lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
نعیم بن حماد باوجود اس کے کہ امام تھے منکر الحدیث تھے - تحقیق درکار ہے
وقرأت بخط الذهبي أن هذا الحديث لا أصل له ولا شاهد تفرد به نعيم وهو منكر الحديث على إمامته. قلت نعيم من شيوخ البخاري.
میں نے ذھبی کے ہاتھ کا لکھا ہوا پڑھا ہے کہ فلان حدیث کی کوئی اصل اور تائید نہیں ملتی ہے فقط فلان حدیث کا راوی نعیم ہے با وجود اسکے کہ نعیم اہلسنت کے امام شمار ہوتے ہیں منکر الحدیث ہیں میں {ابن حجر} کہتا ہوں کہ نعیم بخاری کے استادوں میں سے ہیں
العسقلاني الشافعي، أحمد بن علي بن حجر أبو الفضل (متوفاي852هـ)،الأمالي المطلقة، ج 1، ص 147، تحقيق: حمدي بن عبد المجيد بن إسماعيل السلفي، ناشر: المكتب الإسلامي - بيروت، الطبعة: الأولى، 1416 هـ -1995م.
http://shamela.ws/browse.php/book-1350/page-3951
http://library.islamweb.net/hadith/display_hbook.php?hflag=1&bk_no=985&pid=860155
http://library.islamweb.net/hadith/display_hbook.php?hflag=1&bk_no=985&pid=860155
اسی طرح النكت الظراف میں لکھتے ہیں:
قرأت بخط الذهبي: لا أصل له ولا شاهد، ونعيم بن حماد منكر الحديث مع إمامته.
نعیم بن حماد باوجود اس کے کہ امام تھے منکر الحدیث تھے
(کیا یہ ترجمہ صحیح ہے نہ نہیں - اگر صحیح نہیں ہے تو اصلاح کر دیں پلیز )
العسقلاني الشافعي، أحمد بن علي بن حجر أبو الفضل (متوفاي852هـ)، النكت الظراف على الأطراف، ج 10، ص 173، تحقيق: عبد الصمد شرف الدين، زهير الشاويش، ناشر: المكتب الإسلامي - بيروت / لبنان، الطبعة: الثانية، 1403 هـ - 1983 م.