یہ لنک وزٹ کریں-بہت ہی اہم موضوع ہے بھائی ابو تراب
آپ نے کافی اچھی معلومات دیں
اور قسطنطینہ والی حدیث کی وضاحت والا لنک نہیں چل رہا
اس کے بارے میں تفصیل سے بتا دیں
جزاک اللہ خیرا
السلام علیکم، جزاک اللہ ابوتراب بھائی!السلام وعلیکم،
بہت افسوس ہوا کہ اب بھی کچھ اہلحدیث بھائیوں میں فیض عالم اور محمود عباسی کی طرح ناصبیت کے جراثیم پائے جاتے ہیں- یزید ابن معادیہ کے بارے میں محدثین کی رائے، یزید، قسطنطنیہ والی حدیث کی حقیقت کے لئے یہ لنک وزٹ کریں-
مولوی اسحٰق ہیں تو متنازعہ لیکن لیکچر میں صلاح الدین یوسف کی کتاب رسومات محرم الحرام اور سانحۂ کربلا کا رد علمائے اہلحدیث کی کتب سے کیا ہے۔
یہ نا دیکھیں کے کون کہ رہا ہے، یہ دیکھیں کیا کہ رہا ہے-لیکچر میں دئے گئے دلائل غور سے سنئے گا-
میں نے ایک اھل الحدیث عالم سے سنا تھا کہ ارشاد الحق اثری صاحب کی کتاب مقام صحابہ میں بہت احادیث ضعیف ھیں۔ انہوں نے نشان لگا کربھیجے تھے،اثری صاحب نے اس ک جواب نہیں دیا- تو ہمیں تخریج شدہ مل جائے تو بہتر ہے-مقام صحابہ از ارشاد الحق اثری صاحب
اس کتاب کو ڈاونلوڈ کرنے کے لیے اس لنک میں موجود لسٹ کی تیسری کتاب پر کلک کریں۔
السلام علیکم،السلام علیکم، جزاک اللہ ابوتراب بھائی!
یہ بات بالکل صحیح ہے کہ ہمارے اہل حدیث اور سپاہ صحابہ کی فکر سے متاثر کچھ دیوبندی حضرات میں حکیم فیض عالم صدیقی اور محمود احمد عباسی کی تصانیف پڑھنے کی بنا پر ناصبیت کے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ اور جس کا رد کیا جانا ضروری ہے اور اہلسنت و اہل حدیث کا صحیح مئوقف پیش کیا جانا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی کتاب "مشاجرات صحابہ اور سلف کا مئوقف" ایک زبردست کتاب ہے جو مشاجرات صحابہ کے بارے میں صحیح مئوقف کو بیان کرتی ہے۔
یزید کے بارے میں صحیح بات تو یہ ہے کہ خاموشی اختیار کرنی چاہئے اور اس کو خوامخواہ بڑھا چڑھا کر بیان کرنے کی یا اس کا اندھا دھند دفاع کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے وہ ایک سخت متنازعہ کردار ہے اور جمہور آئمہ محدثین کے نزدیک پایہ اعتبار سے ساقط ہے۔ اس کا دفاع صرف اس حد تک ہونا چاہئے جس سے صحابہ کرام پر اعتراض کو ختم کیا جا سکے۔
مگر دوسری طرف یہ رویہ بھی انتہائی نامناسب ہے کہ اگر کوئی اپنی تحقیق کے اعتبار سے یزید کے بارے میں لعن طعن یا اس کی تکفیر سے روکے تو اسے اہلسنت سے ہی خارج سمجھا جائے۔ جیسا کہ مولوی اسحاق نے کیا ہے یا بریلوی حضرات کرتے ہیں بلکہ مولوی اسحاق نے مشاجرات صحابہ کے سلسلے میں تو التا شیعہ کے مئوقف کی حمایت کرتے ہوئے صحابہ کرام تک پر جرح کی ہے۔ ان شاء اللہ میری کوشش ہو گی کہ جلد صرف اس دوسری بات کے دفاع میں کچھ آراء ان لوگوں کے سامنے پیش کر سکوں جو یزید کے بارے میں کچھ نرم رویہ اختیار کرنے والوں پر لعن طعن کا سلسلہ شروع کر دیتے ہیں اور خاص طور پر اہل حدیث کو یزید کے معاملے کی بنا پر مطعون کرتے ہیں۔ والسلام
السلام علیکممیں نے ایک اھل الحدیث عالم سے سنا تھا کہ ارشاد الحق اثری صاحب کی کتاب مقام صحابہ میں بہت احادیث ضعیف ھیں۔ انہوں نے نشان لگا کربھیجے تھے،اثری صاحب نے اس ک جواب نہیں دیا- تو ہمیں تخریج شدہ مل جائے تو بہتر ہے-
جزاک اللہ
وعلیکم السلام۔ معاف فرمائیں برادر۔ مگر مجھے نجانے کیوں ایسا لگتا ہے کہ بالا اقتباس والے جملے مغالطات اور تعصب سے پر ہیں۔بھائی دل بڑا کر کے یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ کئی صحابہ کرام سےکئی سنگین غلطیاںسرزد ہوئیں- آدم علیہ السلام کی غلطی تو ساری دنیا بیان کرتی ہے- غزوہ احد میں بھاگنے والے اصحاب کی غلطی قرآن بیان کرتا ہے۔جن کو اللہ نے معاف فرمایا- غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا-
صحابہ سے خطائیں سرزد ہوئی ہیں، اس کو ماننے سے کس کو انکار ہے لیکن اصل بحث یہ ہے کہ منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ان خطاؤں کا ڈھنڈورا پیٹنا چاہیے تاکہ لوگوں کو ان سے بغض پیدا ہو یا صحابہ کی زندگی کے غالب پہلو یعنی نیکی کی بنا پر ان کا لحاظ کرتے ہوئے ان کی خطاؤں کا برسرعام تذکرہ نہیں کرنا چاہیے۔ جب اللہ نے انہیں معاف کر دیا تو بندوں کو بھی معاف کر دینا چاہیے یعنی ان خطاؤں کا برسرعام تذکرہ نہیں کرنا چاہیے۔بھائی دل بڑا کر کے یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ کئی صحابہ کرام سےکئی سنگین غلطیاںسرزد ہوئیں-