سورۃ الفجر
(۳۹) عن أبي سلمۃ بن عبد الرحمن، عن أبیہ: أنّ النبی ﷺ کان یقرأ: (کَلا بَل لَّا یُکْرِمُونَ الْیَتِیمَ وَلَا یَحٰٓضُّونَ عَلَیٰ طَعَامِ الْمِسْکِینِ وَیَأْکُلُونَ التُّرَاثَ أَکْلًا لَّمَّا وَیُحِبُّونَ الْمَالَ) (الفجر: ۱۷ـ ۱۹) کلُّہن بالیاء۔
’’ابوسلمہ بن عبد الرحمن رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺیوں تلاوت فرمایا کرتے تھے۔
(کَلا بَل لَّا یُکْرِمُونَ الْیَتِیمَ وَلَا یَحٰٓضُّونَ عَلَیٰ طَعَامِ الْمِسْکِینِ وَیَأْکُلُونَ التُّرَاثَ أَکْلًا لَّمَّا وَیُحِبُّونَ الْمَالَ) تمام جگہ یاء کے ساتھ ۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام حاکم رحمہ اللہ نے المستدرک (۲؍۲۸۰) میں اور ابن جعدرحمہ اللہ نے اپنی مسند (۱؍۴۷۰) میں اس روایت کو نقل فرمایا۔ حاکم رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے، لیکن شیخین نے اسے روایت نہیں کیا۔
قراء ات: ’’تُکْرِمُونَ‘‘، (وَلَا تَحُضُّونَ)، ’’وَتَأکُلُونَ‘‘، ’’وَتُحِبُّونَ‘‘ان چاروں مقامات پر امام نافع، ابن کثیر اور ابن عامررحمہم اللہ نے تائے خطاب کے ساتھ پڑھا ہے۔ جبکہ ابو عمرو اوریعقوب رحمہم اللہ نے غائب کے صیغے یاء کے ساتھ پڑھا ہے۔ امام عاصم، حمزہ، کسائی اور ابوجعفررحمہم اللہ نے چاروں مقام پر تاء کے ساتھ اور
’’تَحٰٓضُّونَ‘‘ میں حاء کے بعد الف سے مد کے ساتھ پڑھا ہے۔
(۴۰) عن أبي قلابۃ أخبرني من سمع النبي ﷺ یقرأ: (فَیَوْمَئِذٍ لَا یُعَذَّبُ عَذَابَہٗ أَحَدٌ وَلَا یُوثَقُ وَثَاقَہٗ أَحَدٌ) (الفجر: ۲۵، ۲۶) منصوبات۔
’’ابوقلابہ رضی اللہ عنہ اس شخص سے روایت کرتے ہیں جس نے رسول اللہﷺکو
(فَیَوْمَئِذٍ لَا یُعَذَّبُ عَذَابَہٗ أَحَدٌ وَلَا یُوثَقُ وَثَاقَہٗ أَحَدٌ) نصب کے ساتھ تلاوت کرتے ہوئے سنا۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام ابو داؤدرحمہ اللہ نے اسے الحروف والقراء ات (۳۹۹۶) میں نقل کیا ہے۔
قراء ات: روایت میں بیان کردہ قراء ت
(لَا یُعَذَّبُ)، (وَلَایُوثَقُ) میں ذال اورثا کے فتحہ کے ساتھ، کو امام کسائی رحمہ اللہ اوریعقوب رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہے ۔باقی قراء نے ان دونوں کے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے۔
اسی سے ملتی جلتی روایت ابو قلابہ رضی اللہ عنہ سے امام حاکم رحمہ اللہ نے بھی المستدرک (۲؍۲۸۰) میں نقل فرمائی ہے اور اسے شیخین کی شرطوں پر قرار دیا اور کہا کہ یہ حدیث صحیح ہے۔