• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ کیسے باندھیں کہاں باندھیں؟

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
یہ رہی
سنن الترمذي
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّنَا، فَيَأْخُذُ شِمَالَهُ بِيَمِينِهِ» . وَفِي البَابِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ، وَغُطَيْفِ بْنِ الحَارِثِ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَابْنِ مَسْعُودٍ، وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ. حَدِيثُ هُلْبٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:33] وَالعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، وَمَنْ بَعْدَهُمْ، يَرَوْنَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ يَمِينَهُ عَلَى شِمَالِهِ فِي الصَّلَاةِ، وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنْ يَضَعَهُمَا فَوْقَ السُّرَّةِ، وَرَأَى بَعْضُهُمْ: أَنْ يَضَعَهُمَا تَحْتَ السُّرَّةِ، وَكُلُّ ذَلِكَ وَاسِعٌ عِنْدَهُمْ. وَاسْمُ هُلْبٍ: يَزِيدُ بْنُ قُنَافَةَ الطَّائِيُّ
[حكم الألباني] : حسن صحيح
قبیصہ بن ھلب سے روایت کرنے میں صرف سماک بن حرب ہیں..قبیصہ کی توثیق عجلی اور ابن حبان نے کی ہے جو کہ متساہل ہیں جبکہ نسائی اور علی بن مدینی نے قبیصہ کو مجہول کہا ہے...

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
قبیصہ بن ھلب سے روایت کرنے میں صرف سماک بن حرب ہیں..قبیصہ کی توثیق عجلی اور ابن حبان نے کی ہے جو کہ متساہل ہیں جبکہ نسائی اور علی بن مدینی نے قبیصہ کو مجہول کہا ہے..

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk


نسائی اور علی بن مدینی کا مجہول کہنا ثابت کرو صحیح سند کے ساتھ


دوسری بات صرف ابن حبان نے نہیں ان سے پہلے عجلی رحمہ اللہ نے بھی ان کو ثقہ کہا ہے

اور عجلی کا متساہل ہونا ثابت کرو

دوسری بات صرف یہ دو نہیں بلکہ اس کے علاوہ 3 یا 4 محدث اور ہیں جن سے قبیصہ کی توثیق ثابت ہے
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
قبیصہ بن ھلب سے روایت کرنے میں صرف سماک بن حرب ہیں..قبیصہ کی توثیق عجلی اور ابن حبان نے کی ہے جو کہ متساہل ہیں جبکہ نسائی اور علی بن مدینی نے قبیصہ کو مجہول کہا ہے...

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk


rps20181224_105222.jpg
rps20181224_154740.jpg
rps20181224_222219.jpg
PicsArt_12-25-09.36.17.jpg
rps20181225_101705.jpg


rps20181224_220707.jpg



rps20190104_172942.jpg
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
صحيح ابن خزيمة
نا أَبُو مُوسَى، نا مُؤَمَّلٌ، نا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: «صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى صَدْرِهِ»




آپ ہی اپنی تحریروں پہ غور فرما لیں۔
کیا یہ دجل فریب دھوکہ دہی نہیں؟
کیا یہ حق سے اعراض نہیں؟
کل قیامت کو کیا جواب دوگے؟


جی غور فرمایا مجھے ایسا کچھ غلط نظر نہیں آیا اپنی تحریر میں

آپ بتا دیجئے کیا غلط کہا میں نے

اور کیا دھوکہ دیا میں نے بتائیں ذرا

اور کون سا فریب کیا میں نے

ذرا بتائیں
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
السلام علیکم!! اگر سفیان الثوری قلیل التدلیس ہیں تو پھر سنن ابو داوود کی وہ روایت تو صحیح ہو ئی کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف نماز کے آغاز میں رفع الیدین کیا کرتے تھے...

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
وہ روایت سفیان ثوری کی تدلیس شدہ ہے

ایک قلیل التدلیس مدلس کی عن والی روایت عام حالات میں مقبول ہے لیکن جب قرائن سے بات ثابت ہو جائے یعنی جب کسی خاص روایت میں تدلیس ثابت ہو جائے تو پھر اس حدیث میں عنعنہ مقبول نہیں۔

اب قرائن اسی بات کی تائید کر رہے ہیں کہ عبداللہ ابن مسعود سے ترک رفع الیدین ثابت نہیں
 

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
وہ روایت سفیان ثوری کی تدلیس شدہ ہے

ایک قلیل التدلیس مدلس کی عن والی روایت عام حالات میں مقبول ہے لیکن جب قرائن سے بات ثابت ہو جائے یعنی جب کسی خاص روایت میں تدلیس ثابت ہو جائے تو پھر اس حدیث میں عنعنہ مقبول نہیں۔

اب قرائن اسی بات کی تائید کر رہے ہیں کہ عبداللہ ابن مسعود سے ترک رفع الیدین ثابت نہیں
خود ساختہ اصول.....متقدمین کے حوالے سے یہ ثابت کیا جائے ....

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
نسائی اور علی بن مدینی کا مجہول کہنا ثابت کرو صحیح سند کے ساتھ


دوسری بات صرف ابن حبان نے نہیں ان سے پہلے عجلی رحمہ اللہ نے بھی ان کو ثقہ کہا ہے

اور عجلی کا متساہل ہونا ثابت کرو

دوسری بات صرف یہ دو نہیں بلکہ اس کے علاوہ 3 یا 4 محدث اور ہیں جن سے قبیصہ کی توثیق ثابت ہے
قبیصہ بن ہلب تابعی ہیں...ثابت کیا جائے کہ عجلی نے کسی صحیح سند سے قبیصہ کی توثیق کی ہے یا صرف اپنا موقف دیا ہے. ابن حبان کے بارے میں بھی یہ ثابت کیا جائے کیونکہ ابن حبان بھی تابعین کے زمانے سے بہت بعد کے ہیں...

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
قبیصہ بن ہلب تابعی ہیں...ثابت کیا جائے کہ عجلی نے کسی صحیح سند سے قبیصہ کی توثیق کی ہے یا صرف اپنا موقف دیا ہے. ابن حبان کے بارے میں بھی یہ ثابت کیا جائے کیونکہ ابن حبان بھی تابعین کے زمانے سے بہت بعد کے ہیں...

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
عجلی اور ابن حبان کا تساہل


Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
عجلی اور ابن حبان کا تساہل


Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
مزید برآں یہ بھی واضح کیا جائے کہ اس اصول کے تحت اگر کوئی روایات ہوں یعنی جن کے راوی کی توثیق صرف عجلی, ابن حبان یا ان دونوں کی ہے تو کیا وہ روایات آپ قبول کر لیں گے یا صرف یہی روایت آپ کے نزدیک قابل قبول ہے..

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 
شمولیت
جولائی 31، 2018
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
17
خود ساختہ اصول.....متقدمین کے حوالے سے یہ ثابت کیا جائے ....

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk

آپ کو کچھ پتا بھی ہے کیا

یہ وہ باتیں ہیں جو حدیث کا چھوٹے سے چھوٹا طالب علم جانتا ہے

میں نے آئمہ محدثین کے اقوال کا آسان الفاظ میں مفہوم سمجھایا تھا جو آپ کو ہضم نہیں ہوا
اب ذرا چند حوالوں پر غور کیجیے

امام ابن معین کہتے ہیں "جس روایت میں مدلس تدلیس کرتا ہے تو اس میں وہ حجت نہیں ہے"
[دیکھیے کتاب الکفایہ فی علم الروایہ صفحہ 362]

امام علی بن مدینی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ " جب مدلس پر تدلیس غالب آجائے تو تب وہ حجت نہیں"

ان دونوں اقوالوں سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ایک مدلس کی تدلیس شدہ روایت حجت نہیں ہے۔

اب میں نے اس بات کی مزید وضاحت یوں کی تھی کہ دیکھیے جناب ایک قلیل التدلیس مدلس کی روایت عام حالات میں مقبول ہے لیکن اگر کسی خاص روایت میں یہ احتمال غالب ہو کی تدلیس کی ہے تب وہ اس کی تدلیس شدہ روایت حجت نہیں ہے ۔

جیسا کہ امام ابن معین اور علی بن مدینی وغیرہ نے کہا
 
Top