے وہاں ان کے صحابہ کرام کے سچا شیدائی ہونے اور ان کے خلاف زبانِ طعن دراز کرنے والوں سے بریٔ الذمہ ہونے کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔

اس اقتباس میں ہی تو سارا فیصلہ موجود ہے جسے مسٹر شاہد نزیر نے اپنے ڈھکوسلوں کی نظر کرنے کی ناکام کوشش فرمائی
دیکھئے اس اقتباس میں ایسا کیا فیصلہ ہے جس سے کنی کترا کر موصوف نے فرار کا راستہ اپنایا وہ بھی دجل کی چادر اوڑھ کر

مذکورہ اقتباس جہاں موصوف کی آزادیٔ فکر کی بھرپور عکاسی کرتا ہے وہاں ان کے صحابہ کرام کے سچا شیدائی ہونے اور ان کے خلاف زبانِ طعن دراز کرنے والوں سے بریٔ الذمہ ہونے کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔
اس اقتباسی فیصلے میں جسے فرقہ جماعت اہل حدیث کے مولوی صاحب مبشر حسین لاہوری نے لکھا ہے کے اندر موجود ہے وحید الزمان کا صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کا سچا شیدائی ہونے کا اقرار۔
اور سرخ رنگ والی عبارت میں وحید الزمان کے شیعی عقیدوں میں ملوث ہونے کا انکار ہے اور اس بات سے ہی مسٹر شاہد نزیر بھاگے تھے اور موصوف نے میرے سارے مراسلہ کا آپریشن کیا دجل و فریب وغیرہ کے سہارے ۔ اگر ہاتھ نہیں لگایا تو اسی اقتباس کو کیونکہ اس میں مسٹر شاہد نزیر کو جھوٹ بولے بن نہیں پڑ رہی تھی

آخری بات

مسٹر شاہد نزیر نے کافی بکواس کی ہے مولانا امین صفدر رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں۔
(اللہ تعالٰی مولانا مرحوم کے درجات بلند فرمائے ان پر لاکھوں کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلٰی مقام پر فائز فرمائے ۔آمین)

مسٹر شاہد نزیر پاگل ہوگئے ہیں شاید کہ انہیں سمجھ ہی نہیں کہ مولانا امین صفدر رحمہ اللہ نے شاہد نزیر جیسے بکواسی قسم کے غیر مقلدوں کی دماغی پوزیشن کو جانتے ہوئے پہلے سے ہی یہ نقشہ ہمارے سامنے بلکہ سب کے سامنے رکھ دیا تھا کہ کچھ دن بعد یہی غیر مقلدیت کے دعوے دار اپنے ہی اکابرین کو لعن طعن کسیں گے اور ان کی عمر بھر کی محنتوں پر آب نہیں تیزآب پھینکیں گے اور انہیں دعا دینے والا کوئی خال خال ہی نام نہاد اہل حدیث بچے گا ،جیسے مبشر حسین لاہوری ۔ اگر مبشر حسین لاہوری آپ کے شل اور پاگل سے بھی بدتر دماغ سے نکلی ہوئی گندگی کو دیکھ لے تو وہ شاید ابھی یا تو شاہد نزیر کو غیر مقلدیت سے آگے کی منزل پر پہنچادے جہاں وحید الزمان کو فرقہ جماعت اہل حدیث والے بدزبانوں نے پہنچادیا ۔ اور ہاں یاد رکھنا مسٹر شاہد نزیر اکابرین غیر مقلدیت کا مقام ان کے مرنے کے بعد دنیا دیکھتی ہے جیسے وحید الزمان ،صدیق حسن وغیرہ اور بہت جلد آپ جیسے بدزبان غیر مقلد حافظ زبیر علی زئی سے بھی بے زاری کا اعلان کریں گے دیکھ لینا۔
مولانا امین صفدر رحمہ اللہ نے جو نقشہ کھینچا تھا نا غیر مقلدین کا الحمدللہ عین اسی کے مطابق پایا ۔ اور مولانا رحمہ اللہ نے اس شیطنت سے بھی آگاہ کردیا تھا جس کا اظہار مسٹر شاھد نزیر اور ان جیسے دوسرے غیر مقلدین یہاں اور جہاں جہاں موقع ملے کرتے رہتے ہیں ۔
شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
مسٹر شاہد نذیر آخر آپ کو ملتا کیا ہے غلط بیانی کر کر کے ؟
افسوس کہ اہل حدیث ہونے کا دعوٰی کرتے ہیں اور نعرے لگاتے ہیں اہل حدیث کا ایک اصول اطیعواللہ و اطیعوالرسول
اور عمل اس کے بلکل برخلاف
لگتا ہے کہ سہج صاحب کے پاس کہنے کو اب کچھ نہیں رہا اسی لئے میری تین پوسٹس میں سے کسی ایک بات کا بھی جواب دینے کی توفیق نہیں ہوئی۔ بس امین اوکاڑوی ڈھیٹ کی طرح ہر دلیل کے جواب میں نیا سوال یا پھر وہی پرانا سوال نئے انداز سے دھرارہے ہیں۔ جس طرح امین اوکاڑوی ساری زندگی ذلیل وخوار رہا اور اسی حالت میں آخرت کو سدھار گیا اسی طرح اسکے مقلدین بھی اسی طرح ذلیل وخوار رہیں گے کہ مخالفین کے اعتراضات کا جواب نہ دیں گے بس سوال پر سوال ہی کئے جائیں گے۔

دیکھئیے
میں نے اپنی پوسٹ میں مبشر حسین لاہوری صاحب کے مضمون کا اقتباس پیش کیا تھا جس میں صاف صاف لکھا ہوا ہے وحید الزمان کے حق میں

اس اقتباس میں ہی تو سارا فیصلہ موجود ہے جسے مسٹر شاہد نزیر نے اپنے ڈھکوسلوں کی نظر کرنے کی ناکام کوشش فرمائی
دیکھئے اس اقتباس میں ایسا کیا فیصلہ ہے جس سے کنی کترا کر موصوف نے فرار کا راستہ اپنایا وہ بھی دجل کی چادر اوڑھ کر

اس اقتباسی فیصلے میں جسے فرقہ جماعت اہل حدیث کے مولوی صاحب مبشر حسین لاہوری نے لکھا ہے کے اندر موجود ہے وحید الزمان کا صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کا سچا شیدائی ہونے کا اقرار۔
اور سرخ رنگ والی عبارت میں وحید الزمان کے شیعی عقیدوں میں ملوث ہونے کا انکار ہے اور اس بات سے ہی مسٹر شاہد نزیر بھاگے تھے اور موصوف نے میرے سارے مراسلہ کا آپریشن کیا دجل و فریب وغیرہ کے سہارے ۔ اگر ہاتھ نہیں لگایا تو اسی اقتباس کو کیونکہ اس میں مسٹر شاہد نزیر کو جھوٹ بولے بن نہیں پڑ رہی تھی


سہج صاحب آپکی تو عادت ہے کہ کسی بھی مضمون یا عبارت کا سیاق و سباق سے ہٹ کر ایک ٹکڑا پیش کرکے اپنے اکابرین کی طرح ڈگڈگی بجا کر لوگوں کو تماشہ دکھانے کی۔ مبشر حسین لاہوری کا ہم نے جو اقتباس پیش کیا ہے وہ بھی اسی مضمون کا حصہ ہے جس سے آپ اقتباس پیش کررہے ہیں اور ہمارے پیش کردہ اقتباس میں مبشر حسین لاہوری خود لکھتے ہیں کہ وحیدالزماں کے مسلک کا فیصلہ کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ بعض اوقات وہ مقلد، کبھی غیرمقلد، کبھی شیعہ، کبھی حنبلی اور کبھی اہل حدیث محسوس ہوتے ہیں۔ لیجئے اپنی تقلید زدہ خراب آنکھوں سے پڑھیے:
موصوف کی مختلف کتابیں اور تراجم دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کتاب میں تو وہ تقلید کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کہیں دوسری کتاب میں اس سے زیادہ شدت سے تقلید کی تردید کررہے ہوتے ہیں۔ بعض اقتباسات سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرحوم شیعہ فکر سے متاثر ہیں جبکہ اکثر و بیشتر مقامات پر موصوف شیعہ حضرات کی تردید و ابطال کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں، اسی طرح کہیں یہ شک پڑتا ہے کہ موصوف حنبلی ہیں یااہلحدیث ہیں؟ جبکہ ان کے بعض اقوال سے کتاب وسنت کی حدود میں آزادیٔ فکر کے حامل نظر آتے ہیں۔ گویا ان کے عقیدہ ومسلک کی نشاندہی کرنا خاصا اُلجھا ہوا مسئلہ ہے۔
پھر انہوں نے ایک فیصلہ کن بات کہہ کر وحیدالزماں کے مسلک کا معاملہ دوسرے محققین کے سپرد کردیا ہے۔ لہذا لکھتے ہیں:
مرحوم کی 'لغات الحدیث' نامی کتاب کی روشنی میں ان کے عقیدہ ومسلک پر حتمی روشنی ڈالی جاسکتی ہے کیونکہ یہ وہ ضخیم اور قیمتی کتاب ہے جو موصوف نے اپنی زندگی کے آخری حصہ میں تالیف کی تھی۔ جیسا کہ اسی کتاب کے مقدمہ میں مصنف رقم طراز ہیں کہ
''اب شروع ۱۳۲۴ھ سے باوجود اس کے، میں کمالِ نقاہت اور ضعف پیری اور امراضِ مختلفہ میں گرفتار تھا لیکن اس پر بھی اوقات کو خالی گذارنا مشکل معلوم ہوا اور بالہامِ غیبی یہ حکم ہواکہ ایک کتاب لغات حدیث میں بزبان اُردو مرتب کر اور اس میں جہاں تک ہوسکے فریقین یعنی اہل سنت اور امامیہ کی حدیثیں جمع کرتاکہ حدیث ِشریف کے تمام طالبین کو شرح کا کام دے۔'' (دیکھئے : ج۱؍ ص۴)
میں ماقبل یہ بتا چکا ہوں کہ مبشر حسین لاہوری کے اس اہم ترین اصول پر وحیدالزماں شیعہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ لغات الحدیث اسکے شیعہ خیالات سے بھری پڑی ہے۔ لیجیے ایک بار پھر ثبوت بھی حاضر ہے: وحیدالزماں بطور شیعہ اپنی تحریروں کے آئینہ میں


آخری بات

مسٹر شاہد نزیر نے کافی بکواس کی ہے مولانا امین صفدر رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں۔
(اللہ تعالٰی مولانا مرحوم کے درجات بلند فرمائے ان پر لاکھوں کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلٰی مقام پر فائز فرمائے ۔آمین)

مسٹر شاہد نزیر پاگل ہوگئے ہیں شاید کہ انہیں سمجھ ہی نہیں کہ مولانا امین صفدر رحمہ اللہ نے شاہد نزیر جیسے بکواسی قسم کے غیر مقلدوں کی دماغی پوزیشن کو جانتے ہوئے پہلے سے ہی یہ نقشہ ہمارے سامنے بلکہ سب کے سامنے رکھ دیا تھا کہ کچھ دن بعد یہی غیر مقلدیت کے دعوے دار اپنے ہی اکابرین کو لعن طعن کسیں گے اور ان کی عمر بھر کی محنتوں پر آب نہیں تیزآب پھینکیں گے اور انہیں دعا دینے والا کوئی خال خال ہی نام نہاد اہل حدیث بچے گا ،جیسے مبشر حسین لاہوری ۔ اگر مبشر حسین لاہوری آپ کے شل اور پاگل سے بھی بدتر دماغ سے نکلی ہوئی گندگی کو دیکھ لے تو وہ شاید ابھی یا تو شاہد نزیر کو غیر مقلدیت سے آگے کی منزل پر پہنچادے جہاں وحید الزمان کو فرقہ جماعت اہل حدیث والے بدزبانوں نے پہنچادیا ۔ اور ہاں یاد رکھنا مسٹر شاہد نزیر اکابرین غیر مقلدیت کا مقام ان کے مرنے کے بعد دنیا دیکھتی ہے جیسے وحید الزمان ،صدیق حسن وغیرہ اور بہت جلد آپ جیسے بدزبان غیر مقلد حافظ زبیر علی زئی سے بھی بے زاری کا اعلان کریں گے دیکھ لینا۔

شکریہ
آپکی یاداشت بہت کمزور ہے اس لئے یاد نہیں رکھتے کہ دیوبندی علماء کی ایک بڑی تعداد کو آپ لوگ مماتی کہہ کر بڑی بے شرمی سے دیوبندیت سے خارج کرچکے ہو آخر ان دیوبندی علماء کا انجام اپنے ہی دیوبندیوں کے ہاتھوں اتنا خراب کیوں ہوا؟؟؟ پھر اپنے پرانے اور ہمدرد دیوبندی مناظر غلام احمد قادیانی جسے آپکے رشید احمد گنگوہی مرد مومن قرار دیتے ہیں اور اسکی تعریف کرتے ہیں آپ لوگوں نے اظہار براءت کرکے اپنی جماعت ہی سے نکال پھینکا۔ اپنے جتنے علماء کو دیوبندیوں نے لعنت بھیج کر اپنی جماعت سے نکال دیا ان کی تو کوئی معلوم حد ہی نہیں اور اپنے گھر کو چھوڑ کرسہج صاحب چلیں ہیں دوسروں کے گھروں میں جھانکنے۔بڑے شرم کی بات ہے۔

مجھے سمجھ میں نہیں آیا کہ امین اوکاڑوی دیوبندی کی گواہی آپ نے قبول کی ہے یا رد کردی ہے؟ آپ نے گول مول بات کرکے جان چھڑانے کی کوشش کی ہے لیکن امین اوکاڑوی کی گواہی آپکے گلی کی ہڈی ہے یا تو آپ کو اسے نگلنا پڑے گا یا اگلنا۔ اگر تو آپ کے نزدیک امین اوکاڑوی دیوبندی سچی گواہی دیتا تھا تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سہج صاحب اور دیگر دیوبندی جو وحیدالزماں کو اہل حدیث قرار دیتے ہیں کذاب ہیں اور اگر آپ کے نزدیک امین اوکاڑوی کی گواہی جھوٹی ہے تو اسکا مطلب ہے کہ سہج صاحب کے نزدیک امین اوکاڑوی کذاب اور دجال ہے۔ اب سہج صاحب خود ہی فیصلہ کرکے بتادیں کہ وہ خود اپنا کذاب ہونا تسلیم کرتے ہیں یا امین اوکاڑوی کو دجال کہتے ہیں۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
عجیب و غریب باتیں چل رہی ہیں۔
ارے بھئی مان لیجئے کہ وحید الزمان اہلحدیث تھا۔ برسبیل تنزل ہی سہی۔
تو اس سے ہوگا کیا؟
کیا اس کا عقیدہ پوری جماعت اہلحدیث پر تھوپا جائے گا؟
وحید الزمان تو متنازعہ ترین شخصیت تھی، اگر بالفرض کوئی مستند اہلحدیث عالم بھی کتاب و سنت کے خلاف کوئی بات، کوئی شاذ رائے قائم کرے، تو کیا بس اسے اس لئے مان لیں کہ وہ اہلحدیث عالم نے کہی ہے؟

حنفی بھی بے چارے عجیب پریشانی میں ہیں۔
اہلحدیث پر اعتراض کے لئے کوئی ٹھوس بات تو ملتی نہیں، تو ادھر ادھر سے رطب و یابس جمع کر کے ، پہلے تو اسے اہلحدیث کے پلے تھوپتے ہیں کہ تم مانو یا نہ مانو، تمہارا عقیدہ یہی ہے ، پھر اسی خود ساختہ الزام کی خود ہی تردید کر کے خوش ہو جاتے ہیں۔
ارے بھئی، کیا حنفیوں کے پاس اہلحدیث کا کوئی ایسا مسئلہ نہیں بچا، جسے اہلحدیث سرعام ڈنکے کی چوٹ پر تسلیم کرتے ہوں، ایسے کسی مسئلے ، کسی عقیدے کی تردید کیجئے جسے ہم تسلیم کریں۔ تو ہماری اصلاح ہو ، کچھ پتا چلے کہ ان تلوں میں کتنا تیل ہے؟
 
Top