• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نعرہ تکبیر لگانا اور سب کا اونچی آواز سے اللہ اکبر کہنا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں:

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
نعرہ تکبیر لگانا اور سب کا اونچی آواز سے اللہ اکبر کہنا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں :

شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ تعالی.

علما کا انداز خطابت کیسا ہو...؟؟؟

بہت اچھے طریقے سے سمجھایا شیخ عبدالله ناصر رحمانی حفظہ اللہ تعالی نے.


 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
جناب۔
مجھے یہ پتہ کرنا ہے کہ اگر کسی کام کا قرآن و حدیث سے کوئی ثبوت نہ ملے ، اسے کرنا مطلقا جائز ہے یا مطلقا ناجائز؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جناب۔
مجھے یہ پتہ کرنا ہے کہ اگر کسی کام کا قرآن و حدیث سے کوئی ثبوت نہ ملے ، اسے کرنا مطلقا جائز ہے یا مطلقا ناجائز؟
  1. اگر تو کام کا تعلق ”دینی امور“ سے ہو اور اس کا ثبوت قرآن و حدیث سے نہ ملے تو ایسا کرنا ناجائز ہے ۔ جیسے یہی ”نعرہ تکبیر ۔ اللہ اکبر“ ۔ نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ کی ادائیگی ۔ کسی مخصوص دن کوئی مخصوص کام کسی مخصوص طریقہ سے ”دینی“ سمجھ کر کرنا۔ جیسے شبِ برات کو چراغاں کرنا، محرم اور ربیع الاول کے ”دینی و مذہبی“ جلوس و دیگر سرگرمیاں وغیرہ
  2. اگر کام کا تعلق ”دینی امور“ سے نہ ہو تو سارے کام مطلقاً جائز ہیں، الا یہ کہ قرآن و حدیث کے کسی حکم سے اس امر کی ممانعتلائٍ اسٹائل کا آئی ہو۔ ہم روزانہ ہزاروں ایسے کام کرتے ہیں، جن کا کوئی ثبوت قرآن و حدیث میں نہیں ملتا۔ اور آئے دن نئے نئے کام بھی کرتے رہتے ہیں۔ جیسے ریل، ہوائی جہاز میں سفر کرنا، فینز اور ایئر کنڈیشنڈ استعمال کرنا، نئی نئی ڈشز کھانا، آئے روز بدلتا لائف اسٹائل اپنانا۔
واللہ اعلم بالصواب
 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
قرآن پاک کا اردو ترجمہ دینی کام سمجھ کر پڑھ سکتے ہیں حالانکہ ایسا نہ تو قرآن میں حکم ہے اور نہ ہی حدیث میں؟ اگر اسے دینی کام سمجھ کر کوئی شخص سرانجام دے تو وہ بے دین ہوجائے گا یا نہیں؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
قرآن پاک کا اردو ترجمہ دینی کام سمجھ کر پڑھ سکتے ہیں حالانکہ ایسا نہ تو قرآن میں حکم ہے اور نہ ہی حدیث میں؟ اگر اسے دینی کام سمجھ کر کوئی شخص سرانجام دے تو وہ بے دین ہوجائے گا یا نہیں؟[/QUOTEاز]
قرآن پاک کو ”سمجھ کر پڑھنے“ کا حکم قرآن و حدیث میں موجود ہے۔ اور یہ ہر مسلمان پر لازم ہے۔ قرآن و حدیث میں نماز پڑھنے کا ” مخصوص طریقہ“ تو بتلادیا گیا ہے۔ لیکن قرآن کو سمجھ کر پڑھنے کا کوئی مخصوص طریقہ نہیں بتلایا گیا ہے۔ آپ اپنی سہولت کے مطابق قرآن کو سمجھ سکتے ہیں جیسے:
  1. اگر آپ کو عربی نہیں آتی تو عربی زبان سیکھ کر
  2. کسی عالم اور عربی کے ماہر سے رجوع کرکے
  3. کسی ایسے ہی ماہر کی آڈیو ویڈیو درس کو سن کر
  4. کسی ایسے ہی ماہر کے ترجمہ قرآن، تفسیر قرآن کو پڑھ کر
  5. خود صحابہ کرام بھی (جن کی مادری زبان عربی ہی تھی) قرآنی آیات کے مطالب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، امہات امومنین یا اپنے سے زیادہ سمجھدار اور قابل فاضل صحابہ سے پوچھ کر سیکھا کرتے تھے
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
قرآن پاک کا اردو ترجمہ دینی کام سمجھ کر پڑھ سکتے ہیں حالانکہ ایسا نہ تو قرآن میں حکم ہے اور نہ ہی حدیث میں؟ اگر اسے دینی کام سمجھ کر کوئی شخص سرانجام دے تو وہ بے دین ہوجائے گا یا نہیں؟
نبی کریم ﷺ کے دور میں جن غیر عربوں کو اسلام کی تبلیغ کی جاتی تھی وہ زبان میں ہوتی تھی ؟
یقیناً انہی کی زبان میں انہیں اسلام کا پیغام ،اور قرآن و حدیث پہنچایا جاتا تھا۔
اور خود نبی کریم ﷺ نے صحابہ کو دوسری زبانیں سیکھنے کا حکم دیا تھا تاکہ غیر مسلموں سے رابطہ کیا جاسکے؛

عن زيد بن ثابت قال: قال لي النبي صلى الله عليه وسلم:
«إنه يرد علي أشياء أكره أن يقرأ أفتطيق أن تعلم السريانية؟» قلت: نعم «فتعلمتها في سبع عشرة»
(المعجم الكبير للطبراني )
یعنی جناب زید بن ثابت فرماتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا :
’’ میرے پاس (غیر عربوں کی )کئی تحریریں آتی ہیں ،تو کیا تم سریانی سیکھ سکتے ہو ؟ ،تو میں نے سترہ دن میں سریانی سیکھ لی ‘‘

ظاہر ہے جب سیدنا زید نے جناب رسول اللہ ﷺ کےلئے دوسری زبان سیکھی ،تو اس زبان میں دیگر کاموں کے ساتھ قرآن مجید بھی ان تک پہنچاتے ہونگے ؛
اس طرح قرآن کا دوسری زبانوں میں ترجمہ تو دور نبوی سے ثابت ہوتا ہے ؛
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
خاص دلیل بتائیں ناں جیسے آپ اوروں سے مانگتے ہیں
کون کہتا ہے یہ قیاس ہے ؟
ایک صحابی نے حکم نبی کریم ﷺ سے دینی امور کی انجام دہی کیلئے دوسری زبان سیکھی ۔تو دین کی تبلیغ اسی سے کرنے کیلئے سیکھی ۔۔
کیا آپ کے خیال میں دوسری زبان میں شاعری کیلئے اس کو سیکھا تھا ؟
قیاس کی تعریف بتاو !
 
Top