محمد طارق عبداللہ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2015
- پیغامات
- 2,697
- ری ایکشن اسکور
- 762
- پوائنٹ
- 290
محترم اسد الطحاوی ، اسی فورم سے اسی موضوع پر "عدیل سلفی" کا مراسلہ کاپی پیسٹ کر رہا ھوں ، آپ اس پر بھی غور فرمائیں اور مناسب سمجھیں تو لکھیں ۔
"(کِبار فقہاءِ احناف اور اذان)
صاحبِ ھدایہ سے کون واقف نہیں؟ علامہ مرغینانی ہیں، اجماع نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
الأذان سنة للصلوات الخمس والجمعة، دون ما سواها للنقل المتواتر
پانچ نمازوں اور جمعہ کے لیے اذان دینا سنت ہے جمعہ و پنجگانہ نماز کے علاوہ نہیں ہے اور یہی متواتر عمل ہے
یعنی اذان کو صرف نمازوں اور جمعہ کے لیے خاص کیا اور ان دو کے علاوہ کی نفی اور اسی پر تواتر بھی ہے
علامہ عینی حنفی اسکی شرح میں لکھتے ہیں:
ولم يؤذن عليه الصلاة والسلام - ولا أحد من الأئمة بغير الصلوات الخمس والجمعة.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بعد آئمہ دین (صحابہ تابعین اور فقہاء و محدثین) نے پانچ نمازوں اور جمعہ کے علاوہ اذان نہیں دی
(البنایة شرح الهداية ٧٨/٢ )
احناف سے ان دو فقہاء کی جلالت ڈھکی چھپی نہیں
علامہ کاسانی حنفی بھی اسی پر زور دیتے ہیں کہ:
وليس في هذه الصلاة أذان ولا إقامة؛ لأنهما من خواص المكتوبات
نمازِ کسوف میں کوئی اذان و اقامت نہیں کیونکہ اذان کہنا صرف پانچ نمازوں سے خاص ہے (انکے علاوہ نہیں ہے)
(بدائع الصنائع ٢٨٢/١)"
والسّلام
"(کِبار فقہاءِ احناف اور اذان)
صاحبِ ھدایہ سے کون واقف نہیں؟ علامہ مرغینانی ہیں، اجماع نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
الأذان سنة للصلوات الخمس والجمعة، دون ما سواها للنقل المتواتر
پانچ نمازوں اور جمعہ کے لیے اذان دینا سنت ہے جمعہ و پنجگانہ نماز کے علاوہ نہیں ہے اور یہی متواتر عمل ہے
یعنی اذان کو صرف نمازوں اور جمعہ کے لیے خاص کیا اور ان دو کے علاوہ کی نفی اور اسی پر تواتر بھی ہے
علامہ عینی حنفی اسکی شرح میں لکھتے ہیں:
ولم يؤذن عليه الصلاة والسلام - ولا أحد من الأئمة بغير الصلوات الخمس والجمعة.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بعد آئمہ دین (صحابہ تابعین اور فقہاء و محدثین) نے پانچ نمازوں اور جمعہ کے علاوہ اذان نہیں دی
(البنایة شرح الهداية ٧٨/٢ )
احناف سے ان دو فقہاء کی جلالت ڈھکی چھپی نہیں
علامہ کاسانی حنفی بھی اسی پر زور دیتے ہیں کہ:
وليس في هذه الصلاة أذان ولا إقامة؛ لأنهما من خواص المكتوبات
نمازِ کسوف میں کوئی اذان و اقامت نہیں کیونکہ اذان کہنا صرف پانچ نمازوں سے خاص ہے (انکے علاوہ نہیں ہے)
(بدائع الصنائع ٢٨٢/١)"
والسّلام