• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولوی الیاس گھمن صاحب کے "رفع یدین نہ کرنے" کا جواب

شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
ان میں سے جب کوئی حدیث لکھ کر آپ لوگوں سے اس کی بابت پوچھے تو آپ لوگوں کا حق نہیں بنتا کہ ان سے یہ کہیں کہ خود اس پر عمل کیوں نہیں کرتے۔ان سے یہ مطالبہ کرنا حماقت یا دجل ہے۔
جس کا دعوی اہلحدیث ہونے کا ہے اس پر لازم ہے کہ وہ بتائے کہ ان احادیث پر کیوں عمل نہیں کرتا جبکہ انہی کے بڑے اس کو صحیح بھی کہتے ہوں۔
واہ بھئی واہ! یہ خوب کہی آپ بے اصولی کریں تو آپ سے کوئی سوال بھی نہیں کر سکتا؟ اور جن احادیث کے ضعیف و موضوع ہونے کا آپ کو، آپ کے بڑوں کو یقین کامل ہو ہم ان پر عمل نا کریں تو ہم آپ کو بتاتے پھریں، جی مرشد جی! یہ روایت ضعیف ہے، یہ موضوع ہے، یہ منکر اور مدلس وغیرہ وغیرہ ہے! یہ سب دو رنگی باتیں کرتے ہوئے آپ ذرا برابر شرماتے بھی نہیں؟ ہمارے تمام ائمہ مجتہدین و محدثین ہیں لیکن ہم ان کے اندھے مقلد نہیں کہ بنا دلیل جانے پیچھے آنکھ بند کئے چلتے چلے جائیں،سمجھے آپ؟
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
اختلاف رکھنا دلائل کے ساتھ جائز اور ہر کسی کا حق ہوسکتا ہے مگر عصبیت بری چیز ہے۔
میں آپ کی اس بات سے متفق ہوں، اتنا اضافہ کرنا چاہوں گا کہ یقیناً دلائل کی کمزوری ظاہر ہونے کے بعد بھی اندھ بھکتی کرتے رہنا عصبیت کی اعلیٰ مثال ہے.
 
Top