ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
میری جماعت کی مجلس غیبت پر مبنی ہوتی ہے.....!
وہ جماعت جس کی مجلس میں اپنے مردہ بھائیوں کا گوشت کھایا جاتا ہے ، اس جماعت کے لوگ درحقیقت بڑے ہی بے وقوف ہیں ، کیونکہ اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایاہے:
وَلَا يَغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ(الحجرات:12)
’’اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے۔ کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ اپنے مرے بھائی کا گوشت کھائے ؟ اسے تم نہ پسند کرتے ہو۔‘‘
یہ لوگ جو اپنی مجلسوں میں لوگوں کا گوشت کھاتے ہیں ’والعیاذباللہ ‘ یہ ایک کبیرہ گناہ کا ارتکاب کرتے ہیں ، لہذا آپ کے لیے واجب یہ ہے کہ انہیں نصیحت کریں ۔ اگر یہ آپ کی بات قبول کرکے اس گناہ کو ترک کردیں تو بہت خوب!ورنہ آپ کے لیے یہ واجب ہوگا کہ ان لوگوں کی مجلس سے اٹھ جائیں، جیسا کہ ارشادِ باری تعالی ہے:
وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّكُمْ إِذًا مِثْلُهُمْ إِنَّ اللَّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا(النساء:140)
’’اور اللہ نے تم (مومنوں) پر اپنی کتاب میں (یہ حکم) نازل فرمایا ہے کہ جب تم(کہیں) سنوکہ اللہ کی آیتوں سے انکار ہورہا ہے اور ان کی ہنسی اڑائی جاتی ہے تو جب تک وہ لوگ اور باتیں(نہ )کرنے لگیں ان کے پاس مت بیٹھوورنہ تم بھی ان جیسے ہوجاؤ گے۔بلاشبہ اللہ منافقوں اور کافروں کو دوزخ میں اکٹھا کرنے والا ہے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ غیبت کی جگہ بیٹھنے والے کو ’بھی اتنا گناہ ہوتا ہے جتنا کہ غیبت کرنے والے کو۔لہذا آپ پر واجب ہے کہ ان کی مجلسوں کو چھوڑدیں ، ان کی مجلسوں میں نہ بیٹھیں ، ان لوگوں کے ساتھ دنیوی تعلقات کی مضبوطی روزقیامت آپ کے کسی کام نہ آئے گی۔اس لیے آپ ان سے علیحدہ ہوجائیں چاہے وہ آپ کے کتنے ہی قریبی کیوں نہ ہوں۔