نماز میں رفع الیدین کی اختلافی احادیث کی کثرت کیوں؟
ذخیرہ احادیث میں ہر جھکنے اور اٹھنے سے لے کر صرف تکبیر تحریمہ تک محدود رفع الیدین کی احادیث موجود ہیں۔
ذخیرہ احادیث میں اس کا عندیہ بھی ملتا ہے کہ کچھ جگہوں کی رفع الیدین چھوڑی گئی۔
صحیح مسلم کی حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ نماز میں رفع الیدین منع کر دی گئی۔
دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا رفع الیدین میں بتدریج اضافہ ہؤا یا کمی۔
یا کہ کبھی کم کبھی زیادہ ہوتے ہوتے ایک خاص مقدار پر قرار پکڑا۔
اسلاف میں خیر القرون سے متصل اہلسنت کے صرف چار طبقات (حنفی مالکی شافعی اور حنبلی) پائے جاتے تھے۔
ان چار میں سے حنفی اور مالکی سوائے تکبیر تحریمہ کے دیگر جگہوں کی رفع الیدین کے ترک کے قائل ہیں ۔
شافعی اور حنبلی تکبیر تحریمہ کے علاوہ رکوع کی رفع الیدین کے قائل ہیں باقی کسی جگہ کی رفع الیدین کے قائل نہیں۔
تیسری رکعت کو اٹھتے وقت کی رفع الیدین چاروں اہلسنت حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی نہیں کرتے۔
اب اس تیسری رکعت کو اٹھتے وقت کی رفع الیدین کو بجا لانا سبیل المؤمنین کے خلاف ہونے کے سبب قرآنی وعید کا موجب ہوگا۔