قادری رانا
رکن
- شمولیت
- جون 20، 2014
- پیغامات
- 676
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 93
دیکھیں جی ہم حضور کو جنس اور نوع کے لحاظ سے بشر مانتے ہیں اس میں کسی بھائی کو اختلاف ۔صرف ہاں یا ناں میں جواب دے ۔مہربانی
محترم بہن ؍ بھائی (معلوم نہیں کہ آپ کیا ہیں!) ابھی اس بات کا جواب نہیں آیا۔ ازراہِ کرم جواب عنایت فرمائیں!دیکھیں جی ہم حضور کو جنس اور نوع کے لحاظ سے بشر مانتے ہیں اس میں کسی بھائی کو اختلاف ۔صرف ہاں یا ناں میں جواب دے ۔مہربانی
شروع سے اب تک آپ کا اصرار ہے کہ ہم بھی نبی کریمﷺ کو بشر مانتے ہیں۔ حالانکہ یہ صریح کذب بیانی ہے۔ آپ لوگ نبی کریمﷺ کو اپنی مرضی کے سابقے لاحقے کے ساتھ بشر مانتے ہیں صرف بشر نہیں مانتے۔ اللہ رب العٰلمین اور نبی کریمﷺ نے اپنے آپ کو صرف بشر قرار دیا ہے، وہ بھی ہمارے جیسا۔نبی کریمﷺ کے ’حقیقت میں نور‘ ہونے کو تو ابھی تک آپ ثابت نہیں کر سکیں۔
چلیں انہیں ’ظاہر میں بشر‘ ہونا ثابت کر دیں۔ واضح رہے کہ صرف ’بشر‘ نہیں ’ظاہر میں بشر‘! کیونکہ یہی آپ کا عقیدہ ہے کہ ’’آپﷺ حقیقت میں نہیں صرف ظاہرا بشر ہیں۔‘‘
قرآن کریم نے نبی کریمﷺ کو بشر مثلکم ہی کہا ہے:اور حقیقت کس کو کہتے ہیں؟اور حضور بشر ہیں پر بے مثل ہمارے جیسے نہیں۔ باقی میں مہنور ہی ہوں۔
اب اس پر کیا تبصرہ کیا جائے؟ کہیں مرد بننا اور کہیں عورت بننا کسی ذی شعور شخص کو زیب دیتا ہے؟؟؟!باقی میں مہنور ہی ہوں۔
پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا:ترجمہ: اے ہمارے رب! ان میں انہی میں سے رسول بھیج جو ان کے پاس تیری آیتیں پڑھے، انہیں کتاب وحکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے، یقیناً تو غلبہ واﻻ اور حکمت واﻻ ہے
ثابت ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انسانی جانوں میں سے ہیں، ہاں وہ اللہ کے رسول ہیں اور خاتم النبیین ہیں، اس درجے کو دنیا کا کوئی انسان نہیں پہنچ سکتا ، یہ اللہ کا فضل ہے۔ترجمہ: بے شک مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ ان ہی میں سے ایک رسول ان میں بھیجا، جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے، یقیناً یہ سب اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے
گویا آپ کے پاس اپنے موقف کی کوئی ایک ک ک دلیل بھی موجود نہیں ہے۔ تو پھر ساری بحث لا یعنی باتوں پر چل رہی ہے؟!!بھائی ہم رسول اللہ کو بشر مانتے ہیں بشریت کا انکار کس نے کیا۔ باقی ظاہرکا مطلب یہ کہ حضور کی بشریت عارضی ہے جیسا کہ روحالبیان میں ہے۔