نماز جنازہ اور اس کے احکام
1۔ مسلمان کا نماز جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے۔(صحیح بخاری:2295)
2۔امام مرد کے سر کے برابر اور عورت کے درمیان میں کھڑا ہو گا۔(مسند احمد:13114)
3۔نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہنا مستحب ہے۔(صحیح بخاری:1334)
4۔چا ر سے زیادہ تکبیریں بھی ثابت ہیں ۔ (صحیح مسلم:957)
5۔چھوٹے بچے کی نماز جنازہ پڑ ھی جائے گی۔(سنن ترمذی :1031)
6۔پہلی تکبیر کے بعد سورۃالفاتحہ اور ساتھ کوئی سورت پڑھنی ہے۔ (سنن نسائی:1987)
7۔ جنازے کی تکبیروں میں رفع الیدین کرنا مستحب ہے۔ (جزء رفع الیدین:105)
8۔ نماز جنازہ میں شرکت کرنے والے کے لیے ایک قیراط جبکہ تدفین تک ساتھ رہنے والے کے لیے دو قیراط ثواب ہے۔(صحیح بخاری:1325)
9۔ جنازے کے ساتھ چلنا مسنون ہے۔(سنن ابو داود:3182)
10۔جنازے کےساتھ چلنے والا اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ رکھ نہ دیا جائے(صحیح بخاری:1310)
11۔بوقت ضرورت مسجد میں نماز پڑھی جا سکتی ہے۔(صحیح مسلم : 973)
12۔نماز جنازہ کی قرات سری اور جہری دونوں طرح ثابت ہے۔(سنن الکبری للبیہقی:6959)، (صحیح مسلم : 973)
نماز جنازہ کاطریقہ
1۔سب سے پہلے نیت کریں جو کہ دل کے ارادے کا نام ہے۔(صحیح بخاری:1)
2۔پھر اللہ اکبر کہہ کر سورۃالفاتحہ پڑھیں اور ساتھ کوئی بھی سورت ملا لیں۔(سنن نسائی:1987)
(1) الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (2) الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ (3) مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ (4) إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ (5) اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ (6) صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ (7) (سورۃالفاتحہ)
،قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ (1) اللَّهُ الصَّمَدُ (2) لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (3) وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ (4) (سورۃ الاخلاص) (سنن نسائی:1987)
3۔پھر دوسری تکبیر کہہ کر درود ابراہیمی پڑھیں۔اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ(سنن الکبری للبیہقی:6959)
4۔پھر تیسری تکبیر کے بعد میت کے لیےمندرجہ ذیل مسنون دعائیں کریں۔(سنن الکبری للبیہقی:6959)
«اللهُمَّ، اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ، وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ، وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ، وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ - أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ -»(صحیح مسلم:963)
«اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا، وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا، وَصَغِيرِنَا وَكَبِيرِنَا، وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا، اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ، وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الْإِيمَانِ، اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ، وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَهُ»(سنن ابو داود:3201)
اللَّهُمَّ إِنَّ فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ فِي ذِمَّتِكَ، وَحَبْلِ جِوَارِكَ، فَقِهِ مِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ، وَعَذَابِ النَّارِ، وَأَنْتَ أَهْلُ الْوَفَاءِ وَالْحَقِّ، فَاغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ، إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ»(سنن ابو داود:3202)
5۔پھر چوتھی تکبیر کے بعدسلام پھیر دیں۔(سنن الکبری للبیہقی:6959)
ایسے امور جو کتاب و سنت سے ثابت نہیں ہیں
1۔نماز جنازہ کے فوری بعد اجتماعی دعا کرنا۔
2۔جنازہ پر پھول ڈالنا یا نقش و نگار والی چادرڈالنا ۔
3۔جنازہ پر قرآنی آیات یا کلمہ لکھی ہوئی چادر ڈالنا۔
4۔جنازہ گھر سےنکالتے وقت صدقہ و خیرات کرنا۔
5۔جنازہ اٹھانے سے پہلے اس پر ڈھائی پارے پڑھنا ۔
6۔یہ عقیدہ رکھنا کہ نیک آدمی کا جنازہ ہلکا ہوتا ہے اور گنہگار کا بھاری ہوتا ہے۔
7جنازے کو نیک لوگوں کی قبروں کا طواف کروانا ۔