سید طہ عارف
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 18، 2016
- پیغامات
- 737
- ری ایکشن اسکور
- 141
- پوائنٹ
- 118
مغربی یلغار کے سامنے کھڑے افراد میں ایک سوچ محسوس کی. وہ یہ کہ ہمارے یہ بھائی سیکولرزم کے مقابلے میں معاشرے میں موجود ہر قسم کی مذھبیت کو غنیمت جانتے ہیں....بعض افراد تو اس پر رد کو خلاف حکمت سمجھتے ہیں کہ جدیدیت کو فائدہ ہوتا ہے (وہ اس طرح کہ ان کے مطابق لوگوں کا مذھب سے رشتہ ان رسم و رواج کے ذریعہ جڑا ہوا ہے جس کو "موحدین" ختم کرلیتے ہیں).
میں سمجھتا ہوں یہ اپروچ درست نہی ہے....سیکولرزم اور مغربی یلغار جتنی بڑی آفت ہے شرک و بدعت (بالخصوص بدعتی منھج) اپنی عاقبت کے اعتبار سے اس سے کم نہی.
لوگوں کو دین سے منسلک رکھنے سے ہمارا مقصد یہ ہے کہ وہ آخرت کی فلاح پا جائیں. اور یہ شرک و بدعات فلاح کے بجائے خسران عظیم کی طرف لے جانے والے اعمال ہیں.
اس دور میں باطل کا حقیقی رد اور دین کی صحیح حمایت وہی کرسکے گا جو شیخ الاسلام بن تیمیہ رحمہ اللہ کے منھج پر کام کرے گا
جنہوں نے یونانی گمراہیوں کا جہاں زبردست قسم کا رد کیا وہیں امت میں موجود گمراہیوں کو بھی نہ چھوڑا.
میں سمجھتا ہوں یہ اپروچ درست نہی ہے....سیکولرزم اور مغربی یلغار جتنی بڑی آفت ہے شرک و بدعت (بالخصوص بدعتی منھج) اپنی عاقبت کے اعتبار سے اس سے کم نہی.
لوگوں کو دین سے منسلک رکھنے سے ہمارا مقصد یہ ہے کہ وہ آخرت کی فلاح پا جائیں. اور یہ شرک و بدعات فلاح کے بجائے خسران عظیم کی طرف لے جانے والے اعمال ہیں.
اس دور میں باطل کا حقیقی رد اور دین کی صحیح حمایت وہی کرسکے گا جو شیخ الاسلام بن تیمیہ رحمہ اللہ کے منھج پر کام کرے گا
جنہوں نے یونانی گمراہیوں کا جہاں زبردست قسم کا رد کیا وہیں امت میں موجود گمراہیوں کو بھی نہ چھوڑا.