عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 294
- پوائنٹ
- 165
محترم! میں نے اس کو محاورتاً لیا آپ نے لفظی ترجمہ کیا۔ خیر اس میں عین ممکن ہے کہ مجھ ہی سے غلطی ہوئی ہو لیکن معنویتحریف یا دھوکہ دہی نہیں۔ وہ اس طرح کہ’’ کئی ایک اہل علم صحابہ کرام ‘‘ سے گو تمام کا معنیٰ نہیں بنتا مگر جو دلیل ہے اس میں کوئی کمی پیدا نہیں ہوتی۔ میں اسی حدیث کو آپ کے ترجمہ کے ساتھ پیش کر دیتا ہوں۔اس کا معنی ہے :
’’ کئی ایک اہل علم صحابہ کرام ‘‘
سنن الترمذي كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب مَا جَاءَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَرْفَعْ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ حدیث نمبر 238
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ
أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ
قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ
عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ کیا میں تم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سی نماز پڑھ کر نہ دکھاؤں؟ انہوں نے نماز پڑھی اور سوائے تکبیر تحریمہ کے نماز میں کہیں بھی رفع الیدین نہ کی۔
فی الباب میں یہی بات براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لکھی ہے۔
صاحبِ کتاب محدث ابو عیسیٰ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن کے درجہ میں ہے۔
یہی کئی ایک اہل علم صحابہ کرام اور تابعین اور سفیان الثوری اور کوفہ والے کہتے ہیں۔