ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
سورہ یوسف
(۱۵) عن عبد اﷲ بن مسعود قَالَ: أَقْرَأَنِي رَسُوْلُ اﷲِ ! ’’ ھَیتَ لَکَ‘‘ (یوسف:۲۳) نصب الھاء ولم یھمز
عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہﷺ نے : ’’ھَیتَ لَکَ‘‘ ہا کے نصب اور ہمزہ کے بغیرپڑھایاہے۔
٭ تخریج الحدیث: تفسیر طبری (۱۲؍۱۸۱)، مستدرک حاکم (۲؍۳۷۶)، امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا ہے یہ حدیث بخاری، مسلم کی شرط پر ہے۔
دوسری روایت میں ہے:
عن شقیق قال: قِیْلَ لِعَبْدِ اﷲِ: إِنَّ أُنَاسًا یَقْرَئُ وْنَ ’’ھِیْتَ لَکَ‘‘ فَقَالَ عَبْدُاﷲِ: أَقْرأُھَا کَمَا عُلِّمْتُ: ’’ھَیْتَ لَکَ‘‘
ترجمہ: شقیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ لوگ ’’ھِیتَ لک‘‘ پڑھتے ہیں توحضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تو اسی طرح پڑھوں گا جس طرح مجھے سکھلایا گیاہے: ’’ھَیتَ لک‘‘
٭ تخریج الحدیث: أخرجہ أبو داؤد في الحروف والقراء ات (۴۰۰۵)
اس سلسلہ میں ایک تیسری روایت یوں منقول ہے:
عن أبي وائل، عن عبد اﷲ: أنہ قرأھا: ’’ھَیتَ لک‘‘ فقیل لہ: ’’ہِیتَ لکَ‘‘، قال: إنما نقرؤھا کما عُلِّمْنَاھَا۔
ابووائل رضی اللہ عنہ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے پڑھا: ’’ھَیتَ لکَ‘‘ اُن سے کہا گیا: ’’ھِیتَ لکَ‘‘ تو انہوں نے فرمایا: ہم اسے اس طرح پڑھیں گے، جس طرح ہمیں سکھایا گیا ہے۔
٭ تخریج الحدیث: أخرجہ البخاري في تفسیر القرآن (۴۶۹۳)
قراء ات: اس لفظ میں چار متواتر قراء ات ہیں۔ نافع، ابن ذکوان اور ابوجعفررحمہم اللہ نے ہاء کے کسرہ اور یاء ساکنہ کے ساتھ (ھِیْتَ)، ہشام رحمہ اللہ نے ہاء کے کسرہ اور ہمزہ کے ساتھ (ھِئْتَ) ،ابن کثیر مکی رحمہ اللہ نے ہاء کے فتحہ یائے ساکنہ تاء کے ضمہ کے ساتھ (ھَیْتُ) اور باقی قراء نے ہاء اور تاء کے فتحہ اور یائے ساکنہ کے ساتھ (ھَیْتَ) پڑھا ہے۔