• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے جادو کیا گیا؟

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کہا جارہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جادو صرف دنیاوی معاملات میں اثر انداز ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول جاتے تھے کہ فلاں کام کیا لیکن وہ کام آپ نے نہیں کیا ہوتا تھا اور دینی امریعنی رسالت میں جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا میں اس جادو سے کوئی اثر نہیں ہوا لیکن جب ہم بخاری کا مطالعہ کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ امی عائشہ کی ہی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ قرآن کی آیات بھی بھول جایا کرتے تھے نعوذباللہ

سمِعَ النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّم رجلًا يقرَأُ في المَسجدِ ، فقالَ : ( رَحِمَهُ اللهُ ، لقدْ أَذْكَرنِي كذَا وكذَا آيةً ، أُسْقِطْتُهُنَّ منْ سورَةِ كذَا وكذَا ) . وزَادَ عبَّادُ بنُ عبدِ اللهِ ، عن عائِشةَ : تَهَجَّدَ النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ في بيتِي ، فسمِعَ صوتَ عبَّادَ يصلِّي في المَسجِدِ ، فقالَ : ( يا عائِشَةُ ، أَصَوتُ عبَّاٍد هذَا ) . قلتُ : نَعم ، قال : ( اللهمَّ ارْحَمْ عَبَّادًا ) .

ترجمہ داؤد راز
عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو مسجد میں قرآن پڑھتے سنا تو فرمایا کہ ان پر اللہ تعالیٰ رحم فرمائے مجھے انہوں نے اس وقت فلاں اور فلاں آیتیں یاد دلا دیں جنہیں میں فلاں فلاں سورتوں میں سے بھول گیا تھا۔ عباد بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے اپنی روایت میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ زیادتی کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے گھر میں تہجد کی نماز پڑھی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عباد رضی اللہ عنہ کی آواز سنی کہ وہ مسجد میں نماز پڑھ رہے ہیں۔ آپ نے پوچھا عائشہ! کیا یہ عباد کی آواز ہے؟ میں نے کہا جی ہاں! آپ نے فرمایا، اے اللہ! عباد پر رحم فرما۔
صحیح بخاری ،کتاب الشہادات ، حدیث نمبر: 2655

اب جبکہ اس روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کی آیات ہی بھول گئے نعوذباللہ تو پھر وہ کون سا ایسا امربچ جاتا ہے جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا
اللہ سے دعا ہے ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء کرے آمین
والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اب جبکہ اس روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کی آیات ہی بھول گئے نعوذباللہ تو پھر وہ کون سا ایسا امربچ جاتا ہے جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا

بڑی بات ہے۔۔۔ دور کی کوڑی لائیں محترم۔۔۔
ہر بار کی طرح اس بار بھی۔۔۔
وہ امر جس کا نزول آخری خطبہ میں موجود تھا۔۔۔
الیوم اکملت لکم دینکم۔۔۔
اس کو آپ مانتے ہیں؟؟؟۔۔۔ بڑی معذرت کے ساتھ۔۔۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
اب جبکہ اس روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کی آیات ہی بھول گئے نعوذباللہ تو پھر وہ کون سا ایسا امربچ جاتا ہے جس کی تبلیغ کا آپ کو مکلف بنایا گیا
اللہ سے دعا ہے ہم سب کو دین کی سمجھ عطاء کرے آمین والسلام
اس روایت میں یہ کہاں ہے کہ جادو کی وجہ سے بھول گئے تھے؟ کہیں کی اینٹ کو کہیں جوڑ کر بھان متی کا کنبہ بنانا چاہیں تو قرآنی آیات کے ساتھ یہی کھیل مستشرقین عرصے سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
عہد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں قرآن جمع کرنے کی گواہی امام بخای نے دی ہے کچھ اس طرح

جمَع القرآنَ على عهدِ النبيِّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم أربعةٌ، كلُّهم من الأنصارِ : أُبَيٌّ، ومُعاذُ بنُ جبلٍ، وأبو زيدٍ، وزيدُ بنُ ثابتٍ . قُلْتُ لأنسٍ : مَن أبو زيدٍ ؟ قال : أحدُ عُمومتي .

الراوي: أنس بن مالك المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3810
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]


ترجمہ داؤد راز

کسی بھی صحابی کے جامع و حافظِ قرآن نہ ہونے کا عقیدہ

اس عقیدہ کو 'الکافی'کے مؤلف نے اپنی کتاب میں حضرت جابر کی طرف منسوب کرتے ہوئے بڑے شد ومد کے ساتھ یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے:
سمعت أبا جعفر يقول: ما ادعى أحد من الناس أنه جمع القرآن كله كما أنزل إلا كذاب، وما جمعه وحفظه كما نزله الله تعالىٰ إلا علي بن أبي طالب والائمة من بعده عليهم السلام.
'' میں نے حضرت ابوجعفر کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے، آپ فرما رہے تھے کہ اگر کوئی شخص یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اسے قرآن کریم یاد ہے تو وہ جھوٹا ہے، حضرت علی بن ابی طالب اور آپ کے بعد ائمہ کرام کے علاوہ کسی اور نے قرآن کریم من وعن نہ تو حفظ کیا ہے ، نہ یاد کرنے کی کوشش کی ہے اور نہ اسے جمع کرنے کی تگ و دو کی ہے۔''الكافی:١ ؍٢٢٨
ابو جعفرکلینی(م328ھ) کی کتاب 'الکافی' شیعوں کے نزدیک مرجع اور سند کا درجہ رکھتی ہے۔بہرام صاحب!!
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا
سراسر موم ہو جا یا سنگ ہو جا
شیعہ بن جاؤ یا مسلمان بن جاؤ درمیانی راہ اختیا ر نہ کرو ورنہ شیعہ لوگ آپ سے خفا ہو جائیں گے
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا
سراسر موم ہو جا یا سنگ ہو جا
مجھے ان کی مشارکات دیکھ کر ایک منظر یاد آ رہا تھا سوچا آپ لوگوں سے شیئر کروں۔۔۔۔

ہمارے یہاں ایک بندہ کام کرتا تھا۔۔۔۔ جب کوئی بندہ اس سے نام پوچھتا تو وہ بتاتا تھا "جی حمید"۔۔۔۔
پوچھنے والا بے ساختہ کہتا "عبدالحمید" یا "حمید اختر"؟
وہ جواب دیتا "حمید مسیح جی"
اور پوچھنے والے کا منہ دیکھنے والا ہوتا تھا۔۔۔۔۔۔

اس روایت میں یہ کہاں ہے کہ جادو کی وجہ سے بھول گئے تھے؟ کہیں کی اینٹ کو کہیں جوڑ کر بھان متی کا کنبہ بنانا چاہیں تو قرآنی آیات کے ساتھ یہی کھیل مستشرقین عرصے سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔
اب یہ صاحب حوالے ہماری کتابوں کے دے رہے اور سمجھ اپنے طریقے سے رہے ہیں تو غلظی کا شکار تو ہونگے نا۔۔۔۔۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اس روایت میں یہ کہاں ہے کہ جادو کی وجہ سے بھول گئے تھے؟ کہیں کی اینٹ کو کہیں جوڑ کر بھان متی کا کنبہ بنانا چاہیں تو قرآنی آیات کے ساتھ یہی کھیل مستشرقین عرصے سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔
بغیر جادو کے ہی جب قرآن کہ جس کی تبلیغ کا مکلف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنا گیا ہے نعوذباللہ بھول گئے تو پھر آپ یہ کس بناء پر کہہ رہیں ہیں کہ جادو کا اثر ہونے کے بعد دینی امر میں سے کوئی چیز نہیں بھولے
یہ ہے وہ بھان متی کا کنبہ جیسے آپ اکھٹا کررہے ہیں اور امام بخاری کے دفاع میں آپ یہ بھول رہے ہیں آپ جادو زدہ ہونے کی تہمت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دھر رہے ہیں جن کا آپ کلمہ پڑھتے ہیں کئے جائے آپ امام بخاری کا دفاع ہم تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہی دفاع اللہ کی دی ہوئی توفیق سے کئے جائیں گے ان شاء اللہ
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
مجھے ان کی مشارکات دیکھ کر ایک منظر یاد آ رہا تھا سوچا آپ لوگوں سے شیئر کروں۔۔۔۔

ہمارے یہاں ایک بندہ کام کرتا تھا۔۔۔۔ جب کوئی بندہ اس سے نام پوچھتا تو وہ بتاتا تھا "جی حمید"۔۔۔۔
پوچھنے والا بے ساختہ کہتا "عبدالحمید" یا "حمید اختر"؟
وہ جواب دیتا "حمید مسیح جی"
اور پوچھنے والے کا منہ دیکھنے والا ہوتا تھا۔۔۔۔۔۔

بہت ہی برا لطیفہ ہے اب کسی کو نہ سنا نا
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
موسیٰ علیہ السلام پر بھی جادو کا اثر نعوذباللہ


تفسیر ابن کثیر میں اس آیت کے تحت بیان ہوا کہ
موسیٰ علیہ السلام یہ منظر دیکھ کر خوف زدہ ہوگئے کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ لوگ ان کے کرتب کے قائل ہوجائیں اور اس باطل میں پھنس جائیں

اس سے معلوم ہوا کہ موسیٰ علیہ السلام کا خوف اس وجہ سے نہیں تھا کہ ان کی آنکھوں پر سحر ہوگیا اور وہ ان جادوگروں کی لکڑیوں اور رسیوں کو سانپوں کی صورت میں دیکھ کر ڈر گئے بلکہ ان کا خوف اس وجہ سے تھا کہ ان جادوگروں نے لوگوں کی آنکھوں پر سحر کردیا جس کی وجہ سے میدان میں لوگوں کو سانپ ہی سانپ نظر آرہے تھے تو موسیٰ علیہ السلام کو خوف ہوا کہ ایسا نہ ہو کہ لوگ ان جادوں گروں کے کرتب کو حق مان کر اللہ کے دین حق کو قبول نہ کریں یہ تھی اس مقابلے میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے خوف کی وجہ آپ اس خوف کا کوئی اور معنی لے رہے ہیں خیر یہ آپ نہیں لے رہے بلکہ آپ تو صرف کچھ لوگوں کا لکھا ہوا کاپی پیسٹ ہی فرمارہے ہیں ان پر آنکھ بند کرکے اعتماد فرمارہے ہیں جس طرح بنی اسرائیل کے لوگوں نے اپنے علماء کی باتوں پر آنکھ بند کرکے یقین کرلیا تھا اس کے لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ

انہوں نے اللہ کے سوا اپنے عالموں اور زاہدوں کو رب بنا لیا تھا
سورہ توبہ : آیت 31

حضرت آپ بھی تو خالی ترجمے سے کام نہیں چلا رہے بلکہ تفسیر ابنِ کثیر میں جو بیان ہوا اسی سے لوگون کو اپنا من پسند نظریہ ہضم کروا رہے ہیں، کہیں آپ بھی تو اپنی کہی ہوئی بات کے مصداق نہیں بن رہے؟
جس طرح بنی اسرائیل کے لوگوں نے اپنے علماء کی باتوں پر آنکھ بند کرکے یقین کرلیا تھا اس کے لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ
انہوں نے اللہ کے سوا اپنے عالموں اور زاہدوں کو رب بنا لیا تھا
سورہ توبہ : آیت 31
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
وَقَالَ الظَّالِمُوْنَ إِنْ تَتَّبِعُوْنَ إِلَّا رَجُلاً مَّسْحُوْرًا ( فرقان8/25)
یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی ہے اور جادو نبی ﷺپر مدینہ میں ہوا تھا لہٰذا اس آیت سے استدلال غلط ہے دوسری بات یہ ہے کہ مسحوراً کے لغوی معنی ہے ۔
'' ذاھب العقل مفسرا ''
''عقل کا جانا اور بگاڑ پیدا ہونا'' (لسان العرب جلد6ص186)
یعنی جس کی عقل ہی ختم ہوگئی ہو ۔(جیساکہ سعید خان ملتانی کی)لیکن جب ہم اس باب میں صحیح احادیث کا بغور مطالعہ کریں تو ایسی کوئی بات کسی حدیث میں نہیں دوسری بات یہ ہے کہ یہ اعتراض نبی ﷺ پر قرآن پیش کرنے کی وجہ سے کفار کرتے تھے نہ کہ جادو کی وجہ سے ۔
یہ ایک دلچسپ اور عجیب و غریب وہابی طرز استدلال ہے کہ جو آیات مکہ میں نازل ہوئیں ان کا اطلاق مدینہ میں نہیں کیا جاسکتا اور اگر اس اصول کو معکوس کرلیں تو جو آیات مدینہ میں نازل ہوئیں ان کا اطلاق مکہ میں نہیں ہوسکتا !!!!

اب سوال یہ ہے کہ پاکستان میں کون سی آیات نازل ہوئیں جن کا اطلاق پاکستانیوں پر کیا جاسکتا ہے ؟؟؟؟؟

واہ رے وہابی تیری عقل ہے کہ بھینس
 
Top