• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میزان بنک کے "Islamic Mutual funds" کی کیا حیثیت ہے؟

شمولیت
جولائی 06، 2014
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
60
پوائنٹ
75
میزان بنک پاکستان میں ایک آفر کرتا ہے جسے "المیزان میوچل فنڈ" کہا جاتا ہے.
بنک والوں کا دعوی ہے کہ یہ آفر مکمل طور پر "اسلامی بنکنگ" ہے. اگر کوئی بھائی اس کی حیثیت پر رہنمائی کر سکیں کہ آیا یہ جائز ہے یا نہیں؟
جزاک الله خیرا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شیخ فیض شاید مصروف ہیں۔
مجھے انگلش نہیں آتی، لنک وزٹ کیا، لیکن تفصیلات سمجھ نہیں آئیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ابھی معلومات ملی ہیں کہ بنوری ٹاؤن دار الافتاء سے اس کے ناجائز ہونے کا فتوی صادر ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’اہل فقہ وفتوی کی ایک بڑی تعداد کی رائے کے مطابق میزان میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری جائز نہیں ہے، اس لیے اس سرمایہ کاری کی صورت میں حاصل ہونے والی منافع کی رقم بلانیت ثواب صدقہ کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم۔‘‘
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
ابھی معلومات ملی ہیں کہ بنوری ٹاؤن دار الافتاء سے اس کے ناجائز ہونے کا فتوی صادر ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’اہل فقہ وفتوی کی ایک بڑی تعداد کی رائے کے مطابق میزان میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری جائز نہیں ہے، اس لیے اس سرمایہ کاری کی صورت میں حاصل ہونے والی منافع کی رقم بلانیت ثواب صدقہ کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم۔‘‘
جزاک اللہ خیرا شیخ صاحب
اگر مزید وضاحت ہوجائے تو بہتر ہوگا
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
ابھی معلومات ملی ہیں کہ بنوری ٹاؤن دار الافتاء سے اس کے ناجائز ہونے کا فتوی صادر ہوا ہے۔
بینک ویب سائٹ پر موجود ہے کہ مولانا محمد تقی عثمانی صاحب کی زیر نگرانی میزان میوچل فنڈز چل رہے ہیں بلکہ کہا جاتا ہے کہ اسلامی بینک کاری کی اصطلاح بھی انہیں کی ایجاد کردہ ہے اور کئی بینکوں میں مشیر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔بہرحال میزان میوچل فنڈز کو یقینی صورت میں حرام نہ بھی کہہ سکیں تو حلال کی بھی کوئی صورت نہیں ہو گی۔
Managed by the only Shariah compliant Asset Management Company in Pakistan with a solid track record of over 23 years, and under the supervision of the Shariah Supervisory Board of Meezan Bank headed by Justice (Retd.) Mufti Muhammad Taqi Usmani
 
شمولیت
اپریل 18، 2020
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
40
ابھی معلومات ملی ہیں کہ بنوری ٹاؤن دار الافتاء سے اس کے ناجائز ہونے کا فتوی صادر ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’اہل فقہ وفتوی کی ایک بڑی تعداد کی رائے کے مطابق میزان میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری جائز نہیں ہے، اس لیے اس سرمایہ کاری کی صورت میں حاصل ہونے والی منافع کی رقم بلانیت ثواب صدقہ کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم۔‘‘
سرمایہ کاری جائز نہیں ہے۔ بے دلیل بات کردی آپ نے۔ ساتھ لکھا کہ منافع کی رقم کو چلانے ثواب صدقہ کرنا ضروری ہوگا۔ یہ بات عموماً سود کے حوالے سے کہی جاتی ہے۔ لیکن میزان فنڈ کا معاملہ مختلف ہے۔ یہاں پر ایک تو پہلے سے طے کردہ مخصوص شرح منافع نہیں ہے جو اسے سود کہا جائے۔ دوسری بات کہ میوچوئل فنڈ میں وہ سرمایہ اکٹھا کرکے مختلف ادارے (جو حلال کام کرتے ہوں اور قرضہ کی شرح کم ہو وغیرہ، فلم، ٹی وی، شراب، سگریٹ، سود کا کاروبار نہ کرتے ہوں) میں لگاتے ہیں جس کا آپ کو اپنے حصے کے مطابق نفع/نقصان ہوسکتا ہے۔
 
Top