lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
محترم، ایک تو آپ چن چن کر اختلافی مسائل پر پرانے دھاگوں میں جواب دے رہے ہیں۔ کم سے کم جواب کو موضوع کے مطابق تو رکھیں۔ آپ کی مشارکات جہاں بھی ہیں، وہاں کم و بیش ہر جگہ موضوع سے غیر متعلق بحث چھڑی ہوئی ہے۔ یہاں آپ مصنف یا کتاب کو چھوڑئیے۔ اور جو حدیث نمازوں کے اوقات کے ضمن میں پیش کی گئی ہے، اس پر کچھ ارشاد فرمانا ہو تو فرمائیے۔محترم! یہ صفحہ کس کتاب کا ہے؟ اس کا مصنف کون ہے؟ وضاحت فرمادیں تاکہ اس کی تصدیق و تکذیب ہو سکے۔ شکریہ
محترم اس میں ایک حوالہ ہدایہ سے ہے اور ہدایہ عربی میں ہے تو ترجمہ کس نے کیا؟محترم، ایک تو آپ چن چن کر اختلافی مسائل پر پرانے دھاگوں میں جواب دے رہے ہیں۔ کم سے کم جواب کو موضوع کے مطابق تو رکھیں۔ آپ کی مشارکات جہاں بھی ہیں، وہاں کم و بیش ہر جگہ موضوع سے غیر متعلق بحث چھڑی ہوئی ہے۔ یہاں آپ مصنف یا کتاب کو چھوڑئیے۔ اور جو حدیث نمازوں کے اوقات کے ضمن میں پیش کی گئی ہے، اس پر کچھ ارشاد فرمانا ہو تو فرمائیے۔
ہدایہ کی عربی عبارت بھی موجود ہے تو پھر کیا مسئلہ ہے؟محترم اس میں ایک حوالہ ہدایہ سے ہے اور ہدایہ عربی میں ہے تو ترجمہ کس نے کیا؟
کسی بھی دینی معاملہ میں ”راوی“ کی اہمیت کو کیسے چھوڑ دیا جائے؟
محترم! یہ آپ لوگوں کا ہی کیا دھرا ہےاور مزید یہ کہ بھٹی صاحب کو ابھی تک اتنی سمجھ نہیں آئی کہ مکالمہ و بحث کے دوران ہیڈنگ کا استعمال کہاں کرنا ہے۔۔؟
محترم شاکر بھائی!
انہیں سمجھا دیں۔۔
جزاک اللہ خیرا!
محترم! جب کوئی حدیث پیش کی جاتی ہے تب یہ اصول کہاں جاتا ہے؟اگر انکار ہے تب تو آپ کا حوالہ کی اصلیت جانچنے کی بات کرنا بھی کسی حد تک درست ہے
اچھا جی۔محترم! جب کوئی حدیث پیش کی جاتی ہے تب یہ اصول کہاں جاتا ہے؟
آپ لوگ متنِ حدیث کو پسِ پشت ڈال کر راویوں کی جانچ پڑتال شروع کر دیتے ہیں اور مجموعہ احادیث سے کم از کم دو تہائی احادیث کے منکر ہوتے ہو۔