• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ناصبیت، رافضیت اور یزیدیت

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
بہت ہی اہم موضوع ہے بھائی ابو تراب
آپ نے کافی اچھی معلومات دیں
اور قسطنطینہ والی حدیث کی وضاحت والا لنک نہیں چل رہا
اس کے بارے میں تفصیل سے بتا دیں
جزاک اللہ خیرا
 

ابو تراب

مبتدی
شمولیت
مارچ 29، 2011
پیغامات
102
ری ایکشن اسکور
537
پوائنٹ
0

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
السلام وعلیکم،
بہت افسوس ہوا کہ اب بھی کچھ اہلحدیث بھائیوں میں فیض عالم اور محمود عباسی کی طرح ناصبیت کے جراثیم پائے جاتے ہیں- یزید ابن معادیہ کے بارے میں محدثین کی رائے، یزید، قسطنطنیہ والی حدیث کی حقیقت کے لئے یہ لنک وزٹ کریں-
مولوی اسحٰق ہیں تو متنازعہ لیکن لیکچر میں صلاح الدین یوسف کی کتاب رسومات محرم الحرام اور سانحۂ کربلا کا رد علمائے اہلحدیث کی کتب سے کیا ہے۔
یہ نا دیکھیں کے کون کہ رہا ہے، یہ دیکھیں کیا کہ رہا ہے-لیکچر میں دئے گئے دلائل غور سے سنئے گا-
السلام علیکم، جزاک اللہ ابوتراب بھائی!
یہ بات بالکل صحیح ہے کہ ہمارے اہل حدیث اور سپاہ صحابہ کی فکر سے متاثر کچھ دیوبندی حضرات میں حکیم فیض عالم صدیقی اور محمود احمد عباسی کی تصانیف پڑھنے کی بنا پر ناصبیت کے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ اور جس کا رد کیا جانا ضروری ہے اور اہلسنت و اہل حدیث کا صحیح مئوقف پیش کیا جانا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی کتاب "مشاجرات صحابہ اور سلف کا مئوقف" ایک زبردست کتاب ہے جو مشاجرات صحابہ کے بارے میں صحیح مئوقف کو بیان کرتی ہے۔
یزید کے بارے میں صحیح بات تو یہ ہے کہ خاموشی اختیار کرنی چاہئے اور اس کو خوامخواہ بڑھا چڑھا کر بیان کرنے کی یا اس کا اندھا دھند دفاع کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے وہ ایک سخت متنازعہ کردار ہے اور جمہور آئمہ محدثین کے نزدیک پایہ اعتبار سے ساقط ہے۔ اس کا دفاع صرف اس حد تک ہونا چاہئے جس سے صحابہ کرام پر اعتراض کو ختم کیا جا سکے۔
مگر دوسری طرف یہ رویہ بھی انتہائی نامناسب ہے کہ اگر کوئی اپنی تحقیق کے اعتبار سے یزید کے بارے میں لعن طعن یا اس کی تکفیر سے روکے تو اسے اہلسنت سے ہی خارج سمجھا جائے۔ جیسا کہ مولوی اسحاق نے کیا ہے یا بریلوی حضرات کرتے ہیں بلکہ مولوی اسحاق نے مشاجرات صحابہ کے سلسلے میں تو التا شیعہ کے مئوقف کی حمایت کرتے ہوئے صحابہ کرام تک پر جرح کی ہے۔ ان شاء اللہ میری کوشش ہو گی کہ جلد صرف اس دوسری بات کے دفاع میں کچھ آراء ان لوگوں کے سامنے پیش کر سکوں جو یزید کے بارے میں کچھ نرم رویہ اختیار کرنے والوں پر لعن طعن کا سلسلہ شروع کر دیتے ہیں اور خاص طور پر اہل حدیث کو یزید کے معاملے کی بنا پر مطعون کرتے ہیں۔ والسلام
 

ابو مریم

مبتدی
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 22، 2011
پیغامات
74
ری ایکشن اسکور
495
پوائنٹ
22
اسی طرح صحابہ کرام کے متعلق سلف کے موقف کی ترجمانی کے لیے مولانا اثری حفظہ اللہ کی نئی کتاب مقام صحابہ بھی بہترین کتاب ہے جس میں مولف حفظہ اللہ نے آیات واحادیث اور اقوال سلف کی روشنی میں صحابہ کرام کا مقام ومرتبہ واضح کیا ہے ۔اور اس سلسلے میں نہایت ایمان افروز آثار سلف کا تذکرہ کیا ہے ۔
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
مقام صحابہ از ارشاد الحق اثری صاحب
اس کتاب کو ڈاونلوڈ کرنے کے لیے اس لنک میں موجود لسٹ کی تیسری کتاب پر کلک کریں۔
میں نے ایک اھل الحدیث عالم سے سنا تھا کہ ارشاد الحق اثری صاحب کی کتاب مقام صحابہ میں بہت احادیث ضعیف ھیں۔ انہوں نے نشان لگا کربھیجے تھے،اثری صاحب نے اس ک جواب نہیں دیا- تو ہمیں تخریج شدہ مل جائے تو بہتر ہے-

جزاک اللہ
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
السلام علیکم، جزاک اللہ ابوتراب بھائی!
یہ بات بالکل صحیح ہے کہ ہمارے اہل حدیث اور سپاہ صحابہ کی فکر سے متاثر کچھ دیوبندی حضرات میں حکیم فیض عالم صدیقی اور محمود احمد عباسی کی تصانیف پڑھنے کی بنا پر ناصبیت کے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ اور جس کا رد کیا جانا ضروری ہے اور اہلسنت و اہل حدیث کا صحیح مئوقف پیش کیا جانا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی کتاب "مشاجرات صحابہ اور سلف کا مئوقف" ایک زبردست کتاب ہے جو مشاجرات صحابہ کے بارے میں صحیح مئوقف کو بیان کرتی ہے۔
یزید کے بارے میں صحیح بات تو یہ ہے کہ خاموشی اختیار کرنی چاہئے اور اس کو خوامخواہ بڑھا چڑھا کر بیان کرنے کی یا اس کا اندھا دھند دفاع کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے وہ ایک سخت متنازعہ کردار ہے اور جمہور آئمہ محدثین کے نزدیک پایہ اعتبار سے ساقط ہے۔ اس کا دفاع صرف اس حد تک ہونا چاہئے جس سے صحابہ کرام پر اعتراض کو ختم کیا جا سکے۔
مگر دوسری طرف یہ رویہ بھی انتہائی نامناسب ہے کہ اگر کوئی اپنی تحقیق کے اعتبار سے یزید کے بارے میں لعن طعن یا اس کی تکفیر سے روکے تو اسے اہلسنت سے ہی خارج سمجھا جائے۔ جیسا کہ مولوی اسحاق نے کیا ہے یا بریلوی حضرات کرتے ہیں بلکہ مولوی اسحاق نے مشاجرات صحابہ کے سلسلے میں تو التا شیعہ کے مئوقف کی حمایت کرتے ہوئے صحابہ کرام تک پر جرح کی ہے۔ ان شاء اللہ میری کوشش ہو گی کہ جلد صرف اس دوسری بات کے دفاع میں کچھ آراء ان لوگوں کے سامنے پیش کر سکوں جو یزید کے بارے میں کچھ نرم رویہ اختیار کرنے والوں پر لعن طعن کا سلسلہ شروع کر دیتے ہیں اور خاص طور پر اہل حدیث کو یزید کے معاملے کی بنا پر مطعون کرتے ہیں۔ والسلام
السلام علیکم،

طالب بھائی، قاضی شوکانی نے نیل الاوطار اور ابن حزم نے المحلٰی میں کئی اموی دورکے وقت صحابہ پر کڑی تنقید کی ہے۔ ابن حزم نے تو علی علیہ السلام پرمنبروں پر لعنت کرنے والو پرلعنت کی ھے- اور سب جانتے ھیں کہ اموی دور میں علی علیہ السلام پرمغیرہ بن شعبہ جیسے جلیل القدرصحابی بھی لعنت کرتے تھے۔ حجر بن عدی کو لعنت نہ کرنے کی بنا پرشھید کیا گیا-بسربن ابی ارتات (صحابی) نے یمن میں مسلمان عورتوں کو لونڈیاں اورمردوں کو غلام بنایا- اس کو کیا کہیں گے- نواب صدیق حسن صاحب نے اپنی کتب میں اموی دور پر تنقید کی ہے جس میں کئی اصحاب آتے ھیں-ابن تیمیہ نے اسلاف میں سب سے پہلے واقعہ قلم،دوات کے تناظر میں سیدنا عمرکوغلط کہا-حافظ ابن حجر عسقلانی نے بھی غلط کہا- بھائی دل بڑا کر کے یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ کئی صحابہ کرام سےکئی سنگین غلطیاںسرزد ہوئیں- آدم علیہ السلام کی غلطی تو ساری دنیا بیان کرتی ہے- غزوہ احد میں بھاگنے والے اصحاب کی غلطی قرآن بیان کرتا ہے۔جن کو اللہ نے معاف فرمایا- غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا- اللہ سب کی غلطیاں معاف فرمائے۔ ویسے تو ہمارے بڑوں نے انبیاء علیہ السلام کو نہیں بخشا-بریلوی سرکارعلیہ السلام کو(جہالت کی بنا پر) نور کہتے تو ہم بڑی چڑ کھاتے ھیں۔ انبیاء علیہ السلام کےعلاوہ کوئی معصوم نہیں-

کوئی بھائی ناراض نہ ہو میری باتیں کڑوی ھیں-

جزاک اللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میں نے ایک اھل الحدیث عالم سے سنا تھا کہ ارشاد الحق اثری صاحب کی کتاب مقام صحابہ میں بہت احادیث ضعیف ھیں۔ انہوں نے نشان لگا کربھیجے تھے،اثری صاحب نے اس ک جواب نہیں دیا- تو ہمیں تخریج شدہ مل جائے تو بہتر ہے-

جزاک اللہ
السلام علیکم
منیب انجم صاحب معلومات فراہم کرنے کا شکریہ۔
اس بارے میں تو کوئی اہل علم حضرات ہی کچھ بتائیں گے۔ان شاءاللہ
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
بھائی دل بڑا کر کے یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ کئی صحابہ کرام سےکئی سنگین غلطیاںسرزد ہوئیں- آدم علیہ السلام کی غلطی تو ساری دنیا بیان کرتی ہے- غزوہ احد میں بھاگنے والے اصحاب کی غلطی قرآن بیان کرتا ہے۔جن کو اللہ نے معاف فرمایا- غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا-
وعلیکم السلام۔ معاف فرمائیں برادر۔ مگر مجھے نجانے کیوں ایسا لگتا ہے کہ بالا اقتباس والے جملے مغالطات اور تعصب سے پر ہیں۔
اللہ کے بیان اور بندوں کے بیان میں نہایت واضح فرق ہوتا ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے دلوں کے بھید سے واقف ہوتا ہے جبکہ یہ بات انسانوں کے بس میں نہیں۔ آدم علیہ السلام کی غلطی دنیا بیان نہیں کرتی بلکہ یہ تو رب کا کلام بیان کرتا ہے ، دنیا تو اس کلام سے نقل کرتی ہے بس۔
اسی طرح اللہ کی طرف سے معاف کر دئے جانے اور بندوں کی طرف سے معاف کئے جانے میں بھی فرق ملحوظ رکھا جانا چاہئے۔
اللہ اگر اپنے کسی بندے کو "معاف" کردے تو پھر کسی بھی انسان کو حق نہیں ملتا کہ جس بندے سے غلطی ہوئی ہو ان غلطیوں کو یہاں وہاں اچھالتا بیان کرتا پھرے۔ غلطی کا اقبال ایک الگ بات ہے مگر اس غلطی کا بےمقصد اور غیرضروری اظہار ایک دوسری چیز ہے۔ اور سلف الصالحین نے اسی دوسری چیز سے پرہیز کیا ہے اور دوسروں کو بھی پرہیز کرنے کی تعلیم دی ہے۔

آپ کی یہ بات بھی محل نظر ہے کہ : غلطی سےکوئی جنت، دوزخ کا فیصلہ نہیں ھوجاتا
حالانکہ متواتر روایات سے "عشرہ مبشرہ" کی حدیث معروف ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دس صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم) کے جنتی ہونے کی گواہی دی ہے۔ اور ایسا بھی نہیں ہے کہ مذکورہ صحابہ کرام سے کوئی تسامح یا لغزش کا صدر نہ ہوا ہو۔ ا س کے باوجود رب کا اور نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) کا فیصلہ ہے کہ یہ دس صحابہ (رضی اللہ عنہم) جنتی ہیں !!
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
بھائی دل بڑا کر کے یہ ماننے میں کوئی حرج نہیں کہ کئی صحابہ کرام سےکئی سنگین غلطیاںسرزد ہوئیں-
صحابہ سے خطائیں سرزد ہوئی ہیں، اس کو ماننے سے کس کو انکار ہے لیکن اصل بحث یہ ہے کہ منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ان خطاؤں کا ڈھنڈورا پیٹنا چاہیے تاکہ لوگوں کو ان سے بغض پیدا ہو یا صحابہ کی زندگی کے غالب پہلو یعنی نیکی کی بنا پر ان کا لحاظ کرتے ہوئے ان کی خطاؤں کا برسرعام تذکرہ نہیں کرنا چاہیے۔ جب اللہ نے انہیں معاف کر دیا تو بندوں کو بھی معاف کر دینا چاہیے یعنی ان خطاؤں کا برسرعام تذکرہ نہیں کرنا چاہیے۔
 
Top