• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے جادو کیا گیا؟

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
اس پر ایک اور پہلوان میدان میں آئے اور فرمایا

جب انھیں بھی بندھ دیا گیا تو اب آپ تشریف لے آئیں ہیں میری آپ سے یہی گذارش ہے کہ پہلے جو اتنے سارے آپ کے ساتھی یہاں بندھے پڑے ہیں پہلے ان کو کھولنے کی آپ کوشش کریں پھر مجھ ناچیز کو بندھنے میں آپ کو کتنا وقت لگے گا میں تو یہیں پر ہوں اگر مجھے ایک بار پھر سے بین نہیں کیا گیا تو
والسلام
لگتا ہے آپ کو پہلوانی سے کافی شغف ہے جو اس فورم کو بھی اکھاڑہ ہی سمجھ رہے ہیں،
میری بات شاید آپ کو سمجھ نہیں آئی تھی جو آپ نے اسے "دھوبی پٹڑا" سمجھ لیا، میں نے صرف آپ کی توجہ اس بات کی جانب مبذول کروائی تھی کہ ایک ہی پوسٹ میں لوگوں کو، اپنے علماء کے پیچھے چلنے پر قرآن کی وعید سنا رہے تھے اور دوسری طرف خود بھی ایک تفسیر میں سے کوٹ کر کے "اس سے معلوم ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔الخ" کہہ کر اپنے مخصوص ذہنی خیالات کی ترویج فرما رہے تھے۔

اگراب بات سمجھ میں آگئی تو ٹھیک ہے ورنہ اسے اگنور کر دیں لیکن آپ اپنی تعریفوں سے کچھ دیر کے لیے رکیں اور ان باتوں پر روشنی دالنے کی کوشش کریں جو مختلف لوگ آپ سے سوال کر رہے ہیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
مجھے ناچیز کو بندھنے کے ارداے کا اظہار فرمارہیں لیکن اگر اس کے برعکس ہوگیا کہ میں نے ہی آپ کو بندھ دیا تو آپ مچھلی کی طرح پھڑھکتے ہوئے کسی اور جانب نہیں نکل جائیں گے بلکہ بکرے کی طرح بندھے پڑھے رہیں گے اور آپ کی جگہ کوئی اور سنبھل لے گا لیکن میرے ساتھ یہ مجبوری ہے کہ میں یہاں اکیلا ہوں
میرے اور آپ کے درمیان کون کس کو باندھتا ہے اس کے لئے آپ سے درخواست ہے کہ اگر آپ چیلنج قبول کریں تو ایک نیا تھریڈ شروع کرتے ہیں جس میں صرف آپ کی اور میرے تمام بحث کاپی پیسٹ کرتے ہیں پھر اس میں فیصلہ لوگ کریں گے کہ کس نے کس کو باندھا ہے (اگر فورم کے قوانین کے خلاف نہ ہو)

جہاں تک اکیلے کی بات ہے تو اس نئے تھریڈ کے نام میں ہی وضاحت کر دیں گے کہ یہ صرف بہرام اور عبدہ کی بحث ہے پس دوسرا اس میں کمنٹس دے سکتا ہے پوسٹ کر سکتا ہے مگر اسکا جواب آپ یا میں نہیں دیں گے
بہرام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اس کے بعد حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نگاہ اقدس پر سحر ہونے کاباطل استدلال کیا گیا اس قرآنی آیت سے کچھ اس طرح
اور جب اس باطل استدلال کا جواب تفسیر ابن کثیر سے دیا گیا اس طرح تفسیر ابن کثیر میں اس آیت کے تحت بیان ہوا کہ
موسیٰ علیہ السلام یہ منظر دیکھ کر خوف زدہ ہوگئے کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ لوگ ان کے کرتب کے قائل ہوجائیں اور اس باطل میں پھنس جائیں
اس سے معلوم ہوا کہ موسیٰ علیہ السلام کا خوف اس وجہ سے نہیں تھا کہ ان کی آنکھوں پر سحر ہوگیا اور وہ ان جادوگروں کی لکڑیوں اور رسیوں کو سانپوں کی صورت میں دیکھ کر ڈر گئے بلکہ ان کا خوف اس وجہ سے تھا کہ ان جادوگروں نے لوگوں کی آنکھوں پر سحر کردیا جس کی وجہ سے میدان میں لوگوں کو سانپ ہی سانپ نظر آرہے تھے تو موسیٰ علیہ السلام کو خوف ہوا کہ ایسا نہ ہو کہ لوگ ان جادوں گروں کے کرتب کو حق مان کر اللہ کے دین حق کو قبول نہ کریں یہ تھی اس مقابلے میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے خوف کی وجہ آپ اس خوف کا کوئی اور معنی لے رہے ہیں خیر یہ آپ نہیں لے رہے بلکہ آپ تو صرف کچھ لوگوں کا لکھا ہوا کاپی پیسٹ ہی فرمارہے ہیں ان پر آنکھ بند کرکے اعتماد فرمارہے ہیں جس طرح بنی اسرائیل کے لوگوں نے اپنے علماء کی باتوں پر آنکھ بند کرکے یقین کرلیا تھا اس کے لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ
انہوں نے اللہ کے سوا اپنے عالموں اور زاہدوں کو رب بنا لیا تھا
سورہ توبہ : آیتوالسلام
جب موسٰی علیہ السلام کو رسیاں اور لاٹھیاں سانپ بن کر چلتی ہوئی محسوس ہوئیں۔۔۔ تب!۔
فَأَوْجَسَ فِیْ نَفْسِہِ خِیْفَۃً مُّوسَی
تو موسٰی علیہ السلام اپنے دل میں ڈر گئے جیسا کہ طبعیت بشٰری کا تقاضا ہے۔۔۔ بالکل اُسی طرح۔۔۔!
جس طرح حق اور باطل کی جنگ میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے کوفیوں کی وعدہ خلافی پر۔۔۔ تین شرائط رکھیں۔۔۔
١۔ مجھے کسی اسلامی سلطنت کی حدود کی طرف جانے دو۔۔۔
٢۔ میں جہاں سے آیا ہوں وہیں واپس جانے دو۔۔۔
٣۔ یا مجھے میری بھائی یزید رحمۃ اللہ کے پاس جانے دو۔۔۔
چلیں موضوع کی طرف۔۔۔
ورنہ حقیقت میں انہیں اللہ تعالٰی کے وعدے اور نصرت کا پورا یقین تھا۔۔۔
قُلْنَا اُن کو ثابت قدم اور مطمئن رکھنے کے لئے ہم نے کہا۔۔۔
لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنتَ الْأَعْلَىٰ
ڈرو نہیں تم ہی غالب رہو گے۔۔۔
مگر ایسا کوئی اشارہ حضرت حسین علیہ السلام کو اللہ رب العالمین نے نہیں دیا؟؟؟۔۔۔
حق اور باطل کی جنگ میں۔۔۔
جس کا مشہور نعرہ ہے کہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد۔۔۔
موضوع پر پلٹتے ہیں۔۔۔
یعنی تم ہی ان پر غالب رہو گے اور وہ ہار مان کر تیرے سامنے سرنگوں ہوجائیں گے۔۔۔
وَأَلْقِ مَا فِي يَمِينِكَ
یعنی اپنا عصا زمین پر پھینک دیجئے۔
تَلْقَفْ مَا صَنَعُوا ۖ إِنَّمَا صَنَعُوا كَيْدُ سَاحِرٍوَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَىٰ
وہ نگل جائے گا وہ جو کچھ انہوں نے کیا اُن کا کیا ہوا جادو کرتب ہے اور جادوگر جہاں سے بھی آئے کامیاب نہیں ہوتا۔۔۔
یہ اللہ کا فرمان ہے۔۔۔
وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَىٰ

ہاں اگر آیتوں اور نفس کی پوجا ہی مقصدِتبلیغ ہو تو پھر۔۔۔
صیاد خود اپنے دام میں آگیا۔۔۔
اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّـهِ
علی مشکل کشاء
بارک اللہ فیک۔۔۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
جب موسٰی علیہ السلام کو رسیاں اور لاٹھیاں سانپ بن کر چلتی ہوئی محسوس ہوئیں۔۔۔ تب!۔
فَأَوْجَسَ فِیْ نَفْسِہِ خِیْفَۃً مُّوسَی
تو موسٰی علیہ السلام اپنے دل میں ڈر گئے جیسا کہ طبعیت بشٰری کا تقاضا ہے۔۔۔ بالکل اُسی طرح۔۔۔
فَأَوْجَسَ فِي نَفْسِهِ خِيفَةً مُوسَىٰ
ترجمہ فتح محمد جالندھری
(اُس وقت) موسیٰ نے اپنے دل میں خوف معلوم کیا
ترجمہ محمد جوناگڑھی
پس موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے دل ہی دل میں ڈر محسوس کیا

یعنی موسیٰ علیہ السلام نے اس وقت ڈر محسوس کیا اور اس خوف کی وجہ یہ نہیں تھی کہ آپ کی آنکھوں پر جادو گروں نے سحر کردیا تھا اور ان کی ڈالی ہوئی رسیاں اور لکڑیاں موسیٰ علیہ السلام کو سانپ سانپ نظر آرہی تھی بلکہ اس خوف کی وجہ تماشائیوں کے حق سے دور ہوکر ہلاکت میں پڑ جانا اس خوف کی وجہ تھا یاد رہے اس آیت کی یہ تفسیر ابن کثیر نے کی ہے

مگر ایسا کوئی اشارہ حضرت حسین علیہ السلام کو اللہ رب العالمین نے نہیں دیا؟؟؟۔۔۔
حق اور باطل کی جنگ میں۔۔۔
جس کا مشہور نعرہ ہے کہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہرکربلا کے بعد۔۔۔
''اور یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں اس پر صبر کر اور ان کوبہتر طور سے نظر انداز کر''۔[ المزمل : 10 ]
جب امام حسین نے صبر کیا تو اللہ تعالیٰ نے اس طرح انعام فرمایا
دنیا میں یہ کامیابی ہے کہ آج 1000 میں سے 10 آدمی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ امام حسین کی اولاد میں سے ہیں جبکہ مخالفین امام حسین کی نسل کی طرف اپنے آپ کو کوئی منسوب نہیں کرتا
اور آخرت کی کامیابی یہ کہ حضرت امام حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں اور جنت میں کوئی عمر رسیدہ ہوگا نہیں سارے جنتی جوان ہونگے اس لئے سارے جنتوں کے سردار ہیں
یہ ہے اللہ رب العالمین کا اشارہ جو ناصبیوں کو نظر نہیں آتا
موضوع پر پلٹتے ہیں۔۔۔
ورنہ حقیقت میں انہیں اللہ تعالٰی کے وعدے اور نصرت کا پورا یقین تھا۔۔۔
قُلْنَا اُن کو ثابت قدم اور مطمئن رکھنے کے لئے ہم نے کہا۔۔۔
لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنتَ الْأَعْلَىٰ
ڈرو نہیں تم ہی غالب رہو گے
قُلْنَا لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنْتَ الْأَعْلَىٰ
ہم نے کہا خوف نہ کرو بلاشبہ تم ہی غالب ہو
یعنی یہ خوف نہ کرو کہ لوگ جادوگروں کے کرتب سے گمراہی میں پڑ جائیں گے بلکہ موسیٰ علیہ السلام سے فرمایا کہ ان کے کرتب کا توڑ کرکے تم ہی غالب رہو گے اور یہ لوگ ہی نہیں بلکہ یہ جادوگر جو تمہارے مقابلے پر آئیں ہیں یہ بھی اللہ پر ایمان لے آئیں گے
موسیٰ علیہ السلام کے اس یقین کو اللہ تعالیٰ نے چند گھڑیوں بعد ہی عین یقین میں بدل دیا
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ هَارُونَ وَمُوسَىٰ
اب تو تمام جادوگر سجدے میں گر پڑے اور پکار اٹھے کہ ہم تو ہارون اور موسیٰ (علیہما السلام) کے رب پر ایمان ﻻئے

ہاں اگر آیتوں اور نفس کی پوجا ہی مقصدِتبلیغ ہو تو پھر۔۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
علی بہرام نے کہا ہے

''اور یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں اس پر صبر کر اور ان کوبہتر طور سے نظر انداز کر''۔[ المزمل : 10 ]
جب امام حسین نے صبر کیا تو اللہ تعالیٰ نے اس طرح انعام فرمایا
دنیا میں یہ کامیابی ہے کہ آج 1000 میں سے 10 آدمی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ امام حسین کی اولاد میں سے ہیں جبکہ مخالفین امام حسین کی نسل کی طرف اپنے آپ کو کوئی منسوب نہیں کرتا
اور آخرت کی کامیابی یہ کہ حضرت امام حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں اور جنت میں کوئی عمر رسیدہ ہوگا نہیں سارے جنتی جوان ہونگے اس لئے سارے جنتوں کے سردار ہیں
یہ ہے اللہ رب العالمین کا اشارہ جو ناصبیوں کو نظر نہیں آتا
بے شک بھائی اس میں کوئی شک نہیں حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہہ جنتی جوانوں کے سردار ہے لیکن آپ لوگوں سے ایک شکوہ ہے کہ آپ لوگ حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر کیوں نہیں کرتے-

دوسرا آپ یہ بھی بتا کہ وہ پانچ کون سے نام ہے جن کو آپ پاک مانتے ہیں- باقی اہل بیت کا بارے میں آپ کی کیا رائے ہیں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اللہ تعالیٰ آپ کو صحیح دین سمجھنے کی توفیق دے - آمین


پنج تن پاک :
جوکہ شیعوں کا عقیدہ ہے کیا اسلام میں صرف پانچ ہی تن پاک ہیں ؟

http://forum.mohaddis.com/threads/اسلام-دشمن-شیعہ-مذہب-کی-گھٹیا-پالیسی.18885/
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ [81:22]
كَذَلِكَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ [51:52]
کوئی مجھ سے ہمیشہ یہ مطالبہ کرتا رہتا ہے کہ جب بھی کوئی عربی عبارت پیش کی جائے اس کے ساتھ اس کا اردو ترجمہ بھی لکھا جائے ہوسکتا ہے کسی نے آپ سے یہ مطالبہ نہ کیا ہو اس لئے آپ نے قرآن مجید کی آیات کا اردو ترجمہ ساتھ میں پیش نہیں کیا ! دعا کریں کے ان صاحب کی نظر آپ کی پوسٹ پر نہ پڑے !
جاندار مسکراہٹ
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے جادو کیا گیا؟

یہ اس دھاگہ کا موضوع ہے یاد رہے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
1۔کیونکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چیزیں بھول جاتے تھے جس سے آپکی ساری دعوت ہی مشکوک ہو جاتی ہے
تو بہرام صاحب وہی اللہ ہی تو قرآن میں فرماتا ہے کہ
واما ینسینک الشیطن
کہ اگر شیطان تجھے بھلا دے تو ----
تو بہرام صاحب قرآن کے مطابق تو شیطان ویسے ہی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھلا رہا ہے
2-اس کے علاوہ کوئی اور وجہ ہے
تو وہ بتائیں
بہرام
وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ وَإِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
اور جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو ہماری آیتوں کے بارے میں بیہودہ بکواس کر رہے ہوں تو ان سے الگ ہوجاؤ یہاں تک کہ اور باتوں میں مصروف ہوجائیں۔ اور اگر (یہ بات) شیطان تمہیں بھلا دے تو یاد آنے پر ظالم لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو
ترجمہ فتح محمد جالندھری
ابن کثیر اس آیت کے ذیل میں کہتے ہیں کہ
( وإما ينسينك الشيطان ) والمراد بهذا كل فرد ، فرد من آحاد الأمة ، ألا يجلس مع المكذبين الذين يحرفون آيات الله ويضعونها على غير مواضعها ، فإن جلس أحد معهم ناسيا ( فلا تقعد بعد الذكرى ) بعد التذكر ( مع القوم الظالمين )
وإما ينسينك الشيطانیہ خطاب امت کے کل افراد سے ہے یعنی امت محمدی کے ہر فرد پر حرام ہے کہ ایسی مجلس میں یا ایسے لوگوں کے ساتھ بیٹھے جو اللہ کی آیتوں کی تکذیب کرتے ہوں ان کے معنی الٹ پلٹ کرتے ہوں اور ان کی بے جا تاویلیں کرتے ہوں اگر بلفرض بھولے سے ان میں بیٹھ جائے تو یاد آنے پر ایسے ظالموں کے پاس بیٹھنا ممنوع ہے
ولهذا ورد في الحديث : " رفع عن أمتي الخطأ والنسيان وما استكرهوا عليه "
حدیث میں ہے کہ" اللہ تعالیٰ نے میری امت کی خطاء اور بھول سے در گذر فرمالیا ہے اور ان کاموں سے بھی جو ان سے زبردستی مجبور کرکے کرائے جائیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس بھول کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ کی جانب آپ کیوں کر رہے ہیں اس کی وجہ بھی امام بخاری کی عزت بچانا ہے کیوں کہ امام بخاری کہتے ہیں کہ
2 - صلَّى النبيُ صلى الله عليه وسلم قال إبراهيم: لا أدري زاد أو نَقَصَ، فلما سلم قيل له: يا رسولَ اللهَ، أَحَدثَ في الصلاةِ شيءٌ ؟ قال: وما ذاك . قالوا: صلَّيْتَ كذا وكذا ، فثنى رِجْلَيْه ، واستقبلَ القبلةَ , وسجد سجدتين ، ثم سَلَّم . فلما أقبل علينا بوجهِه قال: إنه لو حدث في الصلاةِ شيءٌ لنبأتُكم به، ولكن، إنما أنا بشرٌ مثلُكم، أنسى كما تنسوْن، فإذا نَسِيتُ فذكروني، وإذا شك أحدُكم في صلاتِه ، فليتحرَّ الصوابَ فليُتِمَّ عليه، ثم ليُسلِّمْ ، ثم يَسجُدْ سجدتين.
الراوي: عبدالله بن مسعود المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 401
ترجمہ داؤد راز
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی۔ ابراہیم نے کہا مجھے نہیں معلوم کہ نماز میں زیادتی ہوئی یا کمی۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یا رسول اللہ! کیا نماز میں کوئی نیا حکم آیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آخر کیا بات ہے؟ لوگوں نے کہا آپ نے اتنی اتنی رکعتیں پڑھی ہیں۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں پاؤں پھیرے اور قبلہ کی طرف منہ کر لیا اور (سہو کے) دو سجدے کئے اور سلام پھیرا۔ پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اگر نماز میں کوئی نیا حکم نازل ہوا ہوتا تو میں تمہیں پہلے ہی ضرور کہہ دیتا لیکن میں تو تمہارے ہی جیسا آدمی ہوں، جس طرح تم بھولتے ہو میں بھی بھول جاتا ہوں۔ اس لیے جب میں بھول جایا کروں تو تم مجھے یاد دلایا کرو اور اگر کسی کو نماز میں شک ہو جائے تو اس وقت ٹھیک بات سوچ لے اور اسی کے مطابق نماز پوری کرے پھر سلام پھیر کر دو سجدے (سہو کے) کر لے۔
اب جن لوگوں کا یہ دعویٰ ہے کے جادو ہونے کے بعد نعوذباللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دینی امر میں سےکچھ نہیں بھولے اگر اس حدیث اور اس سے پہلے پیش کی گئی قرآن کی آیت کو بھولنے والی روایت کو اگر جادو کے زمانے کی نہ بھی فرض کریں تو یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ نعوذباللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بغیر جادو ہوئے بھی دینی امر سے یہ سب باتیں بھول جایا کرتے تھے یا پھر آپ کو یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ نماز اور قرآن کی آیت کا تعلق دینی امر سے نہیں اگر اس کے علاوہ کوئی بات ہے تو وہ بیان کی جائے
 
Top