• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں بھی کافر تُو بھی کافر

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

نیا کھولنا تو بہت دور ابھی پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے، اس سے ہو سکتا ہے باقی والے بھی سوچیں کہ ان کا نمبر بھی نہ لگ جائے تو ضرور رکیں گے۔ اور یہ اگر چھوٹ بھی گئے تو ویسے ہی اس قابل نہیں ہونگے کہ دوبارہ ایسی حرکت کریں، انہوں نے سرکاروی اداروں کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اس لئے لگتا ہے انہیں ایجنسی والوں نے اٹھایا ہو گا۔

اسی پر بی بی سی سے ایک رپورٹ کلپ بھی دیکھیں۔​

http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38561296/embed
اس لنک پر کلک کریں تو ایک تصویر نظر آئے گی پھر اس تصویر
پر کلک کریں تو ویڈیو چلنا شروع ہو جائے گی۔
والسلام
 
Last edited:

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,296
پوائنٹ
326
مداخلت کے لیے معذرت،لیکن ایک سوال ذہن میں آرہا تھا کہ سلمان حیدر لا پتا افراد کے لیے بھی کام کرتا رہا ہے۔اب جہاں ایک طبقہ اس کی گمشدگی کی وجہ بھینسا وغیرھم صفحات کو گردان رہا ہے(لیکن گمشدگی کی یہ وجہ کسی طور ہضم نہیں ہوتی)،ایک گروہ فوج اور پاکستان کے خلاف ہرزہ رسائی کا اجر قرار دے رہا ہے۔تیسری جانب چند افراد یہ بات بھی کر رہے ہیں کہ اس کا جرم لا پتا افراد کی بازیابی کے لیے کام کرنا ہے۔کیونکہ جس نے اس کام میں ہاتھ ڈالا۔۔سزا ضرور بھگتی۔موضوع حساس ہے لیکن بہرحال توجہ طلب!
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
َ
توہین مذہب، فیس بکی عدالتیں اور انسانی حقوق
علی ملک
10/01/2017

بھینسا، موچی، روشنی جیسے پیجز کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث تھے. ریاست، فوج، پاکستان، نظریہ پاکستان تک رہتے تو بھی قابل برداشت تھا مگر انھوں نے توہین مذہب اور توہین رسالت کو بھی معمول بنا رکھا تھا، اور اس کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا. توہین مذہب و رسالت میں انھوں نے چارلی ہیبڈو اور یورپ کے کارٹونسٹوں کو بھی پیچے چھوڑ دیا تھا. جذبات مجروح کرنے کے علاوہ یہ آئین اور قانون کے خلاف تھا مگر افسوس کہ اس وقت کوئی سماجی کارکن نہ اٹھا جو تلقین کرتا کہ قانون شکنی نہ کرو، جذبات سے مت کھیلو، یہ خطرناک ہے، غلط ہے. طرفہ تماشا یہ ہے کہ اب بھی اس دل آزادی کی مذمت نہیں کی جا رہی، نہ ہی اسے بطور وجہ بیان کیا جا رہا ہے بلکہ اسے بھی ریاست، فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے خلاف زہر اگلنے کا ذریعہ بنا لیا گیا ہے. انسانی حقوق کی آڑ لینے والوں کو بتانا چاہیے کہ کیا توہین مذہب و رسالت سے کسی کے حقوق مجروح نہیں ہوتے؟


سوشل میڈیا پر آ رہا ہے کہ یہ تمام بدنام زمانہ پیجز یکمشت اسی دن بند ہوئے جس دن ان بلاگرز کو اٹھایا گیا، ویسے تو یہ بلاگر نہیں، پیج ایڈمن تھے، بلاگرز کا لفظ استعمال کر کے بلاگرز کی توہین کے ساتھ انھیں مشکوک بنایا جا رہا ہے.


اگر ریاستی اداروں نے سلمان حیدر وغیرہ کو اٹھایا ہے تو یہ بالکل قانونی طور پر ہوا کیوں کہ پاکستان کی قومی اسمبلی سے پاس شدہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کے مطابق سیکیورٹی فورسز کسی بھی شخص کو 90 روز تک اپنی تحویل میں بغیر بتائے رکھ سکتی ہیں۔ یہ وہی قانون ہے جس کے خلاف جماعت اسلامی اور جے یو آئی نے آواز اٹھائی تھی مگر آپ اور آپ جیسے ایکٹوسٹوں نے ان پر دہشت گردی کے فتوے لگائے. اگر آج پاکستان ڈیفنس پیج نے بھینسا، موچی، روشنی پیجز ایڈمنز کے خلاف بحیثیت پاکستانی اپنی رائے کا اظہار کیا تو آپ کو ناگوار کیوں گزرا. آزادی اظہار رائے اور انسانی حقوق صرف سیکولر لبرلز کے لیے مخصوص ہیں؟


ح

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کسی دو کے مکالمہ میں وہی حصے پیش کئے ہیں کہ جس سے مدعا سمجھ آ سکے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
السلام علیکم

نیا کھولنا تو بہت دور ابھی پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے، اس سے ہو سکتا ہے باقی والے بھی سوچیں کہ ان کا نمبر بھی نہ لگ جائے تو ضرور رکیں گے۔ اور یہ اگر چھوٹ بھی گئے تو ویسے ہی اس قابل نہیں ہونگے کہ دوبارہ ایسی حرکت کریں، انہوں نے سرکاروی اداروں کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اس لئے لگتا ہے انہیں ایجنسی والوں نے اٹھایا ہو گا۔

اسی پر بی بی سی سے ایک رپورٹ کلپ بھی دیکھیں۔​

http://www.bbc.com/urdu/pakistan-38561296/embed
اس لنک پر کلک کریں تو ایک تصویر نظر آئے گی پھر اس تصویر
پر کلک کریں تو ویڈیو چلنا شروع ہو جائے گی۔
والسلام
ان تین تصاویر میں ایک عاصم سعید بھی ہے۔ آئی ٹی انجینئر اور اردو ادب سے گہری وابستگی رکھنے والا بہت ہی باصلاحیت نوجوان ہے۔ ہماری ”آن لائن ملاقات“ اردو کے اولین اردو (رومن) فورم ہلچل پر ہوئی تھی۔ یہ فورم علی چوہدری کے اردو پوائنٹ سے منسلک ہے۔ اردو پوائنٹ کو پاکستان کا غالباً سب سے پہلا آن لائن اردو اخبار کہا جاتا ہے۔ علی چوہدری ایک شیعہ نوجوان ہے اور مبینہ طور پر اردو پوائنٹ کے آغاز ہی سے ایجنسی والوں کی ''نظر“ میں ہے۔ لیکن اس نے ہلچل فورم کو آزادانہ طور پر اس کے ماڈریٹرز کے ”حوالہ“ کیا ہوا ہے۔ میں بھی وہاں پر سالہا سال تک ماڈریٹرز رہا اور ہم نے اسلام اور ریلیجن سیکشن میں قادیانیوں، شیعوں اور سیکولر لکھاریوں کا خوب خوب ”تعاقب“ کیا۔ قادیانیوں کی مخالفت میں تو علی چوہدری بھی ہمارے ”ساتھ“ رہا لیکن شیعہ مخالفت میں وہ خاموش ”تماشائی“ بنا رہا۔ اردو پوائنٹ یا ہلچل فورم پر کبھی بھی از خود ”شیعہ لابی“ نہیں بنائی نہ ہی شیعہ کو سپورٹ کیا۔ جب عاصم سعید اپنی ادبی ”خوبیوں“ کی بنا پر ماڈریٹر بنا تو وہ علی چوہدری کے دفتر جا کر بطور کاص اس سے ملا اور اس سے ”ہم مسلکی و ہم زبانی“ (دونوں لاہوری پنجابی اسپیکنگ ہیں) ڈاک خانہ ملانے کے بعد فورم کا ”ایڈمن“ بننے کی خواہش کا اظہار کیا لیکن علی چوہدری نے اسے ”لفٹ“ نہیں کرائی۔ یوں عاصم کو اس فورم میں کھل کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ اس فورم میں اس کی آ ئی ڈی ”ڈیولز ایڈووکیٹ“ تھی۔ میں نے اسی فورم میں اسے خوب خوب ”ایکسپوز“ کیا۔ ہم نے فورم میں بعض ”ادبی سلسلے“ بھی شروع کئے جس میں فورم کے فعال ارکان پر ”خاکہ“ لکھنا بھی تھا۔ مقصد ارکان کی ادبی تربیت تھی۔ میں نے بھی کئی خاکے لکھے، جس میں سے ایک خاکہ عاصم سعید پر بھی تھا۔ یہ خاکہ پڑھ کر وہ بہت تلملایا مگر کچھ کہہ نہ سکا۔ آفیشیل ٹرپ پر وہ جب بھی کراچی آتا، مجھ سے خاص طور پر ملتا۔ ایک دو مرتبہ گھر پر بھی آیا۔ پھر وہ سعودیہ چلا گیا۔ میں نے ہلچل چھوڑا تو ہمارا رابطہ بھی ٹوٹ گیا۔ سنا کہ سعودیہ سے وہ سنگاپور چلاگیا تھا اور پھر لاہور آگیا تھا۔۔۔ کہ اچانک یہ بریکنگ نیوز ملی کہ صاحب بہادر ”بھینسا اینڈ کو“ بلاگرز کے ساتھ ”چُک“ لئے گئے ہیں۔ یہ بہت ہی متعصب اور گندی ذہنیت کا بندہ ہے۔ اللہ پاکستان کو ایسے لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ان تین تصاویر میں ایک عاصم سعید بھی ہے۔ آئی ٹی انجینئر اور اردو ادب سے گہری وابستگی رکھنے والا بہت ہی باصلاحیت نوجوان ہے۔ ہماری ”آن لائن ملاقات“ اردو کے اولین اردو (رومن) فورم ہلچل پر ہوئی تھی۔ یہ فورم علی چوہدری کے اردو پوائنٹ سے منسلک ہے۔ اردو پوائنٹ کو پاکستان کا غالباً سب سے پہلا آن لائن اردو اخبار کہا جاتا ہے۔ علی چوہدری ایک شیعہ نوجوان ہے اور مبینہ طور پر اردو پوائنٹ کے آغاز ہی سے ایجنسی والوں کی ''نظر“ میں ہے۔ لیکن اس نے ہلچل فورم کو آزادانہ طور پر اس کے ماڈریٹرز کے ”حوالہ“ کیا ہوا ہے۔ میں بھی وہاں پر سالہا سال تک ماڈریٹرز رہا اور ہم نے اسلام اور ریلیجن سیکشن میں قادیانیوں، شیعوں اور سیکولر لکھاریوں کا خوب خوب ”تعاقب“ کیا۔ قادیانیوں کی مخالفت میں تو علی چوہدری بھی ہمارے ”ساتھ“ رہا لیکن شیعہ مخالفت میں وہ خاموش ”تماشائی“ بنا رہا۔ اردو پوائنٹ یا ہلچل فورم پر کبھی بھی از خود ”شیعہ لابی“ نہیں بنائی نہ ہی شیعہ کو سپورٹ کیا۔ جب عاصم سعید اپنی ادبی ”خوبیوں“ کی بنا پر ماڈریٹر بنا تو وہ علی چوہدری کے دفتر جا کر بطور کاص اس سے ملا اور اس سے ”ہم مسلکی و ہم زبانی“ (دونوں لاہوری پنجابی اسپیکنگ ہیں) ڈاک خانہ ملانے کے بعد فورم کا ”ایڈمن“ بننے کی خواہش کا اظہار کیا لیکن علی چوہدری نے اسے ”لفٹ“ نہیں کرائی۔ یوں عاصم کو اس فورم میں کھل کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ اس فورم میں اس کی آ ئی ڈی ”ڈیولز ایڈووکیٹ“ تھی۔ میں نے اسی فورم میں اسے خوب خوب ”ایکسپوز“ کیا۔ ہم نے فورم میں بعض ”ادبی سلسلے“ بھی شروع کئے جس میں فورم کے فعال ارکان پر ”خاکہ“ لکھنا بھی تھا۔ مقصد ارکان کی ادبی تربیت تھی۔ میں نے بھی کئی خاکے لکھے، جس میں سے ایک خاکہ عاصم سعید پر بھی تھا۔ یہ خاکہ پڑھ کر وہ بہت تلملایا مگر کچھ کہہ نہ سکا۔ آفیشیل ٹرپ پر وہ جب بھی کراچی آتا، مجھ سے خاص طور پر ملتا۔ ایک دو مرتبہ گھر پر بھی آیا۔ پھر وہ سعودیہ چلا گیا۔ میں نے ہلچل چھوڑا تو ہمارا رابطہ بھی ٹوٹ گیا۔ سنا کہ سعودیہ سے وہ سنگاپور چلاگیا تھا اور پھر لاہور آگیا تھا۔۔۔ کہ اچانک یہ بریکنگ نیوز ملی کہ صاحب بہادر ”بھینسا اینڈ کو“ بلاگرز کے ساتھ ”چُک“ لئے گئے ہیں۔ یہ بہت ہی متعصب اور گندی ذہنیت کا بندہ ہے۔ اللہ پاکستان کو ایسے لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین
خوب معلوماتی !
ویسے اس موقعہ پر ’ سبکولڑوں ‘ کے خلاف تفصیلی تحریر ہونی چاہیے تھی ، کہ کس طرح انہوں نے انٹرنیٹ کے پردے میں رہ کر فتنہ و فساد پھیلایا ہوا ہے ۔
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
ان تین تصاویر میں ایک عاصم سعید بھی ہے۔ آئی ٹی انجینئر اور اردو ادب سے گہری وابستگی رکھنے والا بہت ہی باصلاحیت نوجوان ہے۔ ہماری ”آن لائن ملاقات“ اردو کے اولین اردو (رومن) فورم ہلچل پر ہوئی تھی۔ یہ فورم علی چوہدری کے اردو پوائنٹ سے منسلک ہے۔ اردو پوائنٹ کو پاکستان کا غالباً سب سے پہلا آن لائن اردو اخبار کہا جاتا ہے۔ علی چوہدری ایک شیعہ نوجوان ہے اور مبینہ طور پر اردو پوائنٹ کے آغاز ہی سے ایجنسی والوں کی ''نظر“ میں ہے۔ لیکن اس نے ہلچل فورم کو آزادانہ طور پر اس کے ماڈریٹرز کے ”حوالہ“ کیا ہوا ہے۔ میں بھی وہاں پر سالہا سال تک ماڈریٹرز رہا اور ہم نے اسلام اور ریلیجن سیکشن میں قادیانیوں، شیعوں اور سیکولر لکھاریوں کا خوب خوب ”تعاقب“ کیا۔ قادیانیوں کی مخالفت میں تو علی چوہدری بھی ہمارے ”ساتھ“ رہا لیکن شیعہ مخالفت میں وہ خاموش ”تماشائی“ بنا رہا۔ اردو پوائنٹ یا ہلچل فورم پر کبھی بھی از خود ”شیعہ لابی“ نہیں بنائی نہ ہی شیعہ کو سپورٹ کیا۔ جب عاصم سعید اپنی ادبی ”خوبیوں“ کی بنا پر ماڈریٹر بنا تو وہ علی چوہدری کے دفتر جا کر بطور کاص اس سے ملا اور اس سے ”ہم مسلکی و ہم زبانی“ (دونوں لاہوری پنجابی اسپیکنگ ہیں) ڈاک خانہ ملانے کے بعد فورم کا ”ایڈمن“ بننے کی خواہش کا اظہار کیا لیکن علی چوہدری نے اسے ”لفٹ“ نہیں کرائی۔ یوں عاصم کو اس فورم میں کھل کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ اس فورم میں اس کی آ ئی ڈی ”ڈیولز ایڈووکیٹ“ تھی۔ میں نے اسی فورم میں اسے خوب خوب ”ایکسپوز“ کیا۔ ہم نے فورم میں بعض ”ادبی سلسلے“ بھی شروع کئے جس میں فورم کے فعال ارکان پر ”خاکہ“ لکھنا بھی تھا۔ مقصد ارکان کی ادبی تربیت تھی۔ میں نے بھی کئی خاکے لکھے، جس میں سے ایک خاکہ عاصم سعید پر بھی تھا۔ یہ خاکہ پڑھ کر وہ بہت تلملایا مگر کچھ کہہ نہ سکا۔ آفیشیل ٹرپ پر وہ جب بھی کراچی آتا، مجھ سے خاص طور پر ملتا۔ ایک دو مرتبہ گھر پر بھی آیا۔ پھر وہ سعودیہ چلا گیا۔ میں نے ہلچل چھوڑا تو ہمارا رابطہ بھی ٹوٹ گیا۔ سنا کہ سعودیہ سے وہ سنگاپور چلاگیا تھا اور پھر لاہور آگیا تھا۔۔۔ کہ اچانک یہ بریکنگ نیوز ملی کہ صاحب بہادر ”بھینسا اینڈ کو“ بلاگرز کے ساتھ ”چُک“ لئے گئے ہیں۔ یہ بہت ہی متعصب اور گندی ذہنیت کا بندہ ہے۔ اللہ پاکستان کو ایسے لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین
آپ نے بلکل بجا فرمایا اللہ ایسے لوگو کے شر سے محفوظ رکھے آمین جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
اپریل 24، 2014
پیغامات
158
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
77
جو ہم کہتے ہیں یہ بھی کیوں نہیں کہتا، یہ کافر ہے
ہمارا جبر یہ ہنس کر نہیں سہتا، یہ کافر ہے
یہ انساں کو مذاہب سے پرکھنے کا مخالف ہے
یہ نفرت کے قبیلوں میں نہیں رہتا، یہ کافر ہے
بہت بے شرم ہے یہ ماں جو مزدوری کو نکلی ہے
یہ بچہ بھوک اک دن کی نہیں سہتا، یہ کافر ہے
یہ بادل ایک رستے پر نہیں چلتے، یہ باغی ہیں
یہ دریا اس طرف کو کیوں نہیں بہتا، یہ کافر ہے
ہیں مشرک یہ ہوائیں، روز یہ قبلہ بدلتی ہیں
گھنا جنگل انہیں کچھ بھی نہیں کہتا، یہ کافر ہے
یہ تتلی فاحشہ ہے، پھول کے بستر پہ سوتی ہے
یہ جگنو شب کے پردے میں نہیں رہتا، یہ کافر ہے
شرعاً" تو کسی کا گنگنانا بھی نہیں جائز
یہ بھنورا کیوں بھلا پھر چپ نہیں رہتا؟ یہ کافر ہے
شاعر : شکیل جعفری
 
Top