میں نے 4 دلائل دئے ہیں جن کا جواب آپ سے نہیں بنا ۔اور جو احادیث میں نے پیش کی ہیں ان کا سکین موجود دبارہ لیں
8103 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
8104 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
محترم -
قرآن کریم کو صحیح طرح نہ پڑھنے اور سمجھنے کا یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ انسان کفر و شرک کی حدیں پار کر جاتا ہے -
قرآن کریم میں جہاں کہیں بھی لفظ "
نور" نبی کریم صل الہ علیہ و آ لہ وسلم کی ذات اقدس کے ساتھ استمعال ہوا ہے -تو قوہ الگ جنس کے طور پر استمعال ہوا ہے -
جسے نیچے دی گئی قرآن کی آیت میں نبی کریم اور "نور" کو الگ الگ بیان کیا گیا ہے-
فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالنُّورِ الَّذِي أَنْزَلْنَا ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ سوره التغابن ٨
س الله اوراس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس نور پر جو ہم نے نازل کیا ہے اور الله اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے-
اس آیت میں نبی اور نور کو الگ الگ بیان کرنے کے بعد ان پر ایمان لانے کے لئے حکم دیا گیا ہے - یہ نہیں کہا گیا کہ اس نبی پر ایمان لاؤ جو نور یا نوری مخلوق ہے- یہاں "
نور" سے مراد الله کی ہدایت و نازل کردہ کتاب قرآن کریم ہے -
الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِنْدَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ يَأْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ ۚ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنْزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ سوره الاعراف ١٥٧
وہ لوگ جو اس رسول کی پیروی کرتے ہیں اور جو نبی امی ہے جسے اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں وہ ان کو نیکی کا حکم کرتا ہے اور برے کام سے روکتا ہے اوران کے لیے سب پاک چیزیں حلا ل کرتا ہے اور ان پر ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قیدیں اتارتا ہے جو ان پر تھیں سو جو لوگ اس پر ایمان لائے اور اس کی حمایت کی اور اسے مدد دی اور اس کے نور کے تابع ہو ئے جو اس کے ساتھ بھیجا گیا ہے یہی لوگ نجات پانے والے ہیں-
مندرجہ بالا آیت میں بھی واضح کہ الله اکن نی اور جو ان کے ساتھ نور نازل کیا گیا ہے اس پر ایمان لانے حکم دیا گے ہے - ورنہ الفاظ یہ ہوتے کہ "جو لوگ اس پر ایمان لائے اور اس کی حمایت کی اور اسے مدد دی جو نور ہے " لیکن آیت میں نبی کریم کی ذات اقدس اور نور کو الگ الگ بیان کیا گے ہے کر کے فرمایا گیا ہے کہ وہ نبی اور اس کے ساتھ جو نور (یعنی قرآن کریم ) ہے جو ان کے ساتھ بھیجا گے ہے اس پر ایمان لائے ہیں -
قرآن کریم کے نور ہونے کی دلیل قرآن کی یہ آیت ہے -
كَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ رُوحًا مِنْ أَمْرِنَا ۚ مَا كُنْتَ تَدْرِي مَا الْكِتَابُ وَلَا الْإِيمَانُ وَلَٰكِنْ جَعَلْنَاهُ نُورًا نَهْدِي بِهِ مَنْ نَشَاءُ مِنْ عِبَادِنَا ۚ وَإِنَّكَ لَتَهْدِي إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ سوره الشوریٰ ٥٢
اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنا حکم سے قرآن نازل کیا آپ نہیں جانتے تھے کہ کتاب کیا ہے ایمان کیا ہے اور لیکن ہم نے قرآن کو ایسا نور بنایا ہے کہ ہم اس کے ذریعہ سے ہم اپنے بندوں سے جسے چاہتے ہیں ہدایت کرتے ہیں اور بے شک آپ سیدھا راستہ بتاتے ہیں-
اس سے ثابت ہوتا ہے ک
ہ قرآن میں نور الله کی کتاب قرآن کریم و ہدایت کو کہا گیا ہے نہ کہ نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم کو نور کہا گیا - ہاں البتہ آپ اپنی امّت کے لئے نور ہدایت ضرور ہیں - لیکن نوری مخلوق نہیں ہیں -
والسلام -