مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 463
- پوائنٹ
- 209
نماز جنازہ کی چاروں تکبیریں رکن اور بحیثیت رکعت کے ہیں ،ان کی ادائیگی کے بغیر نہ تو امام کی نماز درست ہے ، نہ ہی مقتدی کی ۔
اگر امام بھول کر تین تکبیر پہ سلام پھیردے تو یاد دلائی جائے تاکہ چوتھی کہے ۔ ورنہ نماز نہیں ہوگی ۔ اگر تین ہی سلام پھیردیا اور تنبیہ کرنے پر بھی چوتھی تکبیر نہیں کہی تو مقتدیوں کو چاہئے کہ وہ خود سے چوتھی تکبیر کہہ کر اپنی نماز جنازہ مکمل کرے ۔
اگر مقتدی دو تکبیریں ختم ہونے کے بعد نماز جنازہ میں شامل ہوتو وہ اپنی پہلی تکبیر میں فاتحہ پڑھے ، دوسری تکبیر میں درود ۔اور جب امام سلام پھیردے تو وہ تیسری تکبیر خود سے کہے اس میں میت کی دعا پڑھے اور خود سے ہی چوتھی تکبیر کہہ کر سلام پھیردے ۔
شیخ ابن بازرحمہ اللہ جس سے جنازہ کی بعض تکبیر چھوٹ گئی اس کے متعلق لکھتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہ جس سے جنازہ کی بعض تکبیر یں چھوٹ گئیں وہ ان کی قضا کرے نبی ﷺ کے قول کے عموم کی وجہ سے ۔
إذا أقيمت الصلاة فامشوا إليها وعليكم السكينة والوقار ، فما أدركتم فصلوا ، وما فاتكم فاقضوا(جب نماز کھڑی ہوجائے تو اس کی طرف چل پڑو اور سکینت ووقار لازم پکڑو، جو مل گئی اسے پڑھو اور جوچھوٹ گئی اس کی قضا کرو)
قضا کا طریقہ یہ ہے: جو مل گئی ہے اسے اول نماز سمجھے اور چھوٹ گئی ہے (جس کی قضا کرنی ہے)اسے آخر نماز سمجھے۔ نبی ﷺ کے فرمان کی وجہ سے: فما أدركتم فصلوا ، وما فاتكم فأتموا(جو مل گئی اسے پڑھو اور چھوٹ گئی اس کی قضا کرو)۔
اگر مقتدی امام کو تیسری تکبیر میں پائے تو وہ تکبیر کہہ کر فاتحہ پڑھے اور جب امام چوتھی تکبیر کہے تو وہ اس کے پیچھے تکبیر کہے اور نبی ﷺ پر درود پڑھے۔ اور جب امام سلام پھیردے تو وہ (سلام نہ پھیرکر) خود سے تکبیر کہے تو اور میت کے لئے مختصر دعا کرے اور پھر چوتھی تکبیر کہے اور سلام پھیردے ۔ (مجموع الفتاوى :13/149)
واللہ اعلم بالصواب
مقبول احمد سلفی
اگر امام بھول کر تین تکبیر پہ سلام پھیردے تو یاد دلائی جائے تاکہ چوتھی کہے ۔ ورنہ نماز نہیں ہوگی ۔ اگر تین ہی سلام پھیردیا اور تنبیہ کرنے پر بھی چوتھی تکبیر نہیں کہی تو مقتدیوں کو چاہئے کہ وہ خود سے چوتھی تکبیر کہہ کر اپنی نماز جنازہ مکمل کرے ۔
اگر مقتدی دو تکبیریں ختم ہونے کے بعد نماز جنازہ میں شامل ہوتو وہ اپنی پہلی تکبیر میں فاتحہ پڑھے ، دوسری تکبیر میں درود ۔اور جب امام سلام پھیردے تو وہ تیسری تکبیر خود سے کہے اس میں میت کی دعا پڑھے اور خود سے ہی چوتھی تکبیر کہہ کر سلام پھیردے ۔
شیخ ابن بازرحمہ اللہ جس سے جنازہ کی بعض تکبیر چھوٹ گئی اس کے متعلق لکھتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہ جس سے جنازہ کی بعض تکبیر یں چھوٹ گئیں وہ ان کی قضا کرے نبی ﷺ کے قول کے عموم کی وجہ سے ۔
إذا أقيمت الصلاة فامشوا إليها وعليكم السكينة والوقار ، فما أدركتم فصلوا ، وما فاتكم فاقضوا(جب نماز کھڑی ہوجائے تو اس کی طرف چل پڑو اور سکینت ووقار لازم پکڑو، جو مل گئی اسے پڑھو اور جوچھوٹ گئی اس کی قضا کرو)
قضا کا طریقہ یہ ہے: جو مل گئی ہے اسے اول نماز سمجھے اور چھوٹ گئی ہے (جس کی قضا کرنی ہے)اسے آخر نماز سمجھے۔ نبی ﷺ کے فرمان کی وجہ سے: فما أدركتم فصلوا ، وما فاتكم فأتموا(جو مل گئی اسے پڑھو اور چھوٹ گئی اس کی قضا کرو)۔
اگر مقتدی امام کو تیسری تکبیر میں پائے تو وہ تکبیر کہہ کر فاتحہ پڑھے اور جب امام چوتھی تکبیر کہے تو وہ اس کے پیچھے تکبیر کہے اور نبی ﷺ پر درود پڑھے۔ اور جب امام سلام پھیردے تو وہ (سلام نہ پھیرکر) خود سے تکبیر کہے تو اور میت کے لئے مختصر دعا کرے اور پھر چوتھی تکبیر کہے اور سلام پھیردے ۔ (مجموع الفتاوى :13/149)
واللہ اعلم بالصواب
مقبول احمد سلفی