میلاد بشر (انسان ) کا ہوتا ہے ‘ نور کا میلاد نہیں ہوتا۔
یہ اگر آپ کا وضع کردہ قاعدہ نہیں ہے تو ہمیں بتائیں کس کا قول ہے یہ؟
نور ذات کا میلاد نہیں ہوتا
جی نہیں ہوتا ہے
لیکن کس عالم نے کہا کہ نبی بشر نہیں؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھوک و پیاس لگتی تھی جس بنا پر آپ کھاتے پیتے تھےاور دوسروں کو بھی کھلاتے پلاتے تھے مثلاً صحابہ کرام ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں کھانا کھلاتے تھے دودھ پلاتے تھے، ستو گھول کر پلاتے تھے کیونکہ آپ بشر ذات تھے مگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ کسی جگہ ثابت نہیں کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کو جو نور ذات تھے کبھی ناشتہ کرایا ہو اور ان کیلئے طعام، پانی، دودھ کا انتظام فرمایا
اف یہ قیاسات!!
ایک کام کرو، جنات کو بھی بھوک پیاس لگتی ہے کھاتے پیتے ہیں،بچے پیدا کرتے ہیں، انہیں بھی بشر کہنا شروع کر دو.
اور یہ تو بتاؤ کہ کس نے کہا کہ نبی ﷺ بشر نہیں؟
ہے کہ نور ذات جب بھی بظاہر شکل انسانی میں آتی تھی وہ تب بھی نہ کھاتی تھی اور نہ پیتی تھی۔ دیکھو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس جب
آپ کو جبرئیل عليه السلام کے بشر بن کر آنے اور رسول ﷺ کے بشر ہونے میں کچھ فرق نظر آتا ہے؟
اور کیا نبی ﷺ کا قیاس فرشتوں پر کرنا عقلمندی ہے؟
قیاس کی حیثیت آپ کی نظر میں کیا ہے؟