اس سے پہلے جو احادیث پیش کی گئیں وہ تمام احادیث اس پر شاہد ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر حرکت کے ساتھ رفع الیدین کرتے تھے۔ اس پر بالواسطہ صحیحین (بخاری و مسلم) بھی دلالت کرتی ہیں۔
صحيح البخاري كِتَاب الْأَذَانِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي التَّكْبِيرَةِ الْأُولَى مَعَ الِافْتِتَاحِ سَوَاءً حدیث نمبر 693
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا وَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ وَكَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ
"سجدوں میں رفع الیدین نہیں کرتے تھے"۔
اس حدیث میں رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے ہوئے رفع الیدین کا ذکر کیا اور سجدہ میں جاتے ہوئے رفع الیدین کا انکار نہیں کیا مگر سجدوں میں کی جانے والی رفع الیدین کا انکار کیا۔
اب آئیے ان احادیث کی طرف جن میں اس سے کم کا ذکر ہے۔
صحيح البخاري كِتَاب الْأَذَانِ بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ إِذَا قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ حدیث نمبر 697
حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ
كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا
خلاصہ کلام: ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رکوع کو جاتے اور رکوع سے اٹھتے اور جب دو رکعے سے کھڑے ہوتے تو رفع الیدین کرتے۔
صاف ظاہر ہے کہ کسی صحابی کا نماز مین کوئی عمل اپنی طرف سے نہیں ہوسکتا یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دیکھ کر ہی ایسا کیا۔
السنن الكبرى للنسائي - (ج 1 / ص 221)
(644) أنبأ عمرو بن علي قال حدثنا يحيى بن سعيد قال حدثنا مالك بن أنس
عن الزهري عن سالم عن أبيه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يرفع يديه إذا دخل الصلاة حذو منكبيه وإذا رفع رأسه من الركوع فعل مثل ذلك وإذا قال سمع الله لمن حمده قال ربنا لك الحمد وكان لا يرفع يديه بين السجدتين الرخصة في ترك ذلك
خلاصہ کلام: اس حدیث میں بھی صحیح بخاری والی حدیث جیسا ہی بیان ہے سوائے اس کے کہ اس میں دو رکعت سے اٹھتے وقت کی رفع الیدین کا ذکر نہیں۔
اس حدیث میں ایک بڑی اہم بات بتائی گئی کہ رفع الیدین میں تخفیف کی گئی۔ اس کا مطلب پہلے زیادہ تھی پھر کم ہوئی۔