بھائ گزشتہ دو تین سال سے اپنی مقامی مسجد کے افراد کو بدعتِ میلاد کے موقع پر پڑھی جانے والی نعتوں اور اور شاعرانہ کلام میں چھپے ہوئے شرک و غلو سے آگاہ کر رہا ہوں۔ وقتی طور پر کچھ لوگ تو سمجھ جاتے ہیں اور کسی حد متفق بھی ہو جاتے ہیں، لیکن اگلے سال پھر بھول جاتے ہیں اور واہ واہ کے ڈونگرے اور نوٹ برساتے ہیں۔ واقعی جسے اللہ چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جسے چاہے ہدایت سے محروم فرما دیتا ہے۔
میرا رب گواہ ہے کہ اس سال بھی میں نے لوگوں کو شرک و غلو سے آگاہ کیا، انھیں منع کیا اور سمجھایا۔ لیکن ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اس بار میں نے لوگوں کو آگاہ کیا کہ جو یہ کہتا ہے:
ھِک ہے ھِک ہے ھِک ہے
جیہڑا ھِک کوں ڈوھ جانڑے
او کافر تے مشرک ہے (نعوذ باللہ۔ استغفراللہ)
پر مت جاؤ، اس سے متاثر نہ ہو، اس قسم کا کلام پڑھنے والا مشرکانہ عقائد کا حامل ہے اور یہ انتہائ شرکیہ کلام ہے جو دائمی ہلاکت کا باعث بنے گا۔