مزمل حسین
رکن
- شمولیت
- نومبر 07، 2013
- پیغامات
- 76
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 47
شیخ @اسحاق سلفی کیا یہ روایت صحیح ہے؟
علامہ شہاب الدین خفاجی مصری الحنفی (رح) اپنی کتاب نسیم الریاض شرح شفاء قاضی عیاض میں فرماتے ہیں!
ایک حدیث ضعیف میں بدھ کے دن ناخن کتروانے کے بارے میں آیا ہے کہ یہ مورث برص ہوتا ہے، بعض علماء نے کتروائے کسی نے بربنائے حدیث منع کیا، فرمایا حدیث صحیح نہیں، چنانچہ فوراً برص میں مبتلا ہوگئے، خواب میں حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسم کی زیارت سے مشرف ہوئے، نبی کریم علیہ السلام سے اپنے حال کی شکایت عرض کی، نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا! تم نے سنا نہ تھا کہ ہم نے اس سے نفی فرمائی ہے۔ عرض کی حدیث میرے نزدیک صحت کو نہ پہنچی تھی، ارشاد ہوا : تمہیں اتنا کافی تھا کہ حدیث ہمارے نام پاک سے تمہارے کان تک پہنچی، یہ فرما کر حضور علیہ السلام نے اپنا دست مبارک ان کے بدن پر لگا دیا، فوراً اچھے ہوگئے اور اسی وقت توبہ کی کہ اب کبھی حدیث سن کر مخالفت نہ کروں گا۔
علامہ شہاب الدین خفاجی مصری الحنفی (رح) اپنی کتاب نسیم الریاض شرح شفاء قاضی عیاض میں فرماتے ہیں!
ایک حدیث ضعیف میں بدھ کے دن ناخن کتروانے کے بارے میں آیا ہے کہ یہ مورث برص ہوتا ہے، بعض علماء نے کتروائے کسی نے بربنائے حدیث منع کیا، فرمایا حدیث صحیح نہیں، چنانچہ فوراً برص میں مبتلا ہوگئے، خواب میں حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسم کی زیارت سے مشرف ہوئے، نبی کریم علیہ السلام سے اپنے حال کی شکایت عرض کی، نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا! تم نے سنا نہ تھا کہ ہم نے اس سے نفی فرمائی ہے۔ عرض کی حدیث میرے نزدیک صحت کو نہ پہنچی تھی، ارشاد ہوا : تمہیں اتنا کافی تھا کہ حدیث ہمارے نام پاک سے تمہارے کان تک پہنچی، یہ فرما کر حضور علیہ السلام نے اپنا دست مبارک ان کے بدن پر لگا دیا، فوراً اچھے ہوگئے اور اسی وقت توبہ کی کہ اب کبھی حدیث سن کر مخالفت نہ کروں گا۔
(نسیم الریاض، ج 1 پیروت، دارالفکر ص 344)