کہا جارہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جادو صرف دنیاوی معاملات میں اثر انداز ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول جاتے تھے کہ فلاں کام کیا لیکن وہ کام آپ نے نہیں کیا ہوتا تھا اور دینی امریعنی رسالت میں جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا میں اس جادو سے کوئی اثر نہیں ہوا لیکن جب ہم بخاری کا مطالعہ کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ امی عائشہ کی ہی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ قرآن کی آیات بھی بھول جایا کرتے تھے نعوذباللہ
سمِعَ النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّم رجلًا يقرَأُ في المَسجدِ ، فقالَ : ( رَحِمَهُ اللهُ ، لقدْ أَذْكَرنِي كذَا وكذَا آيةً ، أُسْقِطْتُهُنَّ منْ سورَةِ كذَا وكذَا ) . وزَادَ عبَّادُ بنُ عبدِ اللهِ ، عن عائِشةَ : تَهَجَّدَ النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ في بيتِي ، فسمِعَ صوتَ عبَّادَ يصلِّي في المَسجِدِ ، فقالَ : ( يا عائِشَةُ ، أَصَوتُ عبَّاٍد هذَا ) . قلتُ : نَعم ، قال : ( اللهمَّ ارْحَمْ عَبَّادًا ) .
ترجمہ داؤد راز
اب جبکہ اس روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کی آیات ہی بھول گئے نعوذباللہ تو پھر وہ کون سا ایسا امربچ جاتا ہے جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا
اللہ سے دعا ہے ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء کرے آمین
والسلام
سمِعَ النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّم رجلًا يقرَأُ في المَسجدِ ، فقالَ : ( رَحِمَهُ اللهُ ، لقدْ أَذْكَرنِي كذَا وكذَا آيةً ، أُسْقِطْتُهُنَّ منْ سورَةِ كذَا وكذَا ) . وزَادَ عبَّادُ بنُ عبدِ اللهِ ، عن عائِشةَ : تَهَجَّدَ النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ في بيتِي ، فسمِعَ صوتَ عبَّادَ يصلِّي في المَسجِدِ ، فقالَ : ( يا عائِشَةُ ، أَصَوتُ عبَّاٍد هذَا ) . قلتُ : نَعم ، قال : ( اللهمَّ ارْحَمْ عَبَّادًا ) .
ترجمہ داؤد راز
صحیح بخاری ،کتاب الشہادات ، حدیث نمبر: 2655عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو مسجد میں قرآن پڑھتے سنا تو فرمایا کہ ان پر اللہ تعالیٰ رحم فرمائے مجھے انہوں نے اس وقت فلاں اور فلاں آیتیں یاد دلا دیں جنہیں میں فلاں فلاں سورتوں میں سے بھول گیا تھا۔ عباد بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے اپنی روایت میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ زیادتی کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے گھر میں تہجد کی نماز پڑھی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عباد رضی اللہ عنہ کی آواز سنی کہ وہ مسجد میں نماز پڑھ رہے ہیں۔ آپ نے پوچھا عائشہ! کیا یہ عباد کی آواز ہے؟ میں نے کہا جی ہاں! آپ نے فرمایا، اے اللہ! عباد پر رحم فرما۔
اب جبکہ اس روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کی آیات ہی بھول گئے نعوذباللہ تو پھر وہ کون سا ایسا امربچ جاتا ہے جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا
اللہ سے دعا ہے ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء کرے آمین
والسلام