• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مومن كے دو كام محنت اور دعا

شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
میرے محترم دوستو!کبھی بیٹھ کے میں اﷲ سے عرض کرتا ہوں الٰہی! تیرے بندے میرے پاس آتے ہیں۔ میں تیرے پاس بھیج دیتا ہوں، میں تیرا نام ہی تو دیتا ہوں، اے اﷲ !میرا گھر خالی تیراگھر بھرا ہوا' الٰہی! اگر میرےخالی گھر سے جائیں گے تولوگ کچھ نہیں کہیں گے اگر تیرے بھرے گھر سے خالی چلے گئے تو کیا کہیں گے؟ الٰہی! لاج رکھ لے۔ الٰہی! تیرے بھرے گھر سے کوئی خالی نہ جائے ۔
یہ جو نبویﷺ نسبتیں ہیں ان کی قدر دانی کرو... ان نسبتوں سے محبت کرو... ان نسبتوں کا احترام کرو... یہ اﷲ جل شانہٗ نے مجھے اورآپ کو عطا کی ہیں' جو کرے گا اللہ اسے دنیا بھی عطا فرمائے گا اور اﷲ ایسے آخرت بھی عطا فرمائے گا۔ جو قدر دانی کرے گا اﷲ پاک اسےدنیا میں بھی نوازیں گے اور آخرت میں بھی نوازیں گے اور دنیا میں بھی عزت عطا فرمائیں گے اور آخرت میں بھی عزت عطا فرمائیں گے۔
غلامی رسول ﷺعملی یا قولی:آج کے بعد ہم سب ایک بات سوچیں کہ ہر روز صبح آنکھ کھلتے ہی ہمارے اندر ایک آواز اٹھے کہ آج کا دن میں نے حضور سرور کونین ﷺ کی غلامی میں گزارنا ہے اور جب رات کو سوتے ہوئے آنکھ بند ہونے لگے کہ آج میںنے غلامی رسول ﷺ میں عملاًکتنا وقت گزارا، ''غلامی رسولﷺ میں موت بھی قبول ہے'' دیواروں پر لکھنے والی بات نہیں ہے۔ میرے محترم دوستو !یہ دل پہ لکھنے والی بات ہے' یہ من پہ' دل کی دیوار پہ لکھ لو اور یہ بڑی محنت کے بعد لکھی جاتی ہے ،رنگ بڑی مشکل سے آتا ہے اور جب رنگ چڑھ جاتا ہے تو پھر چڑھ ہی جاتا ہے، پھر موت میں برکتیں ہوتی ہیں' زندگی میںبرکتیں ہوتی ہے۔
آج کاسبق:جب آنکھ کھلے تو سارا دن اس کی کوششیں کرتے رہیں، اس کریم کو منانے کی ،اپنی زبان سے، اپنی آنکھ سے، اپنے ہاتھوں سے، اپنے رزق سے، اپنے بولوں سے، اپنی سوچوں سے، اپنے قدم سے، ہر پل کوششیں کرتے رہیں اور جب شام ہو تواپنا حساب لیتے لیتے سوجائیں، ارے کوئی کمی بیشی رہ بھی گئی تو کریم معاف کردے گا۔ کوششیں کرنے والے کو میرا رب بہت عطا فرماتا ہے۔ ہماراآج کا سبق یہی ہے ۔ آدمی جس چیز کو سوچتا ہے اور پھر خلوص نیت سے مانگتا ہے' اﷲ بڑا کریم ہے اُسے عطا فرمادیتا ہے۔بندہ سوچتا ہے اور مانگتا ہے کہ یا اﷲ! میں عاجز لیکن تو توعاجز نہیں۔
اسم اعظم، یقین اعظم سے بنتا ہے :ایک بندہ کہنے لگا: میں نے ایک تسبیح پڑھی میں اس وقت پریشان تھا، ایک گناہ کا موقع میرے سامنے تھا اب مجھے پریشانی کہ میں کیا تسبیح پڑھوں اور گناہ سے بچ جاؤں۔ میں نے بے اختیارکہا: ''یا اﷲ! میں بے بس تو بے بس نہیں۔ اﷲ میں بے بس تو بے بس نہیں۔ یااللہ! میں بے بس تو بے بس نہیں'' کہنے لگے ایسے وجدان سے اور ایسی کیفیت سے میں نے پڑھا، میرایہ لفظ خود اسم اعظم بن گیا جب میرے سامنے ایساموقع ہوجان لٹنے یا ایمان لٹنے کا وقت آگیا ہو، اس وقت میں پڑھتا ہوں۔ ''یااﷲ! میں بے بس ہوں تو بے بس نہیں'' کہنے لگا: اﷲ مجھے بچالیتے ہیں۔
آج فیصلہ کریں:اس لئے آپ سے درخواست یہ ہے کہ ہم سب مل کے آج اﷲ پاک کی بارگاہ میں یہ فیصلہ کریں اپنے من میں ،اپنے دل میں۔۔۔۔ کہ سوتے ہوئے جو فیصلہ کرنا ہے، اٹھتے ہوئے جو فیصلہ کرنا ہے، سوتے ہوئے اس کا حساب لینا ہے اور اپنا حساب خود لیناہے اور سارا دن اس کی کوشش کرنی ہے۔ اپنی زندگی کے ہر شعبے میں ،اپنی زندگی کی ہر ترتیب میں ،اپنے زندگی کے ہر قدم پر۔۔۔۔۔ مشکل تونہیں بلکہ نہایت آسان ہے' صرف سچے ارادے کی ضرورت ہے۔صبح جب نیند کھلتی ہے توآدمی کچھ نہ کچھ ضرورسوچتاہے تو کیوں نہ یہی کچھ صبح سوچنا شروع کردے پھر دنیاوی کام بھی سوچ لے توکوئی حرج نہیں ،سوتے ہوئے آخری سوچ یہی ہو کیا پتہ کہ موت آجائے۔ ارے! کچھ تو ہمارے لئے حجت ہو کہ یا اﷲ !ہم یہ سوچتے سوچتے مرگئے تھے۔
ہروقت تیار رہیں:میری زندگی میں کئی واقعات ایسے ہیں بندہ سویا اور ختم ہوگیا۔ ایک دن قبرستان سے آرہا تھا ایک بندہ کھڑا تھا وہ پراپرٹی کا کام کرتا ہے میں نے کہا: یہ مکان فلاں ڈاکٹر صاحب کا نہیں تھا؟ اس نے کہا جی قبضہ میں نے کروایا تھا اور ڈاکٹر صاحب نے وہ مکان دنوں کے اندر بنالیا۔ رات کو ڈاکٹر صاحب سوئے اور صبح میت اسی مکان سے نکلی۔
میرے دوستو !زندگی کی کچھ خبر نہیں' کیا پتہ ہماری یہ آج کی سوچ ندامت والی ہو' یا اﷲ! فلاںکوتاہی ہوئی تھی' فلاں کمی ہوگئی۔ تیرے حبیب ﷺکی نافرمانی ہوگئی، غلامی میں کمی ہوگئی، اب یہ ندامت کرتے کرتے سوگیا اور موت کے فرشتے آگئے۔۔۔۔ یااﷲ! یہ ندامت کے ساتھ سویا تھا۔ میرا رب کہتا ہے ندامت مجھے پسند ہے' بغیر حساب کتاب جنت میں لے جائو۔ لوجی !کام بن گیا ۔
سارا نچوڑ' دو لفظ: میری ساری گفتگو کا نچوڑ یہ دو لفظ ہیں سارا دن اس کیفیت کے ساتھ گزرے صبح اٹھیں تو یہ ہی سوچیں اور لیٹ جائیں تو نیند کے وقت یہ ہی سوچتے سوجائیں اور سارا دن اس کی کوشش کرتے رہیں مشکل ہے یاآسان؟ انشا ء اﷲ انتہائی آسان۔ باقی اﷲ سے دعا کریں گے یا اﷲ! تو میرے لئے آسان فرمادے!
مومن کے دو کام' محنت اور دعا: مومن دو کام کرتا ہے: محنت اور دعا ۔ ہم نے محنت کی بات تو کرلی اب آتے ہیں دعا کی طرف۔ مندھانی کے بعد ہمیشہ مکھن نکلتا ہے اگر مکھن چھوڑ دیا تو مندھانی کا کیا فائدہ ہوا؟ وہ ایسے ہی ہے جیسے پانی میں ہاتھ مارتے رہے۔ دودھ کی اور پانی کی مندھانی میں فرق ہوتا ہے۔ دودھ کی مندھانی کے بعد مکھن نکلتا ہے پانی کی مندھانی کے بعدکچھ نہیں ہوتا۔ تو ہماری یہ جو کوشش ہے یہ اﷲ کا نام اور اس کے حبیب ﷺ کا تذکرہ ہے تو یہ دودھ ہے اور اس کے بعد توجہ سے مانگنا'زاری کرنا اور دعاؤں کی صورت میں اس کریم کو منانا ہے ، وہ مکھن ہے کہیں ایسا نہ ہو تھوڑی سی غفلت کی وجہ سے' بے توجہی کی وجہ سے' اس دعاسے محروم ہوجائیں! سن لیں! جو ہم نے چاہا ہے تب ہوگا جب یہ اﷲبھی چاہ لے گا۔ربط
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463


میرے محترم دوستو!کبھی بیٹھ کے میں اﷲ سے عرض کرتا ہوں الٰہی! تیرے بندے میرے پاس آتے ہیں۔ میں تیرے پاس بھیج دیتا ہوں، میں تیرا نام ہی تو دیتا ہوں، اے اﷲ !میرا گھر خالی تیراگھر بھرا ہوا' الٰہی! اگر میرےخالی گھر سے جائیں گے تولوگ کچھ نہیں کہیں گے اگر تیرے بھرے گھر سے خالی چلے گئے تو کیا کہیں گے؟ الٰہی! لاج رکھ لے۔ الٰہی! تیرے بھرے گھر سے کوئی خالی نہ جائے ۔

یہ جو نبویﷺ نسبتیں ہیں ان کی قدر دانی کرو... ان نسبتوں سے محبت کرو... ان نسبتوں کا احترام کرو... یہ اﷲ جل شانہٗ نے مجھے اورآپ کو عطا کی ہیں' جو کرے گا اللہ اسے دنیا بھی عطا فرمائے گا اور اﷲ ایسے آخرت بھی عطا فرمائے گا۔ جو قدر دانی کرے گا اﷲ پاک اسےدنیا میں بھی نوازیں گے اور آخرت میں بھی نوازیں گے اور دنیا میں بھی عزت عطا فرمائیں گے اور آخرت میں بھی عزت عطا فرمائیں گے۔
غلامی رسول ﷺعملی یا قولی:آج کے بعد ہم سب ایک بات سوچیں کہ ہر روز صبح آنکھ کھلتے ہی ہمارے اندر ایک آواز اٹھے کہ آج کا دن میں نے حضور سرور کونین ﷺ کی غلامی میں گزارنا ہے اور جب رات کو سوتے ہوئے آنکھ بند ہونے لگے کہ آج میںنے غلامی رسول ﷺ میں عملاًکتنا وقت گزارا، ''غلامی رسولﷺ میں موت بھی قبول ہے'' دیواروں پر لکھنے والی بات نہیں ہے۔ میرے محترم دوستو !یہ دل پہ لکھنے والی بات ہے' یہ من پہ' دل کی دیوار پہ لکھ لو اور یہ بڑی محنت کے بعد لکھی جاتی ہے ،رنگ بڑی مشکل سے آتا ہے اور جب رنگ چڑھ جاتا ہے تو پھر چڑھ ہی جاتا ہے، پھر موت میں برکتیں ہوتی ہیں' زندگی میںبرکتیں ہوتی ہے۔
آج کاسبق:جب آنکھ کھلے تو سارا دن اس کی کوششیں کرتے رہیں، اس کریم کو منانے کی ،اپنی زبان سے، اپنی آنکھ سے، اپنے ہاتھوں سے، اپنے رزق سے، اپنے بولوں سے، اپنی سوچوں سے، اپنے قدم سے، ہر پل کوششیں کرتے رہیں اور جب شام ہو تواپنا حساب لیتے لیتے سوجائیں، ارے کوئی کمی بیشی رہ بھی گئی تو کریم معاف کردے گا۔ کوششیں کرنے والے کو میرا رب بہت عطا فرماتا ہے۔ ہماراآج کا سبق یہی ہے ۔ آدمی جس چیز کو سوچتا ہے اور پھر خلوص نیت سے مانگتا ہے' اﷲ بڑا کریم ہے اُسے عطا فرمادیتا ہے۔بندہ سوچتا ہے اور مانگتا ہے کہ یا اﷲ! میں عاجز لیکن تو توعاجز نہیں۔


اسم اعظم، یقین اعظم سے بنتا ہے :ایک بندہ کہنے لگا: میں نے ایک تسبیح پڑھی میں اس وقت پریشان تھا، ایک گناہ کا موقع میرے سامنے تھا اب مجھے پریشانی کہ میں کیا تسبیح پڑھوں اور گناہ سے بچ جاؤں۔ میں نے بے اختیارکہا: ''یا اﷲ! میں بے بس تو بے بس نہیں۔ اﷲ میں بے بس تو بے بس نہیں۔ یااللہ! میں بے بس تو بے بس نہیں'' کہنے لگے ایسے وجدان سے اور ایسی کیفیت سے میں نے پڑھا، میرایہ لفظ خود اسم اعظم بن گیا جب میرے سامنے ایساموقع ہوجان لٹنے یا ایمان لٹنے کا وقت آگیا ہو، اس وقت میں پڑھتا ہوں۔ ''یااﷲ! میں بے بس ہوں تو بے بس نہیں'' کہنے لگا: اﷲ مجھے بچالیتے ہیں۔


آج فیصلہ کریں:اس لئے آپ سے درخواست یہ ہے کہ ہم سب مل کے آج اﷲ پاک کی بارگاہ میں یہ فیصلہ کریں اپنے من میں ،اپنے دل میں۔۔۔۔ کہ سوتے ہوئے جو فیصلہ کرنا ہے، اٹھتے ہوئے جو فیصلہ کرنا ہے، سوتے ہوئے اس کا حساب لینا ہے اور اپنا حساب خود لیناہے اور سارا دن اس کی کوشش کرنی ہے۔ اپنی زندگی کے ہر شعبے میں ،اپنی زندگی کی ہر ترتیب میں ،اپنے زندگی کے ہر قدم پر۔۔۔۔۔ مشکل تونہیں بلکہ نہایت آسان ہے' صرف سچے ارادے کی ضرورت ہے۔صبح جب نیند کھلتی ہے توآدمی کچھ نہ کچھ ضرورسوچتاہے تو کیوں نہ یہی کچھ صبح سوچنا شروع کردے پھر دنیاوی کام بھی سوچ لے توکوئی حرج نہیں ،سوتے ہوئے آخری سوچ یہی ہو کیا پتہ کہ موت آجائے۔ ارے! کچھ تو ہمارے لئے حجت ہو کہ یا اﷲ !ہم یہ سوچتے سوچتے مرگئے تھے۔
ہروقت تیار رہیں:میری زندگی میں کئی واقعات ایسے ہیں بندہ سویا اور ختم ہوگیا۔ ایک دن قبرستان سے آرہا تھا ایک بندہ کھڑا تھا وہ پراپرٹی کا کام کرتا ہے میں نے کہا: یہ مکان فلاں ڈاکٹر صاحب کا نہیں تھا؟ اس نے کہا جی قبضہ میں نے کروایا تھا اور ڈاکٹر صاحب نے وہ مکان دنوں کے اندر بنالیا۔ رات کو ڈاکٹر صاحب سوئے اور صبح میت اسی مکان سے نکلی۔
میرے دوستو !زندگی کی کچھ خبر نہیں' کیا پتہ ہماری یہ آج کی سوچ ندامت والی ہو' یا اﷲ! فلاںکوتاہی ہوئی تھی' فلاں کمی ہوگئی۔ تیرے حبیب ﷺکی نافرمانی ہوگئی، غلامی میں کمی ہوگئی، اب یہ ندامت کرتے کرتے سوگیا اور موت کے فرشتے آگئے۔۔۔۔ یااﷲ! یہ ندامت کے ساتھ سویا تھا۔ میرا رب کہتا ہے ندامت مجھے پسند ہے' بغیر حساب کتاب جنت میں لے جائو۔ لوجی !کام بن گیا ۔
سارا نچوڑ' دو لفظ: میری ساری گفتگو کا نچوڑ یہ دو لفظ ہیں سارا دن اس کیفیت کے ساتھ گزرے صبح اٹھیں تو یہ ہی سوچیں اور لیٹ جائیں تو نیند کے وقت یہ ہی سوچتے سوجائیں اور سارا دن اس کی کوشش کرتے رہیں مشکل ہے یاآسان؟ انشا ء اﷲ انتہائی آسان۔ باقی اﷲ سے دعا کریں گے یا اﷲ! تو میرے لئے آسان فرمادے!
مومن کے دو کام' محنت اور دعا: مومن دو کام کرتا ہے: محنت اور دعا ۔ ہم نے محنت کی بات تو کرلی اب آتے ہیں دعا کی طرف۔ مندھانی کے بعد ہمیشہ مکھن نکلتا ہے اگر مکھن چھوڑ دیا تو مندھانی کا کیا فائدہ ہوا؟ وہ ایسے ہی ہے جیسے پانی میں ہاتھ مارتے رہے۔ دودھ کی اور پانی کی مندھانی میں فرق ہوتا ہے۔ دودھ کی مندھانی کے بعد مکھن نکلتا ہے پانی کی مندھانی کے بعدکچھ نہیں ہوتا۔ تو ہماری یہ جو کوشش ہے یہ اﷲ کا نام اور اس کے حبیب ﷺ کا تذکرہ ہے تو یہ دودھ ہے اور اس کے بعد توجہ سے مانگنا'زاری کرنا اور دعاؤں کی صورت میں اس کریم کو منانا ہے ، وہ مکھن ہے کہیں ایسا نہ ہو تھوڑی سی غفلت کی وجہ سے' بے توجہی کی وجہ سے' اس دعاسے محروم ہوجائیں! سن لیں! جو ہم نے چاہا ہے تب ہوگا جب یہ اﷲبھی چاہ لے گا۔ربط

1۔اللہ تعالی بے نیاز ہے ، مخلوق خالق کو عار نہیں دلا سکتی ، اللہ سبحان و تعالی روک لے تو صبر ہے اور دے دے تو شکر ہے!
2۔اللہ تعالی کو اخلاص ، عاجزی ، خوف سے یاد کریں اور پکاریں ، وجدان ، اور ایسی ویسی کیفیت سے دور رہیں!
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
2۔اللہ تعالی کو اخلاص ، عاجزی ، خوف سے یاد کریں اور پکاریں ، وجدان ، اور ایسی ویسی کیفیت سے دور رہیں!

آپ کے اس سوال کے اندر ہی جواب ہے اخلاص عاجزی خوف اور پھر پکار جب بندہ سچے دل سے اللہ رب العزت کو پکارتا ہے تو وہ کیا ہے وہ وجدان کی ہی تو کیفیت ہے۔ ضروری نہیں ہر بات میری اور آپ کی سمجھ میں آ سکے۔شکریہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
آپ کے اس سوال کے اندر ہی جواب ہے اخلاص عاجزی خوف اور پھر پکار جب بندہ سچے دل سے اللہ رب العزت کو پکارتا ہے تو وہ کیا ہے وہ وجدان کی ہی تو کیفیت ہے۔ ضروری نہیں ہر بات میری اور آپ کی سمجھ میں آ سکے۔شکریہ
اچھا بھائی تو سچے دل سے پکارنے کو وجدان کہتے ہیں۔۔۔عجیب!
محترم بھائی ، جب آپ کی سمجھ میں نہیں آئی ، تو وجدان کی تشریح کیسی!!!
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
اچھا بھائی تو سچے دل سے پکارنے کو وجدان کہتے ہیں۔۔۔عجیب!
محترم بھائی ، جب آپ کی سمجھ میں نہیں آئی ، تو وجدان کی تشریح کیسی!!!
بہن برتن چھوٹا ہے اور ضروری نہیں کہ ہر بات میری اور آپکی سمجھ میں آسکے۔
 
Top